دو دن میں استعفیٰ دے دیں: عدالت کا شری نواسن کو حکم

3 1,076

انڈین پریمیئر لیگ میں سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ کا معاملہ بہت اہم رخ اختیار کرگیا ہے کیونکہ آج بھارت کی عدالت عظمیٰ (سپریم کورٹ) نے بی سی سی آئی کے صدر سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ دو دن کے اندر اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیں، بصورت دیگر عدالت معاملے کا فیصلہ سنا دے گی۔

شری نواسن کے داماد گروناتھ مے یپن پہلے ہی اسپاٹ فکسنگ اور سٹے بازی کے معاملات پر دھرے جاچکے ہیں (تصویر: AFP)
شری نواسن کے داماد گروناتھ مے یپن پہلے ہی اسپاٹ فکسنگ اور سٹے بازی کے معاملات پر دھرے جاچکے ہیں (تصویر: AFP)

عدالت کے دو رکنی بینچ کا کہنا ہے کہ آئی پی ایل میں سٹے بازی اور اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل کی شفاف و آزادانہ تحقیقات کے لیے ضروری ہے کہ شری نواسن عہدہ چھوڑ دیں۔ اس معاملے میں شری نواسن کے داماد اور چنئی سپر کنگز کے مالک گروناتھ مے یپن کے علاوہ متعدد معروف کرکٹرز بھی شامل ہیں جبکہ رپورٹ میں چھ مزید ایسے کھلاڑیوں کے نام ہیں ، جو قومی ٹیم کی جانب سے کھیلتے ہیں۔

بینچ کے سربراہ جسٹس اے کے پٹنائیک نے کہا کہ رپورٹ میں انتہائی سنگین الزامات لگائے گئے ہیں اور جب تک بی سی سی آئی کے صدر عہدہ نہیں چھوڑیں گے، اس معاملے کی شفاف تحقیقات ممکن نہیں ہوں گی۔ عدالت نے کہا کہ ہمیں حیرت ہے کہ آخر شری نواسن اب تک کرسی سے چمٹے ہوئے کیوں ہیں؟ اگر وہ دو روز میں عہدہ نہیں چھوڑتے تو عدالت اپنا فیصلہ سنا دے گی۔

عدالت نے کارروائی 27 مارچ تک ملتوی کرتے ہوئے کہا کہ پیش کردہ سربمہر رپورٹ کے مندرجات ظاہر نہیں کیے گئے البتہ بی سی سی آئی کے وکلاء کو رپورٹ کے چند حصے دکھائے گئے ہیں ۔ عدالت نے صورتحال کو کراہیت آمیز قرار دیا۔

شری نواسن کے دامان گروناتھ مے یپن کو آئی پی ایل 213ء کے درمیان میچ فکسنگ اور سٹے بازی کا مرتکب قرار دیا گیا تھا اور اس وقت سے یہ معاملہ دنیا کی سب سے بڑی لیگ کرکٹ کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔