کوچ کے لیے درخواستیں طلب، قومی کرکٹ منظرنامے پر گہماگہمی

4 1,045

پاکستان کرکٹ بورڈ کی جانب سے ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے اشتہار کے سامنے آتی ہی قومی کرکٹ منظرنامے پر خاصی گہما گہمی پیدا ہوگئی ہے اور کئی سابق کھلاڑی اس عہدے کو حاصل کرنے کے لیے سرگرم نظر آ رہے ہیں۔

واٹمور اور جولین فاؤنٹین کے دو سالہ عہد کے خاتمے کے بعد اب بیٹنگ کوچ کے لیے بھی درخواستیں طلب کی گئی ہيں (تصویر: AFP)
واٹمور اور جولین فاؤنٹین کے دو سالہ عہد کے خاتمے کے بعد اب بیٹنگ کوچ کے لیے بھی درخواستیں طلب کی گئی ہيں (تصویر: AFP)

قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور اور فیلڈنگ کوچ جولین فاؤنٹین کے دو سالہ معاہدے کی تکمیل کے بعد اب پاکستان ایک مرتبہ پھر کوچنگ عملے کی تلاش میں ہے اور اس مرتبہ بیٹنگ کوچ کی ذمہ داری بھی کسی کو تفویض ہونے کا امکان ہے۔ یہی وجہ ہے کہ تین اہم عہدوں کے لیے بھاگ دوڑ شروع ہوچکی ہے۔

بورڈ کی ویب سائٹ پر جاری ہونے والے اشتہار میں کہا گیا ہے کہ ہیڈ کوچ، بیٹنگ کوچ اور فیلڈنگ کوچ کے لیے امیدوار 6 فروری 2014ء تک اپنی درخواستیں جمع کروا دیں۔

اس ضمن میں سبحان احمد، جاوید میانداد، انتخاب عالم اور وسیم اکرم پر مشتمل ایک چار رکنی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔ جن میں سے وسیم اکرم عندیہ دے چکے ہیں کہ مقامی کوچ کی تقرری بہتر ہوگی جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس مرتبہ کوچ پاکستانی ہی قومی ٹیم کی تربیت کی ذمہ داری سنبھالے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ جلال الدین، باسط علی، شعیب محمد، محسن خان، عاقب جاوید، انضمام الحق اور مدثر نذر سمیت متعدد امیدوار کمیٹی کی نظروں میں ہیں۔ رخصت ہونے والے کوچ ڈیو واٹمور محسن خان ہی کی جگہ پاکستان کی تربیت کے ذمہ دار بنائے گئے تھے لیکن دو سالوں میں ان کی زیر نگرانی پاکستان کوئی ٹیسٹ سیریز نہ جیت سکا جبکہ ایک روزہ میں بھی کوئی قابل ذکر کارنامہ انجام نہیں دیا۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ غیر ملکی کوچ کا تجربہ ناکام ہوجانے کے بعد کیا پاکستان اب مقامی کوچ کو ترجیح دے گا؟ بظاہر تو ایسا ہی لگتا ہے کہ قرعہ فال انہی میں سے کسی ایک کے نام نکلے گا۔