پاکستان کے لیے آئی سی سی میں اہم عہدے کی پیشکش ٹھکرائی، ذکا اشرف

3 1,097

پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق صدر ذکا اشرف نے کہا ہے کہ میں نے بین الاقوامی کرکٹ کونسل میں ذاتی مفادات کی قربانی دے کر پاکستان کا موقف درست انداز میں پیش کیا باوجودیکہ 'بگ تھری' منصوبے کی حمایت پر آئی سی سی میں اہم عہدہ دینے کی پیشکش تک کی گئی لیکن میں ملکی مفاد کو عزیز رکھا۔

ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر مقدم جانا، سابق چیئرمین پی سی بی (تصویر: AFP)
ملکی مفادات کو ذاتی مفادات پر مقدم جانا، سابق چیئرمین پی سی بی (تصویر: AFP)

لاہور ٹیک کلب میں 'بگ تھری کی اندرونی کہانی، ذکا اشرف کی زبانی' نامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ذکا اشرف نے کہا کہ اب سفارشات کی منظوری کے بعد عالم یہ ہے کہ 'تین بڑوں' کے سامنے بقیہ ممالک فقیروں کی طرح ہاتھ پھیلائے کھڑے ہیں اور حالت یہ ہے کہ یہ کمزور ممالک مزید کمزور ہوگئے ہیں۔

ذکااشرف نے کہا کہ بھارت کا مقصد صرف اور صرف پیسہ ہے اور بگ تھری منصوبے کی حمایت کے لیے پہلے ہمیں دھمکیوں سے دبانے کی کوشش کی گئی لیکن جب ہم ڈٹے رہے تو بھارت منتوں پر اتر آیا اور مجھے آئی سی سی کے نئے سیٹ اپ میں اہم عہدے کی پیشکش تک کر ڈالی، جسے ہم نے ملکی مفاد کو مقدم رکھتے ہوئے ٹھکرا ڈالا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے مطالبہ کیا کہ وہ پاکستان کے خلاف سیریز کھیلنے کی ضمانت دے تو کچھ بات بن سکتی ہے لیکن ایسی کوئی ضمانت نہیں دی گئی۔

حال ہی میں عدالت کی جانب سے بحال کیے جانے کے باوجود چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے ہٹائے جانے والے ذکا اشرف نے کہا کہ بھارت نے جنوبی افریقہ کو دو طرفہ سیریز کے لالچ میں پھانسا ہے، اس کے علاوہ کرکٹ ساؤتھ افریقہ کے سربراہ ہارون لورگاٹ کے حوالے سے اپنے موقف میں نرمی کا بھی عندیہ دے کر اسے شیشے میں اتارا اور اہم ووٹ حاصل کیا۔

سابق چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میں نہیں چاہتا تھا کہ پاکستان کے دنیائے کرکٹ کے کسی بھی ملک کے ساتھ تعلقات خرا ب ہوں، سب سے اچھے تعلقات کا خواہاں رہا۔ انہوں نے بتایا کہ میں وزیر اعظم نواز شریف سے ملاقات چاہتا تھا لیکن وقت نہیں دیا گیا حالانکہ میں تو ان سے صرف یہ پوچھنا چاہتا تھا کہ کام جاری رکھوں یا استعفیٰٰ دے دوں۔

پاکستان کرکٹ بورڈ نے نئے آئین کے حوالے سے ذکا اشرف نے بتایا کہ آئی سی سی نے ہمیں واضح طور پر کہہ دیا تھاکہ اگر آئین میں تبدیلیاں نہ کی گئیں تو پاکستان کی رکنیت ختم کردی جائے گی اور یہ آئین میں نے نہیں بلکہ حکومت وقت نے بنایا تھا اور اس کو ماڈل آئین کی طرح بنانے کی منظوری بھی سابق صدر نے دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ نیا آئین منظور ہونے کے ساتھ پاکستان کرکٹ کے ترقی یافتہ ممالک میں شامل ہوا۔

ذکا اشرف کو گزشتہ سال مئی میں چیئرمین پی سی بی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا لیکن گزشتہ ماہ عدالت نے ان کی برطرفی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے بحالی کے احکامات جاری کر دیے تھے البتہ چند روز بعد ہی حکومت وقت نے انہیں عہدے سے ہٹا کر پاکستان کرکٹ کے معاملات ایڈہاک کمیٹی کے سپرد کر دیے۔