سیمی اور براوو کی جادوئی بیٹنگ، غائب دماغ انگلستان پہلا ون ڈے ہار گیا

0 1,052

کرکٹ ایسا کھیل ہے جس میں ہمہ وقت دماغ کو حاضر رکھتے ہوئے مقابلے پر گرفت مضبوط کرنا پڑتی ہے بصورت دیگر وہ ہوجاتا ہے جو اینٹیگا میں انگلستان کے ساتھ ہوا جو پہلے ون ڈے کے بیشتر حصے کھیل پر غالب پر رہا لیکن اہم مواقع پر ویسٹ انڈیز کی محیر العقول کارکردگی نے اسے شکست سے دوچار کردیا۔

ڈیرن سیمی اور ڈیوین براوو کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز نے آخری 5 اوورز میں 85 رنز سمیٹے (تصویر: AFP)
ڈیرن سیمی اور ڈیوین براوو کی دھواں دار بیٹنگ کی بدولت ویسٹ انڈیز نے آخری 5 اوورز میں 85 رنز سمیٹے (تصویر: AFP)

کرس گیل اور کیرون پولارڈ جیسے بلے بازوں اور کیمار روچ جیسے اہم باؤلر سے محروم ہونے کے باوجود ویسٹ انڈیز نے کپتان ڈیوین براوو اور ڈیرن سیمی کی بدولت وہ کارنامہ کر دکھایا، جس کی امید حالات کو دیکھتے ہوئے بہت کم ہی تھی۔ بے رحمانہ بلے بازی کے شاندار مظاہرے میں دونوں نے آخری 5 اوورز میں 85 رنز لوٹے اور یہی دھواں دار بیٹنگ بعد ازاں فیصلہ کن عنصر ثابت ہوئی۔ انگلستان کو ہدف کے تعاقب میں تقریباً اسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا، گو کہ انہیں 5 اوورز میں اتنے زیادہ رنز کی ضرورت نہ تھی، بلکہ سات وکٹوں کے ساتھ 78 گیندوں پر 90 رنز کی درکار تھے ، لیکن وہ اس کے حصول میں بھی بری طرح ناکام ہوا اور 15 رنز سے شکست کھا گیا۔

سر ویوین رچرڈز اسٹیڈیم، نارتھ ساؤنڈ میں ہونے والا پہلا ایک روزہ مقابلہ بحیثیت ون ڈے کپتان اسٹورٹ براڈ کا اولین میچ تھا اور ساتھ ساتھ مائیکل لمب اور معین علی کا پہلا ایک روزہ بھی۔ دونوں ڈیبیوٹنٹس نے اپنی کارکردگی کے ذریعے انتخاب کو درست ثابت کیا۔ مائیکل لمب پہلے ایک روزہ میں شاندار سنچری بنانے میں کامیاب رہے جبکہ معین علی نے بحیثیت اوپنر 44 رنز بنا کر ان کا بھرپور ساتھ دیا اور 270 رنز کے تعاقب میں 96 رنز کی افتتاحی شراکت داری سے انگلستان کو بہترین بنیاد فراہم کی۔ 37 اوورز میں انگلستان 180 رنزدو کھلاڑی آؤٹ کی مضبوط پوزیشن پر کھڑا تھا لیکن بیٹنگ کی طرح باؤلنگ میں بھی فیصلہ کن مرحلے پر ویسٹ انڈیز کا جادو چل گیا۔ اس نے مائیکل لمب، بین اسٹوکس، جو روٹ اور جوس بٹلر کو فوراً سے پیشتر آؤٹ کرکے انگلستان کو پچھلے قدموں پر ایسا دھکیلا کہ وہ روی بوپارہ اور ٹم بریسنن تمام تر خواہشمند و کوشش کے باوجود درکار 59 رنز نہ بنا سکے۔ 50 اوورز کی تکمیل پر انگلستان 254 رنز پر کھڑا ہی رہ گیا۔ 100 واں ون ڈے کھیلنے والے روی 23 اور ٹم 14 رنز پر ناقابل شکست لیکن دل گرفتہ میدان سے لوٹے۔

قبل ازیں ویسٹ انڈیز ڈیرن سیمی اور کپتان ڈیوین براوو کی شاندار بیٹنگ کی بدولت ناقابل یقین طور پر 269 رنز کے مجموعے تک پہنچا۔ چالیسویں اوور کے اختتام تک میزبان 153 رنز پر موجود تھا جبکہ آغاز میں صرف 45 رنزپر اپنی چار وکٹیں گنوا چکا تھا۔ لینڈل سیمنز اور ڈیوین براوو کے درمیان 108 رنز کی سست لیکن ذمہ دارانہ شراکت داری نے اننگز کے تقریبا نصف اوورز استعمال کرڈالے تھے۔ اس لیے ویسٹ انڈیز کو آخری اوورز میں کچھ کر دکھانا تھا تاکہ وہ ایک قابل دفاع مجموعہ حاصل کرسکے اور یہ منصوبہ ذہن میں ترتیب دے کر آئے ڈیرن سیمی جنہوں نے صرف 36 گیندوں پر 4 چھکوں اور 5 چوکوں کی مدد سے 61 رنز بنائے جبکہ دوسرے اینڈ سے ڈیوین براوو 91 گیندوں پر 87 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔ دونوں نے 10 اوورز میں 116 رنز کی شاندار شراکت داری قائم کی، جن میں آخری 5 اوورز میں بننے والے 85 رنز بھی شامل تھے ۔ ان سے قبل لینڈل سیمنز نے 94 گیندوں پر 65رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی۔

انگلستان کی جانب سے ٹم بریسنن نے تین جبکہ جو روٹ، جیمز ٹریڈویل اور معین علی نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

ڈیوین براوو کو شاندار بیٹنگ اور کپتانی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیاگیا۔

تین ون ڈے مقابلوں کی سیریز میں اب ویسٹ انڈیز کو ایک-صفر کی برتری حاصل ہے جبکہ دوسرا مقابلہ اسی میدان پر اتوار کو کھیلا جائے گا۔