نارنجی طوفان سبز پر غالب آ گیا، نیدرلینڈز کی تاریخی فتح

0 1,093

کسی کو توقع نہ تھی کہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے سپر10 مرحلے سے قبل اتنے شاندار میچز دیکھنے کو ملیں گے لیکن ایسوسی ایٹ ممالک نے ابتدائی مرحلے میں خوب رنگ جمایا یہاں تک کہ گروپ 'بی' سے نیدرلینڈز نے ناقابل یقین طور پر سپر 10 کے لیے کوالیفائی کرلیا۔

نیدرلینڈز نے 190 رنز کا بھاری بھرکم ہدف صرف 13.5 اوورز میں حاصل کرکے زمبابوے اور آئرلینڈ کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے باہر کردیا اور خود 'سپر10' میں پہنچ گیا (تصویر: ICC)
نیدرلینڈز نے 190 رنز کا بھاری بھرکم ہدف صرف 13.5 اوورز میں حاصل کرکے زمبابوے اور آئرلینڈ کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے باہر کردیا اور خود 'سپر10' میں پہنچ گیا (تصویر: ICC)

سلہٹ میں کھیلے گئے آخری مقابلے میں نیدرلینڈز نے وہ کارکردگی دکھائی، جسے الفاظ میں بیان کرنا مشکل ہے۔ 190 رنز کا ہدف ملنے کے بعد نیدرلینڈز کے سامنے بڑا امتحان یہ تھا کہ اسے سپر 10 تک پہنچنے کے لیے یہ ہدف 14.2 اوورز میں عبور کرنا تھا اور اس نے اسٹیفن مائی برگ، ٹام کوپر اور ویزلے باریسی کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت 13.5 اوورز میں ہی ہدف کو جالیا اور یوں زمبابوے اور آئرلینڈ جیسے مضبوط حریفوں کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے باہر کردیا۔

نیدرلینڈز کی اننگز کے پہلے ہیرو تھے اسٹیفن مائی برگ، جو ایک آئس برگ کی طرح آئرلینڈ کے ٹائی ٹینک جیسے ہدف سے ٹکرائے اور اسے پاش پاش کرنے میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے صرف 23 گیندوں پر 63 رنز کی دھواں دار باری کھیلی جس میں نصف سنچری کے لیے انہوں نے صرف 17 گیندیں استعمال کیں۔ جب ان کی وکٹ گری تو ساتویں اوور کی تین گیندیں ہوئی تھیں اور نیدرلینڈز 98 رنز کے مجموعے تک موجود تھا۔ لوگان وان بیک کی وکٹ گرنے سے ایسا محسوس ہوا کہ اب آئرلینڈ مقابلے میں واپس آ جائے گا لیکن وکٹ کیپر باریسی اور آنے والے بلے باز ٹام کوپر کی بیٹنگ نے رہی سہی امیدوں کا بھی خاتمہ کردیا۔ باریسی 22 گیندوں پر تین چھکوں اور اتنے ہی چوکوں کی مدد سے 40 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے جبکہ آخری لمحات میں ٹیم میں شامل کیے گئے ٹام کوپر نے آج ایک مرتبہ پراپنی اہمیت کو ثابت کر دکھایا اور صرف 15 گیندوں پر 6 شاندار چھکوں اور ایک چھکے کے سہارے 45 رنز کی اننگز کھیل کر آؤٹ ہوئے۔ باریسی نے میچ کا خاتمہ ایک شاندار چھکے کے ساتھ کیا اور پھر جیت کا زبردست جشن منایا گیا۔

انفرادی سطح پر ایسی کارکردگی دکھانے کے علاوہ بھی نیدرلینڈز نے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے جن میں سب سے نمایاں ایک اننگز میں سب سے زیادہ یعنی 19 چھکوں کا ریکارڈ ہے۔ مجموعی طور پر اس میچ میں 30 چھکے لگائے گئے جو خود ایک نیا ریکارڈ ہے۔ اس کے علاوہ پاور پلے میں سب سے زیادہ 91 رنز بنا کر نیدرلینڈز نے اپنا نام تاریخ میں رقم کرایا اور اس کے علاوہ سب سے کم یعنی 42 گیندوں پر 100 رنز بنا کر بھی نیا ریکارڈ اپنے نام کیا۔

قبل ازیں آئرلینڈ نے نیدرلینڈز کی جانب سے بیٹنگ کی دعوت ملنے پر اننگز سنبھالی اور پال اسٹرلنگ کے جلد آؤٹ ہوجانے کے بعد ولیم پورٹرفیلڈ اور دیگر بلے بازوں کی عمدہ کارکردگی کی بدولت صرف 4 وکٹوں پر 189 رنز کا بڑا مجموعہ اکٹھا کیا جو کم از کم پہلی انںگز کے بعد تو کافی سے زیادہ نظر آ رہا تھا۔ پورٹر فیلڈ 32 گیندوں پر 47 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ آئرش لائن اپ کے سب سے نمایاں بلے باز اینڈریو پوائنٹر رہے جنہوں نے 38 گیندوں پر 57 رنز بنائے اور رنز کی رفتار کو گولی کی رفتار سے بڑھانے کا کام کیون اوبرائن نے انجام دیا جنہوں نے 16 گیندوں پر 42 رںز داغ کر اسکور کو کہیں اوپر پہنچا دیا۔ مذکورہ دونوں بلے بازوں کی اننگز میں 4، 4 چھکے شامل تھے۔

اسٹیفن مائی برگ کو شاندار کارکردگی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

اب نیدرلینڈز ناقابل یقین طور پر سپر 10 میں پہنچ چکا ہے اور جہاں وہ ایک مرتبہ پھر 31 مارچ کو انگلستان کے مدمقابل ہوگا، جی ہاں، وہی انگلستان جس کے خلاف ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2009ء میں نیدرلینڈز نے یادگار کامیابی سمیٹی تھی۔