نیوزی لینڈ پہنچتے ہی بھارت کو شکست کا سامنا

2 1,079

دور جدید کے دو بلے باز ایسے ہیں، جو اگر ہدف کے تعاقب میں کریز پر موجود ہوں تو غالب امکان یہی ہوتا ہے کہ اپنی ٹیم کی نیّا پار لگا کر ہی لوٹیں گے، چاہے حالات کتنے ہی گمبھیر کیوں نہ ہوں۔ ایک ویراٹ کوہلی اور دوسرے مہندر سنگھ دھونی۔ نیوزی لینڈ کی سرزمین پر پہنچتے ہی بھارت کو اولین مقابلے میں ان کی ضرورت پڑی لیکن مچل میک کلیناہن کی شاندار باؤلنگ آڑے آ گئی اور عالمی نمبر 8 نیوزی لینڈ نے پہلے ون ڈے میں نمبر ایک بھارت کو 24 رنز سے زیر کرلیا۔

میچ کا فیصلہ کن لمحہ، ویراٹ کوہلی کا آؤٹ۔ جس کے ساتھ مقابلہ نیوزی لینڈ کی گرفت میں چلا گیا (تصویر: Getty Images)
میچ کا فیصلہ کن لمحہ، ویراٹ کوہلی کا آؤٹ۔ جس کے ساتھ مقابلہ نیوزی لینڈ کی گرفت میں چلا گیا (تصویر: Getty Images)

گزشتہ ساڑھے تین سالوں سے بھارت کے خلاف کوئی ایک روزہ مقابلہ نہ جیتنے پانے والے نیوزی لینڈ نے آج اپنے دو نوجوان کھلاڑیوں کے ذریعے عالمی چیمپئن کو زیر کیا۔ پہلے بیٹنگ میں کوری اینڈرسن نے اپنے بلے کا جادو دکھایا اور پھر جب بھارت دھونی اور کوہلی کی موجودگی میں فتح کی جانب پیشقدمی کررہا تھا تو میک کلیناہن نے مقابلے کا فیصلہ کردیا۔

میک لین پارک میں نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ سنبھالی تو بلیک کیپس کے کاندھوں پر بھارت کے خلاف مسلسل سات شکستوں کا بوجھ تھا۔ صرف 32 رنز پر دونوں اوپنرز سے محروم ہوجانے کے بعد کین ولیم سن اور تجربہ کار روز ٹیلر کے درمیان 121 رنز کی شراکت داری نے نیوزی لینڈ کو پہلی بنیاد فراہم کی۔ ولیم سن 71 اور ٹیلر 55 رنز بنانے کے بعد میدان سے لوٹے اور وقفے وقفے سے وکٹیں گرنے کی وجہ سے نیوزی لینڈ کی اننگز رفتار پکڑ ہی نہ پائی یہاں تک کہ کوری اینڈرسن نے اننگز کو اگلے گیئر میں ڈالا۔

حال ہی میں تیز ترین ون ڈے سنچری کا عالمی ریکارڈ توڑنے والے اینڈرسن نے صرف 40 گیندوں پر ناقابل شکست 68 رنز بنا کر ثابت کردیا کہ وہ مستقل کارکردگی دکھانے والے کھلاڑی ہیں، شاذونادر چلنے والے نہیں۔ چار شاندار چھکوں سے مزین اس باری کے دوران انہوں نے دو مرتبہ گیند کو میدان سے باہر پھینکا، ایک مرتبہ اسٹیڈیم کی چھت اور دوسری مرتبہ میدان سے باہر پارکنگ ایریا میں۔ ان کی اسی اننگز کی بدولت جب 50 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور بورڈ پر 292 رنز کامجموعہ جگمگا رہا تھا۔

بھارت کی جانب سے صرف نوجوان محمد شامی اور بھوونیشور کمار ہی اچھی باؤلنگ کروا سکے۔ بالخصوص شامی نے کیریئر کی بہترین باؤلنگ کی اور 55 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ بھوونیشور نے اپنے 10 اوورز میں صرف 38 رنز دیے اور ایک وکٹ بھی حاصل کی لیکن باقی باؤلرز ایسی کارکردگی دہرانے میں ناکام رہے۔ تجربہ کار ایشانت شرما نے 9 اوورز میں 72 اور جدیجا نے اتنے ہی اوورز میں 61 رنز کھائے اور ایک، ایک کھلاڑی ہی کو آؤٹ کرسکے۔

جواب میں بھارت تہرے ہندسے میں پہنچنے سے قبل تین وکٹیں ضرور گنوا بیٹھا لیکن 224 رنز تک اس کی محض 4 وکٹیں ہی گری تھیں۔ اس مقام پر مچل میک کلیناہن کا مہندر سنگھ دھونی اور رویندر جدیجا کو ایک ہی اوور اور اگلے اوور میں بھارت کی آخری امید ویراٹ کوہلی کو آؤٹ کرنا مقابلے کا فیصلہ کرگیا۔

کوہلی 111 گیندوں پر 123 رنز بنانے کے بعد مایوس میدان سے لوٹے۔ بھارت نے اس کے بعد کچھ زیادہ مزاحمت نہ کی اور پوری ٹیم 49 ویں اوور میں 268 رںز پر ڈھیر ہوگئی۔

میک کلیناہن نے 4 وکٹیں حاصل کیں اور میچ کا پانسہ نیوزی لینڈ کے حق میں پلٹنے میں اہم کردار ادا کیا۔ دو وکٹیں کوری اینڈرسن کو ملیں جو اس آل راؤنڈ کارکردگی کی بدولت مرد میدان بھی قرار پائے۔ ایک، ایک کھلاڑی کو ٹم ساؤتھی، ایڈم ملنے اور کین ولیم سن نے آؤٹ کیا۔

پانچ ایک روزہ مقابلوں سیریز کا دوسرا میچ 22 جنوری کو ہملٹن میں ہوگا جہاں عالمی نمبر اپنی قوت کے حقیقی اظہار کے ارادوں کے ساتھ میدان میں اترے گا کیونکہ اپنی نمبر ایک پوزیشن بچانے کے لیے اسے اب فتوحات درکار ہیں، اور وہ مزید شکستوں کا متحمل نہیں ہوسکتا۔