"بگ تھری" معاملہ: نجم سیٹھی کے بیان میں کوئی صداقت نہیں، آئی سی سی

3 1,020

بین الاقوامی کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے نجم سیٹھی کے اس بیان کی تردید کی ہے، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انگلش کرکٹ بورڈ (ای سی بی) کے چیئرمین جائلز کلارک نے آئی سی سی کو دھمکی دی ہے کہ اگر "بگ تھری" کی پیش کردہ تجاویز کو منظور نہ کیا گیا تو تینوں ممالک آئی سی سی سے علیحدہ ہوجائیں گے۔

نجم سیٹھی نے بطورچیئرمین، پاکستان کرکٹ بورڈ اس اجلاس میں شرکت کی تھی (تصویر: AP)
نجم سیٹھی نے بطورچیئرمین، پاکستان کرکٹ بورڈ اس اجلاس میں شرکت کی تھی (تصویر: AP)

نجم سیٹھی نے یہ بات 9 جنوری کو آئی سی سی اجلاس کے حوالے سے کہی تھی جس میں پہلی بار بھارت، انگلستان اور آسٹریلیا کی جانب سے آئی سی سی کی انتظامی اور اقتصادی صورتحال میں تبدیلیوں کی تجاویز پیش کی گئیں۔ انہوں نے چند روز قبل پاکستان کے خبری ٹیلی وژن چینل 'جیو نیوز' کے پروگرام "آپس کی بات" میں ایک سوال کے جواب میں کہا تھا کہ رواں ماہ کے اوائل میں آئی سی سی کا کوئی اجلاس طے شدہ نہیں تھا، تاہم تین بڑے ممالک  بھارت، انگلستان اور آسٹریلیا کے کہنے پر یہ خصوصی اجلاس بلایا گیا۔ انہوں نے مزید کہا تھا کہ اجلاس کے ایجنڈے سے متعلق استفسار پر آئی سی سی کے سربراہ ایلن آئزک نے انہیں بتایا کہ یہ رازدارانہ معاملہ ہے، جس پر اجلاس میں ہی بات کرسکیں گے۔

سابق چیئرمین پی سی بی نے بتایا تھا کہ اجلاس میں بھارت، انگلستان اور آسٹریلیا کے کرکٹ بورڈز کے سربراہان نے بالترتیب اجلاس میں نئے فارمولے سے متعلق تمام رکن ممالک کے نمائندوں کو آگاہ کیا اور انہیں بحث کی دعوت دی تاہم حیرت انگیز طور پر کسی نے بھی کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ اس موقع پر نجم سیٹھی نے انگلش بورڈ کے سربراہ جائلز کلارک سے چند سوالات کیے جن میں پوچھا گیا تھا کہ آیا یہ تینوں ممالک ویٹو پاورز حاصل کرنا چاہتے ہیں؟ اور کیا آئی سی سی کے ممبران کے پاس ان تجاویز کو رد کرنے کا بھی اختیار ہے؟ جس پر جائلز کلارک نے کہا کہ ہم تینوں ممالک چونکہ سب سے زیادہ آمدنی کا ذریعہ ہیں، اس لیے ہمیں سب سے زیادہ اختیارات بھی چاہئیں اور اگر اراکین ان تجاویز کو رد کرتے ہیں تو ہم آئی سی سی کو چھوڑ بھی سکتے ہیں۔

اس بیان پر آئی سی سی کی جانب سے کرک نامہ کو موصول ہونے والا اعلامیہ صرف دو سطور پر مشتمل ہے، جس میں نجم سیٹھی کے بیان کو غلط قرار دیا گیا ہے تاہم ای سی بی کی جانب سے نجم سیٹھی کے بیان پر کوئی ردعمل نہیں آیا۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کا یہ اہم دو روزہ اجلاس آج یعنی 28 جنوری سے دبئی میں شروع ہورہا ہے جس میں تمام مکمل رکن ممالک ان متنازع سفارشات پر اپنی رائے دیں گے۔