مصباح شارجہ کی وکٹ سے بھی ناخوش، ٹیم میں تبدیلیاں متوقع

2 1,027

پاکستان اور سری لنکا کے درمیان ٹیسٹ سیریز کا تیسرا و آخری معرکہ کل سے شارجہ میں شروع ہورہا ہے جس کے لیے دونوں ٹیمیں بھرپور تیاریاں کررہی ہیں۔ سری لنکا کو سیریز میں ایک-صفر کی ناقابل شکست برتری حاصل ہے جبکہ پاکستان سال نو کے آغاز میں ایک اور سیریز شکست کا متحمل نہیں ہو سکتا یہی وجہ ہےکہ پاکستان کے کپتان مصباح الحق نے اسے 'مارو یا مر جاؤ' والی صورتحال قرار دیا ہے۔

مارو یا مر جاؤ والی صورتحال کا سامنا ہے، مصباح الحق (تصویر: AFP)
مارو یا مر جاؤ والی صورتحال کا سامنا ہے، مصباح الحق (تصویر: AFP)

شارجہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان مصباح الحق نے کہا کہ تیسرا ٹیسٹ جیتنے کے لیے ہمیں بھرپور کارکردگی دکھانا ہوگی۔ پاکستانی قائد، جو ابوظہبی اور دبئی میں وکٹوں کے معیار سے قطعی ناخوش تھے اور انہوں نےپوری کوشش کی کہ شکست کا ملبہ وکٹ پر ڈالا جا سکے، شارجہ میں بھی پچ سے چنداں خوش نہیں دکھائی دیے اور یہ تک کہہ ڈالا کہ اس طرح کی وکٹ پر ہمیشہ توقع کے برعکس نتائج نکلتے ہیں۔ مصباح الحق کے اس بیان ہی سے تیسرے ٹیسٹ سے قبل ٹیم کی ذہنی کیفیت کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ بحیثیت مجموعی بجائے حوصلوں کو مجتمع کرنے اور بھرپور کھیل پیش کرنے کے توجہ بہانے تراشنے پر ہے۔

بہرحال، مصباح نے مزید کہا کہ تیسرے ٹیسٹ کے لیے ٹیم میں تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں، ہم بہرصورت اچھا کھیلنا چاہتے ہیں اور طویل عرصے بعد وطن واپسی سے قبل جیتنا چاہتے ہیں۔ مصباح الحق نے کہا کہ پاکستان کا ٹاپ آرڈر ٹیسٹ سیریز میں مکمل طور پر ناکام ہوا ہے اور نیاگیند کھیلنے میں بلے بازوں کو دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے لیکن اس کے باوجود میں نے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند کرنے کی کوشش کی ہے اور انہیں پریشان ہونے کے بجائے کھیل پر اپنی توجہ مرکوز رکھنے اور اسے بہتر بنانے کی ہدایت کی ہے۔

پاکستان کے کپتان نے حریف باؤلرز کی کارکردگی کی تعریف کی جنہوں نے دونوں مقابلوں میں پاکستان کو پچھلے قدموں پر دھکیلنے میں اہم کردار ادا کیا۔ بالخصوص دبئی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ میں یہ لنکن باؤلرز کی پہلے دن کی کارکردگی ہی تھی جس نے سری لنکا کو بالادست پوزیشن پر پہنچایا۔

سری لنکاکے کپتان اینجلو میتھیوز نے بھی صحافیوں سے گفتگو کی اور کہا کہ دبئی ٹیسٹ جیتنے کے لیے ٹیم کے حوصلے بہت بلند ہیں اور ہم اگلے مقابلے میں جیت کے ذریعے سیریز اپنے نام کرنا چاہتے ہیں۔

پہلے ٹیسٹ میں اپنی 157 رنز کی شاندار ناقابل شکست اننگز کے ذریعے مقابلہ پاکستان کی گرفت سے نکالنے والے لنکن قائد نے کہا کہ پاکستان ہر طرز کی کرکٹ میں ایک سخت حریف ہے اور اگلے مقابلے میں وہ بھرپور انداز سے واپس آنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے سعیداجمل کے حوالے سے کہا کہ وہ ایک باؤلر ہیں، لیکن اس سیریز میں وہ ہمیں نہیں ڈرا پائے۔

اینجلو میتھیوز نے کہا کہ ٹیسٹ کرکٹ میں وکٹ کی بہت اہمیت ہوتی ہے اور خوش قسمتی سے ابتدائی دونوں مقابلوں میں ان کے بلے بازوں اور باؤلرز دنوں نے وکٹ کے مزاج کو بخوبی سمجھا اور اسی انداز سے کھیلا۔

دوسرے ٹیسٹ میں تجربہ کار بلے باز مہیلا جے وردھنے کی بیٹنگ کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مہیلا 100 فیصد کارکردگی پیش کررہے ہیں اور شارجہ میں ان سے بہت امیدیں وابستہ ہیں۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ پاکستان شارجہ میں سیریز برابر کرنے میں کامیاب ہوتا یا نتیجہ سری لنکا کے حق میں نکلتا ہے۔ ابتدائی دونوں مقابلوں میں جدوجہد کرنے والے پاکستان کے لیے یہ زیادہ بڑا امتحان لگتا ہے کیونکہ اسے بہرصورت مقابلہ جیتنا ہے جبکہ سری لنکا اگر ڈرا کرنے میں بھی کامیاب ہوگیا تو سیریز اسی کے نام ہوگی۔