حفیظ پر کوئی دباؤ نہیں ڈالا گیا، نئے کپتان کا اعلان بعد میں کریں گے: نجم سیٹھی

2 1,026

ورلڈ ٹی ٹوئنٹی سے پاکستان کے اخراج کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ نجم سیٹھی نے کہا ہے کہ محمد حفیظ پر استعفے کے لیے کوئی دباؤ نہیں تھا، یہ مکمل طور پر ان کا ذاتی فیصلہ ہے اور ان کی جگہ کپتان کا تقرر بعد میں کریں گے۔

اگر وقار یونس پاکستان کی کوچنگ دوبارہ سنبھالنے کی خواہش رکھتے ہیں تو ہمارے دروازے کھلے ہیں، چیئرمین پی سی بی (تصویر: AFP)
اگر وقار یونس پاکستان کی کوچنگ دوبارہ سنبھالنے کی خواہش رکھتے ہیں تو ہمارے دروازے کھلے ہیں، چیئرمین پی سی بی (تصویر: AFP)

لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نجم سیٹھی نے انتظامی تبدیلیوں کے بارے میں واضح طور پر کہا کہ باؤلنگ کوچ محمد اکرم کو فارغ نہیں کیا جائے گا، ہمارے ان کے ساتھ دو سال کا معاہدہ ہے البتہ ایشیا کپ اور ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے لیے مقررہ ہیڈ اور فیلڈنگ کوچ کے عہدے کے لیے اب نئی تقرریاں ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم فیلڈنگ پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے اس لیے پاکستانی ٹیم کے لیے بہترین کوچ کی خدمات حاصل کریں گے۔

عالمی ٹورنامنٹ میں بلے بازوں کی ناکامی پر چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ کوچز نے اپنی سر توڑ کوششیں کی لیکن بلے بازوں نے عادات نہیں بدلیں< اس لیے اب ایسے کوچ کو لائیں گے جو ان غلطیوں کو درست کرے۔ پاکستان نے حال ہی میں غیر ملکی ہیڈ کوچ ڈیو واٹمور اور فیلڈنگ کوچ جولین فاؤنٹین کے دو سالہ معاہدے میں توسیع نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور ان کی روانگی کے بعد عارضی طور پر یہ عہدے بالترتیب معین خان اور شعیب محمد کو دیے تھے۔ اب اگلے کئی ماہ تک پاکستان کے لیے کوئی بین الاقوامی مقابلہ طے شدہ نہیں ہے اور کرکٹ کے کرتا دھرتاؤں کے پاس خاصا وقت ہے کہ وہ ٹیم کے معاملات کو درست طریق پر لائیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ سابق کپتان و کوچ وقار یونس اس وقت انڈین پریمیئر لیگ میں مصروف ہیں، لیکن اگر وہ پاکستان کے کوچ کا عہدہ دوبارہ سنبھالنے کی خواہش رکھتے ہیں تو ہمارے دروازے ان کے لیے کھلے ہیں۔ نجم سیٹھی نے کہا کہ پاکستان کے اگلے حریف آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ ہیں اور متحدہ عرب امارات میں طے شدہ سیریز کے لیے ان کے خلاف تیز وکٹیں بنائیں گے اور اس مقصد کے لیے خصوصی کیوریٹر لائیں گے۔ گزشتہ روز شاہد آفریدی کی وطن واپسی پر گفتگو کے حوالے سے چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ شاہد نے جو بات کی ہے، اس کی انہوں نے اجازت مانگی تھی یا نہیں، اس بارے میں معلوم کررہا ہوں، لیکن اگر انہوں نے بغیر اجازت کے بھی یہ بات کی ہے تو اس سے ذرائع ابلاغ کو کوئی تکلیف نہیں ہونی چاہیے۔ یہ مسئلہ میرا ہے اور میں اس کی تحقیقات کررہا ہوں۔ پاکستان ورلڈ ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز کے ہاتھوں شکست کے ساتھ گروپ مرحلے ہی میں باہر ہوگیا اور یہ تاریخ میں پہلا موقع تھا کہ پاکستان ورلڈ ٹی ٹوئنٹی کے سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کر پایا۔