طویل اور مصروف شیڈول شکست کی وجہ بنا : اینڈریو اسٹراس

0 1,029

عالمی کپ کے کوارٹر فائنل مقابلے میں سری لنکا کے ہاتھوں بدترین شکست کھانے والی انگلستانی ٹیم کے کپتان اینڈریو اسٹراس نے تمام تر خراب کارکردگی کا ملبہ اپنی ٹیم کے مصروف شیڈول پر ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ ورلڈ کپ سے عین قبل آسٹریلیا کے خلاف ایشیز کی طویل سیریز کھیلنے کے باعث ان کے کھلاڑی شدید دباؤ میں آ گئے اور اسی وجہ سے عالمی کپ میں ان کی کارکردگی متاثر ہوئی۔

انگلش قائد اینڈریو اسٹراس کوارٹر فائنل ہاتھوں سے نکلتا دیکھ کر شدید مایوسی کا شکار (گیٹی امیجز)

گروپ بی میں شامل انگلستان نے عالمی کپ کا آغاز نیدرلینڈز کے خلاف ایک سنسنی خیز فتح سے کیا۔ بعد ازاں انگلستان نے بھارت کے خلاف ایک ہائی اسکورنگ میچ ٹائی کیا اور پھر اپنے تیسرے گروپ مقابلے میں انگلستان کو آئرلینڈ کے ہاتھوں اپ سیٹ شکست کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد انگلستان کے عالمی کپ سے باہر ہو جانے کا خیال ظاہر کیا جانے لگا تاہم انگلش ٹیم نے جنوبی افریقہ کو شکست دے کر ان تمام باتوں کو رد کردیا۔

قدرت کو شاید انگلستان کا مزید امتحان مطلوب تھا اسی لیے اگلے میچ میں اسے ایک اور دھچکا بنگلہ دیش کے ہاتھوں لگا جس نے اسے شکست دے کر عالمی کپ کی تاریخ میں ایک اور اپ سیٹ درج کیا۔ آخری میچ میں انگلستان نے ایک اور سنسنی خیز مقابلے کے بعد ویسٹ انڈیز کو شکست دے کر کوارٹر فائنل میں جگہ بنائی۔ یوں انگلستان کی ٹیم دو اپ سیٹس اور ایک ٹائی میچ کا مزہ چکھنے کے بعد اپنے گروپ میں تیسرے نمبر آئی اور اس کا مقابلہ کوارٹر فائنل میں گروپ اے کے نمبر 2 ٹیم سری لنکا سے ہوا۔ اس میچ میں سری لنکن اوپنرز کی شاندار کارکردگی نے انگلستان کو 10 وکٹوں سے رسوا کن شکست کے ساتھ عالمی کپ سے باہر کردیا۔

چوتھے کوارٹر فائنل میں سری لنکا کے ہاتھوں شکست پر انگلش قائد نے کہا کہ ہم اس بات سے انکار نہیں کرسکتے کہ ہماری کارکردگی نہایت بری رہی۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکن گیند بازوں کو مکمل کریڈٹ دیا جانا چاہیے کہ انہوں نے پچ کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور ہمیں ایک بڑا اسکور بنانے سے باز رکھا۔ نمایاں کھلاڑیوں کے انجری مسائل کی شکار انگلستانی ٹیم اس میچ میں بھی اپنے دو گیند بازوں اسٹورٹ براڈ اور اجمل شہزاد سے محروم تھی۔

یاد رہے کہ انگلستان نے گزشتہ سال نومبر سے رواں سال فروری تک آسٹریلیا کا دورہ کیا تھا۔ اس چار ماہ طویل دورہ میں مہمان ٹیم نے ایشیز کا کامیاب دفاع کرتے ہوئے آسٹریلیا کو 3-1 سے شکست دی۔ اسی دورے میں دونوں ممالک کی ٹیموں کے درمیان 7 ایک روزہ بین الاقوامی مقابلوں پر مشتمل سیریز کھیلی گئی جس میں انگلش ٹیم کو 6-1 سے شکست کی ہزیمت اٹھانا پڑی تھی۔