آئرلینڈ سپر 10 مرحلے کے مزید قریب پہنچ گیا، عرب امارات کو شکست

0 1,015

آئرلینڈ نے یکطرفہ مقابلے کےبعد متحدہ عرب امارات کو شکست دے کر سپر 10 مرحلے کی جانب سفر میں اہم پیشقدمی کرلی ہے۔

ایڈ جوائس اور ولیم پورٹر فیلڈ کی 80 رنز کی شراکت داری نے آئرلینڈ کے لیے آسان فتح کی راہ ہموار کی (تصویر: AP)
ایڈ جوائس اور ولیم پورٹر فیلڈ کی 80 رنز کی شراکت داری نے آئرلینڈ کے لیے آسان فتح کی راہ ہموار کی (تصویر: AP)

سینٹ پیٹرکس ڈے پر زمبابوے کے خلاف یادگار فتح سمیٹنے کے بعد اب سلہٹ کے میدان پر ہونے والے اپنے اگلے مقابلے میں آئرلینڈ کو چنداں دشواری پیش نہ آئی۔ جہاں آئرش کپتان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا اور باؤلرز کی عمدہ کارکردگی کی بدولت 20 اوورز میں عرب امارات کو محض 123 رنز تک محدود کردیا۔ امارات فیضان آصف اور امجد علی کے ہاتھوں ملنے والے 5 اوورز میں 35 رنز کے آغاز کا خاص فائدہ نہ اٹھا سکا اور ساتویں اوور میں امجد علی اور سوپنل پٹیل کی وکٹیں گرنے سے پچھلے قدموں پر چلا گیا۔ شیمن انور نے 28 گیندوں پر دو چھکوں سے مزین 30 رنز کی اننگز ضرور کھیلی لیکن یہ کسی بڑے مجموعے تک رسائی کے لیے کافی نہ تھی۔

آئرلینڈ کی جانب سے پال اسٹرلنگ اور کیون اوبرائن نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ ٹم مرٹاگ کو ملی۔

جواب میں آئرلینڈ کو 15 کے مجموعے پر پال اسٹرلنگ کے زخمی ہوجانے کی وجہ سے نقصان اٹھانا پڑا البتہ ایڈ جوائس اور ولیم پورٹرفیلڈ کی دوسری وکٹ پر 80 رنز کی شراکت داری نے تمام خدشات کا خاتمہ کردیا۔ تجربہ کار جوائس 38 گیندوں پر 43 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے البتہ اس کے بعد اسی اوور میں کیون اوبرائن شریف اسد اللہ کی وکٹ بن گئے جبکہ اگلے اوور میں امجد جاوید نے اینڈریو پوائنٹر کو بھی آؤٹ کردیا۔ ایسا لگتا تھا کہ مقابلے کی کہانی میں موڑ آئے گا لیکن ایسا نہ ہوسکا۔ دو مرتبہ بجلی کی بندش کے بعد جو کسر باقی رہ گئی تھی وہ بارش نے پوری کردی یہاں تک کہ 14.2 اوورز کے کھیل میں بننے والے 103 رنز پر ہی ڈک ورتھ لوئس طریقہ کار کے تحت آئرلینڈ کو 21 رنز سے فاتح قرار دے دیا گیا۔

ایڈ جوائس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب آئرلینڈ کا صرف ایک مقابلہ باقی ہے جو اس نے 21 مارچ کو نیدرلینڈز کے خلاف کھیلنا ہے، اور یہاں فتح اسے باآسانی اگلے یعنی سپر 10 مرحلے میں پہنچا دے گی۔ یوں زمبابوے کے خلاف اس کی گزشتہ مقابلے میں فتح ایک ٹیسٹ رکن کے پہلے ہی مرحلے میں اخراج کا سبب بن جائے گی۔ بہرحال، دیکھتے ہیں کہ نیدرلینڈز آئرلینڈ کو حیران کر پاتا ہے یا نہیں۔