جنوبی افریقہ کے سامنے بھارتی بیٹنگ ڈھے گئی

4 1,047

حتمی نتیجہ:
جنوبی افریقہ: 289/9؛ بھارت: 105/4
جنوبی افریقہ 135 رنز سے کامیاب

بھارت اور جنوبی افریقہ کے درمیان ہونے والی سیریز میں اب تک کانٹے دار مقابلہ دیکھنے میں آیا لیکن ایک روزہ سیریز کے پہلے ہی میچ میں بھارت کی پروٹیز کے ہاتھوں 135 رنز کی شکست نے سب کو حیران کردیا۔ دنیائے کرکٹ میں سب سے طویل اور مضبوط بیٹنگ لائن اپ رکھنے والی بھارتی ٹیم ریت کے دیوار کی طرح بکھر جائے گی، ایسا تو خود جنوبی افریقہ کے کھلاڑیوں نے بھی سوچا نہ ہوگا۔

اے بی ڈیویلیئرز نصف سینچری اسکور کرنے کے بعد تماشائیوں کی داد کا جواب دیتے ہوئے (© اے ایف پی)

جنوبی افریقہ کی جانب سے دیے جانے والے 290 رنز کے ہدف کے تعاقب میں بھارتی بلے بازوں نے بیٹنگ کا آغاز کیا تو پہلے ہی اوور میں انہیں ایک نقصان اس وقت اٹھانا پڑا جب مرلی وجے صرف 1 رن کے انفرادی اسکور پر ڈیل اسٹین کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔ اس کے بعد سوٹسوبے نے سچن ٹنڈولکر کو بھی 7 رنز کے انفرادی اسکور پر پویلین کی راہ دکھائی۔ ون ڈاؤن آنے والے وروت کوہالی نے اس بگڑتی ہوئی صورتحال کو سہارا دینے کے لیے ایک اینڈ سنبھالے رکھا لیکن دوسرے اینڈ پر تو جیسے پت جھڑ کا موسم تھا۔ اننگ کے دسویں میں مورن مورکل نےپہلے روہت شرما اور پھر یوراج سنگ کو آؤٹ کر کے بھارتی بیٹنگ لائن اپ کو شدید دھچکا پہنچایا۔ ان دونوں بلے بازوں نے بالترتیب 11 اور 2 رنز بنائے۔صرف گیارہ اوور میں 4مستندبلے بازوںکا نقصان اٹھانے کے بعد کپتان دونی نے کریز پر رک کر کھیلنے کا فیصلہ کیا اور ٹیم کے مجموعی اسکور کو 95 تک پہنچا کر رن آؤٹ ہوگئے۔ انہوں نے کل 25 رنز بنائے۔ اس کے بعد سریش رائنہ نے بھی کپتان کی حکمت عملی اپناتے ہوئے وکٹیں بچانے کی کوشش کیں جس میں وہ کسی حد تک کامیاب بھی ہوئے تاہم بھارت کو 128 کے اسکور پر اس وقت چھٹا نقصان اٹھانا پڑا جب دوسرے اینڈ پر جمے وروت کوہلی 54 رنز کی اننگ کھیل کر ہمت ہار گئے۔ اس کے بعد ہربھجن سنگھ بغیر کوئی رن بنائے ان کے پیچھے پیچھے ہولیے۔ اس موقع پر تمام ذمہ داری سریش رائنہ کے کاندھوں پر آگئی لیکن وہ اسے نبھانے میں ناکام رہے اور 32 رنز بنا کر سوٹسوبے کا نشانہ بنے۔ آخری بلے بازوں ظہیر خان اور اشیش نہرا بالترتیب 6، 1رنز بنا کر سوٹسوبے کے ہاتھوں پویلین لوٹ گئے۔ یوں بھارت کی اننگز 289 کے جواب میں 154 تک محدود رہی۔

اس سے قبل جوبی افریقی کپتان گریم اسمتھ نے ٹاس جیت کر بلے بازی کرنے کا فیصلہ کیا جسے پہلے ان کے بلے بازوں اور پھر بالرز نے بالکل درست ثابت کردکھایا۔ جنوبی افریقہ کی پہلی وکٹ 21 کے اسکور پر گری جب گریم اسمتھ گیارہ رنز بنا کر اشیش نہرا کا شکار بنے۔ کپتا کے رخصت ہوجانے کے بعد ہاشم آملہ نے سنبھل کر بیٹنگ کی اور ساتھی بیٹسمین کولن انگرام کے ساتھ 51 رنز کی شراکت داری قائم کی تاہم کولن انگرام صرف 5 رنز بنا کر مناف پٹیل کے ہاتھوں پویلین لوٹ گئے۔ مجموعی اسکور میں صرف 10 رنز کے اضافہ کے بعد ہاشم آملہ بھی 50 کے انفراد اسکور پر مناف پٹیل کا شکار ہوگئے۔ اس نازک موقع پر اے بی ڈیویلیئرز اور جے پی ڈومنی نے مل کر 131 رنز کی شاندار شراکت قائم کی اور ٹیم کے مجموعی اسکور کو 213 تک پہنچادیا۔ اے بی ڈیویلیئرز کو 76 اور جے پی ڈومنیی کو 73 رنز کے انفرادی اسکور پر روہت شرما نے آؤٹ کردیا۔ لیکن اس وقت تک جنوبی افریقہ کی پوزیشن کافی مستحکم ہوچکی تھی۔ بعد میں آنے والے بلے بازوں مثلاً جوہان بوتھا (23) اور وائن پارنل (21) نے بھی اسکور میں خاطر خواہ اضافہ کیا اور اسے 289 تک پہنچاکر بھارت پر نفسیاتی برتری حاصل کرلی۔

بھارت کو 154 رنز تک محدود کرنے میں جوبی افریقی بالرز خصوصاً سوٹسوبے نے بہت اہم کردار ادا ۔ سوٹسوبے نے 8.4 اوورز میں 31 رنز کے عوض 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ تاہم بھارت کو سامنے ایک بڑا ہدف رکھنے میں بلے بازوں کا کردار بھی بہت اہمیت کا حامل ہے۔ میچ میں شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرنے پر اے بی ڈیویلیئرز کو میچ کے بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔دونوں ٹیموں کے مابین دوسرا ایک روزہ بین الاقوامی مقابلہ 15 جنوری کو جوہانسبرگ میں کھیلا جائے گا۔