پاکستان کا دورۂ ویسٹ انڈیز کا فاتحانہ آغاز

0 1,013

پاکستان نے دورۂ ویسٹ انڈیزکا فاتحانہ آغاز کرتے ہوئے واحد پریکٹس میچ میں یونیورسٹی آف ویسٹ انڈیز وائس چانسلرز الیون کو با آسانی 68 رنز سے شکست دے دی۔

شاہد آفریدی کی عدم شرکت کے باعث قائدانہ کردار نبھانے والے محمد حفیظ نے شاندار سنچری کے ذریعے پاکستان کی فتح کی بنیاد رکھی۔ اس سنچری اننگ کا آغاز خوش قسمتی کے ساتھ ہوا جب فیڈل ایڈورڈز کی گیند پر کیرون کوٹوئے نے آن کا کیچ ڈراپ کر دیا۔ اس کا حفیظ نے خوب فائدہ اٹھایا اور 93 گیندوں پر 101 رنز بنائے۔ انہوں نے اوپننگ ساتھی توفیق عمر کے ساتھ مل کر پہلی وکٹ پر 77 رنز جوڑے۔ توفیق عمر نے 44 رنز بنائے اور کارلوس بریتھویٹ کا پہلا شکار بنے۔

قائم مقام کپتان کی حیثیت سے محمد حفیظ کی طوفانی سنچری

احمد شہزاد نے توفیق کی جگہ سنبھالی اور دونوں کھلاڑیوں نے دوسری وکٹ پر 130 رنز کی شراکت داری کی۔ بدقسمتی سے احمد شہزاد اپنی نصف سنچری مکمل نہ کر سکے اور 49 رنز پر آؤٹ ہو گئے۔

پہلی دو وکٹوں پر پاکستان کی اچھی شراکت بن جانے کے بعد وائس چانسلر الیون کے لیے میچ میں امکانات کم ہو چکے تھے اور رہی سہی کسر عمر اکمل نے پوری کر دی جنہوں نے ایک چھکے اور آٹھ چوکوں کی مدد سے جارحانہ و ناقابل شکست 57 رنز بنائے اور پاکستان کے اسکور کو 287 تک پہنچا دیا۔ یہاں تک پہنچنے کے لیے پاکستان کی 7 وکٹیں گریں۔ آن بلے بازوں کے علاوہ دیگر ناکام رہے۔ اسد شفیق نے محض 7، حماد اعظم نے 14، عثمان صلاح الدین نے 4 اور محمد سلمان نے 3 رنز بنائے۔

بریتھویٹ کی تین وکٹوں کے علاوہ دو وکٹیں اینکرم بونر کو ملیں جبکہ ایڈورڈز اور مور کو ایک، ایک وکٹ ملی۔ پاکستان نے ڈیوین براوو کے 8 اوورز میں 69 رنز سمیٹے۔

ایک بڑے ہدف کے تعاقب میں وائس چانسلرز الیون کے اوپنرز نے ٹیم کو 40 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن تنویر احمد، جنید خان اور وہاب ریاض پر مشتمل پیس اٹیک نے ابتدائی تین وکٹیں حاصل کر کے وائس چانسلرز الیون کی بنیاد ہلا دی۔ بونر اور براوو نے گرتی ہوی صورتحال میں سنبھالا دیا اور چوتھی وکٹ پر 48 رنز کا اضافہ کیا جس کے بعد پاکستان کی جانب سے عبد الرحمن نے حریف ٹیم کی تباہی کا آغاز کیا۔ انہوں نے 10 اوورز میں محض 27 رنز دے کر 4 وکٹیں حاصل کیں اور یونیورسٹی آف ویسٹ انڈیز وائس چانسلرز الیون کی اننگ کو محض 219 تک محدود کر دیا۔ ایک وکٹ حماد اعظم کو بھی ملی۔

ویسٹ انڈیز کی جانب سے ڈیووین براوو 63 رنز کے ساتھ ٹاپ اسکورر رہے جنہوں نے عالمی کپ کی انجری کے بعد بہترین بلے بازوی کے ذریعے اپنی مکمل صحت یابی کا اعلان کیا۔ انہوں نے 70 گیندوں پر کھیلی ئگی اننگ میں چار چوکے اور دو چھکے بھی لگائے۔

پاکستان ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنا پہلا مقابلہ 21 اپریل کو گروس آئی لیٹ میں کھیلے گا جہاں دونوں ٹیمیں تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ٹی ٹوئنٹی مقابلے میں آمنے سامنے ہوں گی۔