شین واٹسن کا بلا چارج، سیریز آسٹریلیا کے نام

6 1,062

شین واٹسن کی ریکارڈز شکن اننگ کی بدولت آسٹریلیا نے بنگلہ دیش کے خلاف تین ایک روزہ مقابلوں کی سیریز جیت لی۔ میرپور، ڈھاکہ کے شیر بنگلہ اسٹیڈیم میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ایک روزہ میچ میں شین واٹسن نے اپنی شعلہ فشاں اننگ میں ریکارڈ 15 چھکے لگائے اور کسی بھی آسٹریلوی بلے باز کی جانب سے ایک روزہ کرکٹ کی سب سے بڑی یعنی 185 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ میتھیو ہیڈن کے پاس تھا جنہوں نے 181 رنز بنائے تھے۔ انہوں نے یہ طویل اننگ محض 96 گیندوں پر کھیلی۔

اس یادگار اننگ میں آسٹریلوی اوپنر نے کئی ریکارڈز اپنے نام کیے جن میں سب سے زیادہ چھکوں اور آسٹریلیا کے کسی کھلاڑی کی سب سے طویل انفرادی اننگ کے مذکورہ بالا ریکارڈز کے علاوہ کسی بھی اننگ میں باؤنڈریز (15 چوکوں اور 15 چھکوں) کی صورت میں سب سے زیادہ رنز بنانے کا ریکارڈ بھی شامل تھا۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ جنوبی افریقہ کے ہرشل گبز کے پاس تھا جنہوں نے اپنی 175 رنز کی اننگ میں سے 126 رنز باؤنڈریز کی صورت میں بنائے تھے۔

شین واٹسن کا ریکارڈ ساز اننگ کے دوران ایک انداز (ایسوسی ایٹڈ پریس)

سب سے زیادہ چھکوں کا ریکارڈ ویسٹ انڈیز کے زاویئر مارشل کے پاس تھا جنہوں نے2008ء میں کینیڈا کے خلاف 12 مرتبہ گیند کو براہ راست میدان سے باہر پھینکا۔ ایک اور ریکارڈ جو شین واٹسن کی اس تاریخی اننگ کے نام رہا وہ ایک مکمل اننگ کے دوران کسی ایک کھلاڑی کا سب سے زیادہ اپنا حصہ ڈالنے کا ریکارڈ تھا۔ آسٹریلیا کے بنائے گئے 232 میں سے 185 رنز شین واٹسن کے تھے جو کل رنز کا 79 اعشاریہ 74 فیصد تھے۔ اس سے قبل یہ ریکارڈ عظیم ویسٹ انڈین کھلاڑی ویوین رچرڈز کے پاس تھا۔

شین واٹسن کی اس اننگ کے دوران سہروردی شووو کو ایک ہی اوور میں مسلسل چار گیندوں پر لگائے گئے چار چھکے بھی شامل تھے۔

230 رنز کا ہدف آسٹریلیا نے محض 26 اوورز میں صرف ایک وکٹ کے نقصان پر پورا کیا۔ اگر بنگلہ دیش تھوڑا اور بڑا ہدف دیتا تو ممکنہ طور پر کئی عالمی ریکارڈ آج ٹوٹ جاتے جن میں سچن ٹنڈولکر کا سب سے طویل انفرادی اننگ کا عالمی ریکارڈ اور ایک روزہ کرکٹ کی تاریخ کی واحد ڈبل سنچری بھی شامل ہوتی۔

سیریز کے پہلے ایک روزہ میچ میں نئے کپتان مائیکل کلارک اور اس میچ میں نائب کپتان شین واٹسن کی سنچریوں نے ثابت کیا ہے کہ ذمہ داری ملنے کے ساتھ ان کھلاڑیوں کی فارم مزید بہتر ہو گئی ہے۔

آسٹریلیا کی واحد وکٹ بریڈ ہیڈن کی صورت میں 62 کے مجموعی اسکور پر گری جو محض 8 رنز بنانے کے بعد بنگلہ دیشی کپتان شکیب الحسن کا شکار ہوئے۔ اس وکٹ کے علاوہ پوری اننگ میں بنگلہ دیشی باؤلرز مظلومیت کی تصویر بنے رہے۔ رکی پونٹنگ 37 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے۔

قبل ازیں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تو بلے بازی کے لیے سازگار وکٹ ہونے کے باوجود ٹاپ آرڈر آسٹریلین باؤلنگ لائن اپ کے وار نہ سہہ سکا اور ابتدائی 20 اوورز میں محض 65 کے اسکور تک ان کی ابتدائی چار وکٹیں گر گئیں۔ تمیم اقبال اور امر القیس نے 5،5 رنز بنائے جبکہ رقیب الحسن صفر اور کپتان شکیب الحسن 9 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔ شہریار نفیس نے کسی حد تک مزاحمت کی اور 73 گیندوں پر 56 رنز بنائے لیکن بنگلہ دیش کو شراکت داری کی ضرورت تھی لیکن وکٹ کیپر مشفق الرحیم اور محمود اللہ کی 79 رنز کی شراکت کے علاوہ کوئی بڑی ساجھے داری قائم نہ ہو سکی۔

مشفق الرحیم نے آخری اوورز میں آسٹریلوی باؤلرز کا خوب جم کر مقابلہ کیا اور 80 گیندوں پر ایک چھکے اور 9 چوکوں کی مدد سے 81 رنز کی ناقابل شکست اننگ کھیلی اور اسکور کو 229 تک پہنچانے میں کامیاب ہو گئے لیکن ان کی یہ اننگ واٹسن کے چھکوں کی بارش کے سامنے گہنا گئی۔ محمود اللہ نے 38 رنز بنائے۔ بنگلہ دیش نے آخری پاور پلے میں انہی بلے بازوں کی بدولت 59 رنز سمیٹے۔

آسٹریلیا کی جانب سے مچل جانسن نے 3 جبکہ اسٹیون اسمتھ نے 2 وکٹیں حاصل کیں۔ جان ہیسٹنگز اور شین واٹسن کے ہاتھ ایک، ایک وکٹ لگی۔

شین واٹسن کو ریکارڈ ساز اننگ کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔

سیریز کا آخری ایک روزہ میچ 13 اپریل کو ڈھاکہ ہی میں کھیلا جائے گا۔