ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی: فواد عالم، شعیب ملک اور کامران اکمل کی واپسی

1 1,031

پاکستان کرکٹ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کے بعد نئی انتظامیہ نے بالآخر اپنا پہلا "کارنامہ" انجام دیتے ہوئے ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسے اہم ٹورنامنٹس کے لیے ٹیموں کا اعلان کردیا ہے۔ اس میں "کارنامے" کی بات یہ ہے کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے کامران اکمل اور شعیب ملک کو طلب کرلیا گیا ہے۔

کامران اکمل کی آئی سی سی کے ٹورنامنٹس کھیلنے کی روایت برقرار، عالمی کپ 2011ء، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء، چیمپئنز ٹرافی 2013ء کے بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء کے لیے بھی ٹیم میں شامل (تصویر: AFP)
کامران اکمل کی آئی سی سی کے ٹورنامنٹس کھیلنے کی روایت برقرار، عالمی کپ 2011ء، ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء، چیمپئنز ٹرافی 2013ء کے بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء کے لیے بھی ٹیم میں شامل (تصویر: AFP)

ایشیا کپ میں اعزاز کے دفاع کے لیے اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں بلند توقعات کے ساتھ جانے سے قبل پاکستان کو سب سے بڑا نقصان طویل قامت باؤلر محمد عرفان کی صورت میں اٹھانا پڑا ہے جو اپنی فٹنس ثابت نہ کرنے کی وجہ سے دونوں اہم ٹورنامنٹس سے باہر ہوگئے ہیں۔ جبکہ توقعات کے برعکس سرفراز احمد بھی کسی ٹیم میں منتخب نہیں کیے گئے۔ کم از کم ایشیا کپ کے لیے تو ان کی شمولیت کے امکانات خاصے روشن تھے لیکن پاکستان نے جزوقتی وکٹ کیپر عمر اکمل ہی کو آزماتے رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے 15 رکنی دستے میں منتخب ہونے والے کامران اکمل اور شعیب ملک نہ صرف طویل عرصے سے پاکستان کی نمائندگی سے محروم تھے بلکہ ان کی موجودہ فارم بھی اس قابل نہیں ہے کہ انہیں ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیسا اہم ٹورنامنٹ کھلایا جائے۔ شعیب ملک جو حال ہی میں آسٹریلیا کی بگ بیش لیگ میں کھیل چکے ہیں نہ صرف وہاں 8 اننگز میں محض 75 رنز بنا پائے بلکہ راولپنڈی میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بھی اپنی ٹیم کو کوارٹر فائنل سے آگے نہ لے جا سکے۔ ادھر کامران اکمل نے آخری مرتبہ گزشتہ سال مارچ میں جنوبی افریقہ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی مقابلہ کھیلا تھا، جبکہ آخری ایک روزہ گزشتہ سال ہی چیمپئنز ٹرافی میں کھیلا۔ قومی ٹی ٹوئنٹی کپ میں بھی ان کی کارکردگی ایسی نہیں رہی کہ اس کو بنیاد بنا کر انہیں اتنے اہم ٹورنامنٹ میں شرکت کا موقع جائے۔ شاید کامران کو یہ روایت برقرار رکھنے کے لیے ٹیم میں شامل کیا گیا ہے کہ انہیں ہمیشہ آئی سی سی ٹورنامنٹس میں ملک کی نمائندگی دی جاتی ہے۔ عالمی کپ 2011ء ہو یا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء یا پھر چیمپئنز ٹرافی 2013ء، ان سب میں شمولیت کے بعد ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2014ء کے لیے بھی ان کی ٹیم میں موجودگی یہی ظاہر کرتی ہے۔

بہرحال، صہیب مقصود، شرجیل خان، بلاول بھٹی اور محمد طلحہ جیسے نوجوانوں کے ساتھ کارکردگی کی بنیاد پر ذوالفقار بابرکا انتخاب بھی نئی قومی سلیکشن کمیٹی کا حوصلہ افزاء فیصلہ دکھائی دیتا ہے۔

دوسری جانب رواں ماہ شروع ہونے والے ایشیا کپ کے لیے اعلان کردہ دستے میں فواد عالم شامل ہیں۔ فواد نے آخری مرتبہ 2010ء کے اواخر میں پاکستان کی جانب سے کوئی مقابلہ کھیلا تھا اور گزشتہ تین سے زائد سالوں سے وہ قومی ٹیم کی نمائندگی سے محروم ہیں۔ انہیں پریزیڈنٹس ٹرافی اور پریزیڈنٹس کپ ون ڈے ٹورنامنٹ میں شاندار کارکردگی کی بنیاد پر ٹیم میں منتخب کیا گیا ہے۔ ایشیا کپ کے لیے روایتی چہروں کے علاوہ عبد الرحمٰن، محمد طلحہ، انور علی، بلاول بھٹی، شرجیل خان اور صہیب مقصود بھی ٹیم می شامل ہیں۔

پاکستان رواں ماہ کی 26 تاريخ سے شروع ہونے والے ایشیا کپ میں اپنے اعزاز کا دفاع کرے گا، جو اس نے 2012ء میں بنگلہ دیش ہی میں کھیلے گئے گزشتہ ٹورنامنٹ میں میزبان کو شکست دے کر حاصل کیا تھا جبکہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی اس سال ہونے والا بین الاقوامی کرکٹ کونسل کا سب سے بڑا اور اہم ترین ٹورنامنٹ ہے جو مارچ کے مہینے میں بنگلہ دیش ہی میں کھیلا جائے گا۔ پاکستان 2009ء میں انگلستان میں ہونے والا ورلڈ ٹی ٹوئنٹی جیتنے کے بعد مختصر ترین طرز کا کوئی عالمی ٹورنامنٹ نہیں جیت سکا۔

ایشیا کپ کے لیے پاکستانی دستہ:

مصباح الحق (پاکستان)، احمد شہزاد، انور علی، بلاول بھٹی، جنید خان، سعید اجمل، شاہد آفریدی، شرجیل خان، صہیب مقصود، عبد الرحمٰن ، عمر اکمل، عمر گل، فواد عالم، محمد حفیظ اور محمد طلحہ.

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے پاکستانی دستہ:

محمد حفیظ (کپتان)، احمد شہزاد، بلاول بھٹی، جنید خان ، ذوالفقار بابر، سعید اجمل، سہیل تنویر، شاہد آفریدی، شرجیل خان، شعیب ملک، صہیب مقصود، عمر اکمل، عمر گل، کامران اکمل اور محمد طلحہ۔