[سالنامہ 2013ء]سال کے بہترین ایک روزہ کھلاڑی

2 1,081

ایک روزہ کرکٹ کے لحاظ سے 2013ء ایک بہت مصروف سال رہا اور پاکستان سمیت تمام ممالک نے اس سال 'جی بھر کے' ون ڈے کرکٹ کھیلی۔ اس سال ایک روزہ طرز کا دوسرا سب سے بڑا ٹورنامنٹ چیمپئنز ٹرافی اپنے اختتام کو پہنچا اور انگلستان میں ہونے والی اس طرز کی آخری ٹرافی بھارت نے اپنے نام کی۔

اس سال کتنی زیادہ ون ڈے کرکٹ کھیلی گئی اس کا اندازہ اس بات سے لگائیے کہ صرف پاکستان نے سال 2013ء میں 34 ایک روزہ مقابلوں میں حصہ لیا جن میں چیمپئنز ٹرافی کے علاوہ بھارت، جنوبی افریقہ، اسکاٹ لینڈ، آئرلینڈ، ویسٹ انڈیز، زمبابوے اور سری لنکا کے خلاف سیریز شامل تھیں۔

'کیپٹن فنٹاسٹک' مصباح الحق نے ایک سال میں سب سے زیادہ نصف سنچریوں کا عالمی ریکارڈ قائم کیا (تصویر: Getty Images)
'کیپٹن فنٹاسٹک' مصباح الحق نے ایک سال میں سب سے زیادہ نصف سنچریوں کا عالمی ریکارڈ قائم کیا (تصویر: Getty Images)

اگر آغاز و اختتام کو ایک جانب رکھ دیا جائے تو ایک روزہ کرکٹ میں یہ سال بھارت کا سال کہلائے گا۔ ابتدائی ایام میں روایتی حریف پاکستان کے خلاف اپنے ہی میدانوں میں شکست اور پھر سال کے آخر میں جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز میں ہار کو ہٹا دیا جائے تو بھارت نے اہم ترین اعزاز چیمپئنز ٹرافی سمیت ہر سیریز میں کامیابیاں سمیٹیں لیکن اس شاندار مظاہرے کے باوجود انفرادی کارکردگی میں پاکستان کے کھلاڑی چھائے رہے۔

رواں سال سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑیوں میں پاکستان کے کپتان مصباح الحق اور نائب کپتان محمد حفیظ سب سے آگے رہے۔ مصباح نے سال بھر میں کھیلے گئے 34 مقابلوں میں 54.92 کے اوسط سے 1373 رنز جوڑے۔ جن میں ریکارڈ 15 نصف سنچریاں بھی شامل رہیں۔ گو کہ مصباح2013ء میں کیریئر کی پہلی ون ڈے سنچری سے محروم رہے اور ایک مرتبہ تو صرف 4 رنز کے فاصلے پر انہیں ناقابل شکست بلکہ دل شکستہ انداز میں لوٹنا پڑا لیکن جس تواتر کے ساتھ انہوں نے نصف سنچریاں بنائیں، اس کی بدولت وہ رنز بنانے میں دنیا کے تمام بلے بازوں کو پیچھے چھوڑ گئے۔

جب پاکستان سال کے وسط میں پے در پے شکستوں سے دوچار ہو رہا تھا تو واحد مثبت پہلو مصباح کی شاندار بیٹنگ تھی۔ جنوبی افریقہ کے خلاف دو مرتبہ سیریز ہارنے اور درمیان میں چیمپئنز ٹرافی میں 'بے آبرو ہوکر نکلنے' تک ہر جگہ مصباح ایک اینڈ پر کھڑے ہی رہ جاتے۔ ویسٹ انڈیز کے خلاف چیمپئنز ٹرافی کے پہلے مقابلے میں وہ 96 رنز بنانے کے باوجود سنچری تک نہ پہنچ سکے کیونکہ دوسرے اینڈ سے پوری ٹیم آؤٹ ہوچکی تھی۔

بہرحال، 39 سالہ مصباح کی یہی متواتر کارکردگی تھی، جس نے انہیں نہ صرف ٹیم میں برقرار رکھا بلکہ سبکدوشی سے بھی بچایا۔ کیونکہ انفرادی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے پاکستان کرکٹ بورڈ کے کرتا دھرتاؤں کے پاس مصباح کو قیادت سے ہٹانے کا کوئی جواز نہ تھا۔

جن دنوں میں مصباح الحق مسلسل رنز کررہے تھے، پاکستان کے نائب کپتان محمد حفیظ پے در پے ناکامیاں سہہ رہے تھے لیکن سال کے آخری مہینے میں سری لنکا کے خلاف کھیلی گئی ون ڈے سیریز میں انہوں نے اگلی پچھلی تمام کسریں نکال دیں۔ سال بھر میں کھیلے گئے 33 مقابلوں میں 46.46 کے اوسط سے 1301 رنز بنانے والے محمد حفیظ نے صرف سری لنکا کے خلاف 5 ون ڈے میچز میں 448 رنز بنائے، وہ بھی 149.33 کے اوسط اور 91.05کے اسٹرائیک ریٹ سے۔ اس سیریز میں حفیظ نے 3 سنچریاں بنا کر سال میں اپنی سنچریوں کی تعداد کو 5 تک پہنچا دیا۔ یوں وہ بھارت کے شیکھر دھاون کے ساتھ سال 2013ء میں سب سے زیادہ یعنی 5 سنچریاں بنانے والے بیٹسمین بن گئے۔ اس کے علاوہ حفیظ نے سال میں 4 نصف سنچریاں بھی بنائیں۔

حفیظ نے سال کا آغاز بھارت کے خلاف شاندار 76 رنز کے ذریعے کیا، جس نے پاکستان کو فتح سے ہمکنار کیا لیکن اس سال جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے گئے 13 مقابلوں نے ان کو کافی زچ کیا، بالخصوص ڈیل اسٹین نے۔ اسٹین اب تک 18 بین الاقوامی مقابلوں میں 12 مرتبہ حفیظ کی وکٹ حاصل کر چکے ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پروٹیز کے خلاف کھیلے گئے ایک روزہ مقابلوں میں حفیظ کا سال میں سب سے اسکور 57 رنز رہا جبکہ 5 مرتبہ تو ان کی اننگز دہرے ہندسے میں بھی نہیں پہنچی ۔ لیکن جب ان کی اسٹین سے جان چھوٹی تو انہوں نے آخری مہینے میں رنز کے انبار لگا دیے۔

ان کے بعد سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے بازوں میں بھارت کے ویراٹ کوہلی کا نام ہے، جو ویسے تو سال کے بیشتر حصے میں مصباح اور حفیظ سے آگے رہے اور مقابلے بھی انہوں نے مصباح کی طرح 34 ہی کھیلے لیکن بعد ازاں پاکستانی قائد اور ان کے نائب دونوں ان سے کافی آگے نکل گئے۔

ویراٹ نے 52.83 کے اوسط سے سال بھر میں 1268 رنز بنائے اور بھارت کی فتوحات میں انتہائی کلیدی کردار ادا کیا۔

سال 2013ء میں سب سے زیادہ ون ڈے رنز بنانے والے بلے باز

بلے باز ملک مقابلے رنز بہترین اننگز اوسط سنچریاں نصف سنچریاں چوکے چھکے
مصباح الحق  پاکستان 34 1373 96* 54.92 0 1 87 28
محمد حفیظ  پاکستان 33 1301 140* 46.46 5 1 122 25
ویراٹ کوہلی  بھارت 34 1268 115* 52.83 4 3 137 20
کمار سنگاکارا  سری لنکا 25 1201 169 63.21 2 3 116 14
روہیت شرما  بھارت 28 1196 209 52.00 2 0 119 30

دوسری جانب سال بھر میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے گیندبازوں کی فہرست میں بھی پاکستانی کھلاڑیوں کا راج ہے۔ اسپن 'جادوگر' سعید اجمل نے رواں سال 20.45 کے بہترین اوسط کے ساتھ 62 وکٹیں حاصل کیں جبکہ نوجوان جنید خان 52 وکٹوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔

سعید اجمل نے سال میں 60 سے زیادہ ون ڈے وکٹیں لینے والے تاریخ کے چند باؤلرز میں اپنا نام لکھوایا (تصویر: BCCI)
سعید اجمل نے سال میں 60 سے زیادہ ون ڈے وکٹیں لینے والے تاریخ کے چند باؤلرز میں اپنا نام لکھوایا (تصویر: BCCI)

سعید اجمل نے سال کا آغاز ہی بھارت کے خلاف کولکتہ اور دہلی میں بالترتیب 3 اور 5 وکٹوں کی کارکردگی سے کیا، گو کہ پاکستان آخر الذکر مقابلہ نہ جیت سکا لیکن انہوں نے دہلی میں 24 رنز دے کر 5 وکٹیں حاصل کرکے سال کی بہترین کارکردگی ضرور دکھا دی۔ سعید کی کارکردگی کے تسلسل کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ سال بھر میں صرف 5 مقابلے ایسے تھے جہاں کوئی وکٹ ان کے ہاتھ نہ لگی، جس میں مایوس کن ترین لمحہ مئی میں آئرلینڈ کے خلاف آیا، جہاں سعید کے 10 اوورز میں آئر ش بلے بازوں نے 71 رنز لوٹے اور مقابلہ ٹائی ہوا۔ اس میں سعید کے آخری اوور میں پڑنے والے 17 رنز بھی شامل تھے۔ بہرحال، سعید سے دوبارہ ایسی کارکردگی کا ظہور نہیں ہوا اور وہ پاکستانی باؤلنگ کے 'مصباح الحق' بنے رہے، ٹیم چاہے شکست سے دوچار ہوتی رہے لیکن ان کی کارکردگی میں تسلسل موجود رہا۔ دورۂ ویسٹ انڈیز میں 8، زمبابوے میں 6، عرب امارات میں جنوبی افریقہ کے خلاف 11، پھر پروٹیز کے دیس میں 5 اور سری لنکا کے سال کی آخری سیریز میں 9 وکٹیں حاصل کرکے انہوں نے خود کوبہترین باؤلر ثابت کیا۔ سعید اجمل اسی کارکردگی کے بل بوتے پر اس وقت دنیا کے نمبر ایک ون ڈے باؤلر بھی ہیں۔

دوسرے نمبر پر پاکستان کے نوجوان تیز باؤلر جنید خان کا نام ہے۔ باصلاحیت محمد عامر کے اچانک ظہور کی وجہ سے پس منظر میں چلے جانے والے جنید نے اب بین الاقوامی سطح پر خود کو بھرپور انداز میں منوا لیا ہے۔ انہوں نے سال 2013ء میں 28 مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کی اور 21.46 کے اوسط سے 52 وکٹیں حاصل کیں۔

جنید نے سال کا آغاز گوتم گمبھیر اور ویراٹ کوہلی جیسے جانے مانے بلے بازوں کو آؤٹ کرکے کیا اور پھر پیچھے مڑ کر نہ دیکھا۔ جنید کی خاص صلاحیت اختتامی اوورز میں ان کا گیند پر کنٹرول ہے اور جس کی بدولت پاکستان نے سال کے بہترین ون ڈے مقابلے میں جنوبی افریقہ کو محض ایک رن سے شکست دی۔ پورٹ ایلزبتھ میں کھیلے گئے مقابلے میں جنید نے آخری اوور میں 9 رنز کا بخوبی دفاع کیا۔

سال میں سب سے زیادہ شکار کرنے والے باؤلرز میں تیسرا نام بھارت کے رویندر جدیجا کا ہے، جن کی شاندار کارکردگی کی بدولت بھارت نے سال کا سب سے بڑا اعزاز چیمپئنز ٹرافی اپنے نام کیا۔ رویندر نے مجموعی طور پر 34 مقابلوں میں 52 وکٹیں حاصل کیں جن میں مذکورہ ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 12 وکٹیں بھی شامل ہیں، جن کی بدولت وہ نہ صرف فائنل کے بہترین کھلاڑی بھی قرار پائے بلکہ سیریز کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز 'گولڈن بال' بھی حاصل کیا۔

سال 2013ء میں سب سے زیادہ ون ڈے وکٹیں حاصل کرنے والے گیندباز

گیندباز ملک مقابلے رنز وکٹیں بہترین باؤلنگ اوسط 4 وکٹیں 5 وکٹیں
سعید اجمل  پاکستان 33 1268 62 5/24 20.45 2 1
جنید خان  پاکستان 28 1116 52 4/15 21.46 1 0
رویندر جدیجا  بھارت 34 1321 52 5/36 25.40 1 1
راین میک لارن  جنوبی افریقہ 27 1070 45 4/19 23.77 4 0
مچل میک کلیناہن  نیوزی لینڈ 15 761 40 5/58 19.02 4 1