شکست خوردہ ٹیموں کا مقابلہ آسٹریلیا نے جیت لیا

1 1,143

آسٹریلیا نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں اپنی مہم کا آخری مقابلہ باآسانی 7 وکٹوں سے جیت لیا اور یوں بنگلہ دیش، میزبان ہونے کے باوجود سپر10 مرحلے میں ایک بھی میچ نہ جیت پایا۔

آرون فنچ کی 71 رنز کی اننگز کی بدولت آسٹریلیا باآسانی 7 وکٹوں سے جیت گیا (تصویر: Getty Images)
آرون فنچ کی 71 رنز کی اننگز کی بدولت آسٹریلیا باآسانی 7 وکٹوں سے جیت گیا (تصویر: Getty Images)

انتہائی مایوس کن کارکردگی کا اظہار مقابلے میں آسٹریلیا کے رویوں سے ہی ہورہا تھااور کھلاڑیوں کا وکٹیں حاصل کرنے کے باوجود خوش نہ ہونا اور آخر میں جیتنے کے بعد بھی چہروں کا لٹکے ہوئے رہنا اس کا عکاس تھا۔ آسٹریلیا کو 'ہاٹ فیورٹ' کی حیثیت سے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں آیا تھا،کسی نے توقع نہ کی ہوگی کہ چار میں سے صرف ایک میچ جیتے گا اور ٹورنامنٹ سے باہر ہوجائے گا۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کے لیے تو حالات مزید مایوس کن رہے۔ اپنے ہی میدانوں پر اور ہزاروں تماشائیوں کی موجودگی کے باوجود وہ بالکل بے اثر رہا۔ یہاں تک کہ پہلے مرحلے میں ہانگ کانگ کے خلاف بھی مقابلہ ہارا اور اس کے بعد حوصلے ایسے ٹوٹے کہ سپر 10 میں ایک میچ میں بھی فتح حاصل نہ کرپایا۔

میرپور، ڈھاکہ میں ہونے والے مقابلے میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا اور محض 12 رنز پر دو وکٹیں گنوانے کے بعد کپتان مشفق الرحیم اور شکیب الحسن کے درمیان 112 رنز کی بہترین شراکت داری نے ایک اچھے مجموعے کی راہ ہموار کی۔ شکیب اور مشفق دونوں نے ٹورنامنٹ کی بہترین کارکردگی دکھائی۔ شکیب 52 گیندوں پر تین چھکوں اور 5 چوکوں کے ساتھ 66 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے جبکہ مشفق بدقسمتی سے اپنی نصف سنچری مکمل نہ کرسکے اور 36 گیندوں پر 47 رنز کے ساتھ پویلین لوٹ آئے۔ ان کی اننگز میں ایک چھکا اور 5 چوکے شامل تھے۔ بنگلہ دیش 20 اوورز کی تکمیل پر 5 وکٹوں پر 153 رنز بنانے میں کامیاب رہا۔

آسٹریلیا کی جانب سے ناتھن کولٹر-نائل نے دو جبکہ شین واٹسن، مچل اسٹارک اور ڈیوڈ بولنجر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

جواب میں آسٹریلیا اپنی تمام پچھلی کسریں بنگلہ دیش سے نکالنے کے درپے نظر آیا۔ صرف 11 اوورز میں اوپنرز کی 98 رنز کی شراکت داری اس کی واضح عکاس تھی۔ آرون فنچ اور ڈیوڈ وارنر نے بنگلہ دیش کے تمام ہی باؤلرز کو آڑے ہاتھوں لیا اور وکٹ کے چاروں طرف بے رحمی سے شاٹس لگائے۔ آرون فنچ کے بلے سے نکلنے والے کنارے کو پکڑنے میں ناکامی اور اپیل کے باوجود امپائر کمار دھرماسینا کی جانب سے آؤٹ نہ دیے جانے کے بعد ڈیوڈ وارنر بنگلہ دیشی کھلاڑیوں کے رویے پر ہتھے سے اکھڑ گئے اور حریف کپتان مشفق کے ساتھ الفاظ کی جنگ میں الجھ پڑے۔ یہیں سے ان کی توجہ بٹی اور وہ اگلے اوور کی دوسری گیند پر کلین بولڈ ہوگئے۔ 35 گیندوں پر 48 رنز کی اننگز تمام ہوئی اور بنگلہ دیش کو 98 رنز پر پہلی کامیابی حاصل ہوئی۔ لیکن آرون فنچ کی موجودگی اور آسٹریلیا کی طویل بیٹنگ لائن اپ کے ہوتے ہوئے یہاں سے مقابلہ نکالنا بنگلہ دیش کے باؤلرزکی بات نہ تھی۔ گو کہ انہوں نے آرون فنچ اور گلین میکس ویل کی وکٹیں سمیٹیں لیکن آسٹریلیا باآسانی 18 ویں اوور میں ہدف تک پہنچ گیا۔ کپتان جارج بیلی نے مسلسل دو گیندوں پر چوکا اور چھکا رسید کرکے مقابلے کا اختتام کیا۔

بنگلہ دیش کی جانب سے الامین حسین نے دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ پہلا ٹی ٹوئنٹی مقابلہ کھیلنے والے تسکین احمد نے گلین میکس ویل کو بولڈ کرکے کیریئر کی پہلی وکٹ حاصل کی۔

آرون فنچ کو 45 گیندوں پر 4 چھکوں اور 7 چوکوں کی مدد سے 71 رنز بنانے پر شاندار بلے بازی پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔