سنسنی خیز مقابلے کے بعد زمبابوے فاتح

0 1,032

زمبابوے آئرلینڈ کے خلاف تو آخری گیند پر مقابلہ نہ جیت پایا لیکن نیدرلینڈز کے خلاف اس نے وہ غلطی نہ دہرائی اور ایک سنسنی خیز مقابلے کے بعد اہم مقابلے میں فتح حاصل کرکے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اپنے امکانات کو برقرار رکھا ہے۔

آخری گیند پر درکار ایک رن کے حصول کے لیے ووسی سبانڈا نے شاندار چھکا لگایا (تصویر: ICC)
آخری گیند پر درکار ایک رن کے حصول کے لیے ووسی سبانڈا نے شاندار چھکا لگایا (تصویر: ICC)

سلہٹ میں ہونے والے اہم مقابلے میں بلے بازی کے لیے انتہائی مددگار وکٹ پر 141 رنز کا ہدف کا تعاقب زمبابوے کے لیے سخت امتحان ثابت ہوا۔ 14 ویں اوور میں 87 رنز پر محض ایک آؤٹ کی مستحکم پوزیشن محض دو گیندوں پر نازک صورتحال میں تبدیل ہوگئی جب ہملٹن ماساکازا اور ایلٹن چگمبورا پیٹر سیلار کے ہتھے چڑھ گئے۔ اگر اس مرحلے پر کپتان برینڈن ٹیلر 39 گیندوں پر 49 رنز کی کارآمد اننگز نہ کھیلتے تو معاملہ زمبابوے کے ہاتھ سے نکل جاتا۔ وہ بہت ہی نازک مرحلے پر آؤٹ ہوئے جب زمبابوے کو دو اوورز میں 15 رنز کی ضرورت تھی۔ البتہ سین ولیمز نے 19 گیندوں پر26 رنز کے ذریعے زمبابوے کو مقابلے میں موجود رکھا اور آخری اوور کی تیسری گیند پر خوش قسمتی سے ملنے والا چوکا اسکور کو برابر کرگیا لیکن ایک گیند ضایع ہونے کے بعد پانچویں گیند پر ان کا آؤٹ ہونا مقابلے کو دلچسپ بنا گیا اور ووسی سبانڈا میں آخری گیند پر درکار ایک رن کے بجائے چھکے کے ذریعے مقابلے کا اختتام کیا۔

قبل ازیں نیدرلینڈز نے محض 35 رنز پر چار وکٹیں گرجانے کے بعد کوپر برادران کی بدولت اننگز کو بچایا۔ ٹام اور بین دونوں نے پانچویں وکٹ پر 52 رنز کا اضافہ کیا اور بین کے آؤٹ ہوجانے کے بعد تمام تر ذمہ داری ٹام کوپر نے سنبھال لی۔ انہوں نے مسلسل دوسرے مقابلے میں اپنی بلے بازی کے جوہر دکھائے اور 58 گیندوں پر 72 رنز کے ساتھ ناقابل شکست میدان سے لوٹے یعنی کہ نیدرلینڈز کے کل 140 رنز میں نصف سے زائد ٹام کے بنے ہوئے رنز تھے۔ ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 9 چوکے شامل تھے۔ البتہ یہ شاندار باری نیدرلینڈز کے کسی کام نہ آئی اور زمبابوے حتمی لمحات میں مقابلہ اپنے نام کرنے میں کامیاب ہوگیا۔

برینڈن ٹیلر کو ذمہ دارانہ اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

گو کہ آئرلینڈ کے خلاف شکست نے زمبابوے کے اگلے مرحلے تک پہنچنے کے امکانات کو خاصی ٹھیس پہنچائی ہے لیکن اگلے مقابلے میں اگر وہ متحدہ عرب امارات کو شکست دے اور دوسری جانب نیدرلینڈز آئرلینڈ کو ہرا دے تو اس کے امکانات روشن ہوسکتے ہیں۔