کوچ کا عہدہ، سر منڈاتے ہی اولے کھانے کو کون تیار ہوگا؟

3 1,038

پاکستان ڈیو واٹمور کے دو سالہ عہد کے اختتام پر اب نئے ہیڈ کوچ کی تقرری کے لیے پر تول رہا ہے۔ عہدے کے حصول کے لیے درخواستیں وصول کرنے کا وقت پورا ہو چکا ہے اور اب کوچ فائنڈنگ کمیٹی ان درخواستوں پر غور کررہی ہے۔ لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء جیسے اہم ٹورنامنٹس سے قبل کوچ کے عہدے کا یہ "گرم آلو" کون قبول کرے گا؟

بہتر حل یہی نظر آتا ہے کہ باؤلنگ کوچ محمد اکرم کو عارضی طور پر ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں بھی سونپ دی جائیں (تصویر: ESPNCricinfo)
بہتر حل یہی نظر آتا ہے کہ باؤلنگ کوچ محمد اکرم کو عارضی طور پر ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں بھی سونپ دی جائیں (تصویر: ESPNCricinfo)

پاکستان 26 فروری سے بنگلہ دیش میں شروع ہونے والےایشیا کپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرنے جا رہا ہے جبکہ اسی سرزمین پر اگلے ماہ سال کا اہم ترین ٹورنامنٹ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی بھی کھیلا جانا ہے جہاں جہاں قومی ٹیم کو 2012ء میں سری لنکا میں لگنے والے شکست کے داغ دھونے ہیں اور کوچ کو یہ ذمہ داری دی جائے گی کہ وہ ان میگا ایونٹس سے پہلے ٹیم میں نئی روح پھونکے۔

غلطی ہوئی کہاں پر؟ جب گزشتہ سال کے اواخر میں یہ طے کرلیا گیا تھا کہ ڈیو واٹمور کے عہدے کی میعاد میں توسیع نہیں کی جائے گی تو ضرورت اس امر کی تھی کہ انہیں بقیہ مہینوں کی تنخواہ دے کر رخصت کردیا جاتا تاکہ نئے کوچ کو دو اہم ٹورنامنٹس سے قبل ٹیم کے ساتھ گزارنے کو خاصا وقت ملتا اور وہ ان میں کارکردگی کے لیے کوئی جامع حکمت عملی مرتب کر پاتا لیکن اب صورتحال یہ ہے کہ نئے کوچ کا اگر فوری طور پر بھی تقرر ہوا تو اس کے پاس ایشیا کپ سے قبل زیادہ سے زیادہ دو ہفتے ہوں گے اور درپیش ہدف ہوگا روایتی حریف بھارت کے علاوہ سری لنکا اور اپنے میدانوں پر گزشتہ ایشیا کپ میں بڑے بڑوں کو ناکوں چنے چبوانے والے بنگلہ دیش کو زیر کرنے کا۔

اس لیے یہ امر بعید از قیاس نہیں کہ کوئی بھی نیا کوچ اس موقع پر ذمہ داریاں سنبھالنے میں لیت و لعل سے کام لے۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے پاکستان کرکٹ کے پاس ایک طریقہ موجود ہے کہ وہ باؤلنگ کوچ محمد اکرم کو عارضی طور پر ہیڈ کوچ کی ذمہ داریاں بھی تفویض کردے اور یوں نئے کوچ کو ایک بہتر وقت پر مقرر کیا جائے۔

محمد اکرم اگست 2012ء سے سے پاکستان کے باؤلنگ کوچ کی حیثیت سے خدمات انجام دے رہے ہیں اور ٹیم کے ساتھ خاصا عرصہ گزارنے کے بعد اس کے مزاج و ماحول سے بخوبی واقف ہیں۔

سیدھی سی بات ہے 'سر منڈاتے ہی اولے کھانے' کو کون تیار ہوگا؟ یا تو نیا کوچ بھی کارکردگی کا ملبہ "گزشتہ حکومت" پر ڈالنے کی روش اختیار کرلے یا پھر کچھ عرصے کے لیے خاطر جمع رکھے۔