بدقسمت انگلستان، آسٹریلیا ون ڈے سیریز 4-1 سے جیت گیا

1 1,081

ٹیسٹ سیریز میں پانچ-صفر کی بھیانک شکست کے بعد جب ایک روزہ مرحلے میں ہار کے فرق کو کم کرنے کا سنہرا موقع انگلستان کے ہاتھ آیا تو قسمت آڑے آ گئی، اور آخری ایک روزہ مقابلے میں بھی اسے شکست کا طوق گلے میں لٹکائے میدان سے واپس آنا پڑا۔ ایڈیلیڈ میں کھیلے گئے آسٹریلیا-انگلستان ایک روزہ سیریز کے آخری مقابلے میں انگلستان محض 5 رنز سے شکست کھانے کے بعد سیریز 4-1 کے بھاری مارجن سے ہار گیا۔ یوں آسٹریلیا کی سرزمین پر 10 مقابلوں میں اس کی شکستوں کی تعداد 9 ہو چکی ہے۔

آسٹریلیا شاندار سیریز فتح کی بدولت ایک روزہ عالمی درجہ بندی میں نمبر ایک بن گیا ہے (تصویر: Getty Images)
آسٹریلیا شاندار سیریز فتح کی بدولت ایک روزہ عالمی درجہ بندی میں نمبر ایک بن گیا ہے (تصویر: Getty Images)

چار-ایک کی شاندار فتح کے ساتھ آسٹریلیا ایک روزہ کی عالمی درجہ بندی میں پھر سرفہرست آ چکا ہے۔ گو کہ نمبر ایک پوزیشن پر بھارت اور آسٹریلیا کے مابین آنکھ مچولی کا کھیل ہورہا ہے اور ہر مقابلے کے بعد دونوں ٹیمیں باری باری اس نشست پر براجمان ہورہی ہیں لیکن آسٹریلیا کی اس فتح نے بھارت کو مارو یا مر جاؤ والی حالت پر پہنچا دیا ہے۔ بہرحال، فی الحال بات کرتے ہیں ایڈیلیڈ اوول میں کھیلے گئے پانچویں ون ڈے کی جہاں آسٹریلیا نے انگلستان کو 218 رنز کا آسان ہدف دیا۔

کپتان ایلسٹر کک کی30 ، جو روٹ کی 55 اور ایون مورگن کی 39 کی حصہ داری کی بدولت انگلستان ہدف کے بہت قریب پہنچ گیا لیکن جیمز فاکنر کے ہاتھوں دو مسلسل اوورز میں مورگن اور روٹ کی وکٹیں گرنے کے بعد تمام تر دارومدار روی بوپارہ پر تھا کہ وہ انگلستان کو مسلسل دوسری فتح تک پہنچائیں گے لیکن قسمت ان کے ساتھ نہ تھی۔ کلنٹ میک کے کی گیند وکٹ کیپر میتھیوویڈ کے پیڈ سے لگنے کے بعد عین اس وقت بیلز اڑا بیٹھی جب بوپارہ کا قدم سیکنڈ کے ایک لمحے کے لیے ہوا میں بلند تھا۔

یوں قسمت کے ہاتھوں ملنے والے موقع کا آسٹریلیا نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور کچھ ہی دیر میں شین واٹسن نے جیمز ٹریڈویل کو وکٹوں کے پیچھے کیچ آؤٹ کراکے مقابلے کا خاتمہ کردیا۔

آسٹریلیا کی جانب سے کلنٹ میک کے اور ناتھن کولٹر-نائیل نے تین، تین وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں جیمز فاکنر کو اور ایک شین واٹسن کو ملی۔

قبل ازیں آسٹریلیا نے ٹاس جیت کر پہلے بلے بازی کا فیصلہ کیا تو ابتدائی مرحلے ہی میں مقابلہ اس کی گرفت سے نکلنے لگا۔ محض 43 رنز کے مجموعے تک آرون فنچ، شین واٹسن اور کپتان مائیکل کلارک کی قیمتی وکٹیں گر چکی تھیں۔ ان میں واٹسن صفر،کلارک 8 اور فنچ 7 رنز بنا کر اسٹورٹ براڈ اور ٹم بریسنن کا شکار ہوئے۔ اس کے بعد سوائے جارج بیلی کی 56 رنز کی اننگز کوئی ایسی باری سامنے نہ آئی جو آسٹریلیا کو ایک قابل ذکر مجموعے تک پہنچاتی۔ میتھیو ویڈ نے 31، شان مارش نے 36 اور جیمز فاکنر نے 27 رنز کے ساتھ اپنا حصہ ضرور ڈالا لیکن 50 اوورز کی تکمیل تک اسکور بورڈ پر صرف 217 رنز ہی جمع ہوپائے۔

انگلستان کی جانب سے اسٹورٹ براڈاور بین اسٹوکس نے تین، تین جبکہ کرس جارڈن نے دو اور ٹم بریسنن نے ایک وکٹ حاصل کی۔

جیمز فاکنر کو آل راؤنڈ کارکردگی پر میچ اور آرون فنچ کو سیریز کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب دونوں ٹیمیں طویل دورے کے آخری مرحلے میں تین ٹی ٹوئنٹی مقابلے کھیلیں گی، جن کا آغاز 29 جنوری کو ہوبارٹ میں پہلے ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا۔