میدان سج گیا، وقار یونس کی وطن واپسی، نجم سیٹھی سے اہم ملاقات

2 1,073

پاکستان کرکٹ کے اہم ترین عہدوں کی خاطر میدان اب مکمل طور پر سج چکا ہے اورجہاں ایک طرف ٹیم سے باہر کے تمام عہدوں پر تعیناتیاں ہو چکی ہیں، اب معاملہ ٹیم کےساتھ تربیتی عملے کی تقرری تک پہنچ گیا ہے۔ اس سلسلے میں اہم ترین پیشرفت آج وقار یونس کی وطن واپسی کے ساتھ ہوئی جو ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے اہم ترین امیدوار سمجھے جا رہے ہیں۔

موجودہ ٹیم کے کسی رکن کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے، وقار یونس (تصویر: AFP)
موجودہ ٹیم کے کسی رکن کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں ہے، وقار یونس (تصویر: AFP)

وقار یونس نے لاہور آمد کے فوراً بعد قذافی اسٹیڈیم میں واقع پاکستان کرکٹ بورڈ کے صدر دفاتر کا رخ کیا اور وہاں چیئرمین نجم سیٹھی کے علاوہ چیف سلیکٹر و ٹیم مینیجر معین خان اور قومی کرکٹ اکیڈمی کے ہیڈ کوچ محمد اکرم سے بھی ملاقاتیں کیں۔

معین خان ہیڈ کوچ کی دوڑ میں وقار یونس کے سب سے اہم حریف تھے لیکن بورڈ نے گزشتہ ہفتے انہیں چیف سلیکٹر اور ٹیم مینیجر کی دہری ذمہ داریاں دے کر وقار یونس کے لیے معاملہ آسان کردیا جبکہ جو تھوڑی بہت رکاوٹ باقی تھی وہ باؤلنگ کوچ محمد اکرم کی قومی کرکٹ اکیڈمی منتقلی اور سلیکشن کمیٹی میں شمولیت سے پوری ہوگئی۔ اب بظاہر ہیڈ کوچ کے عہدے کے لیے وقار کا کوئی مقابل نہیں ہے لیکن ماضی کے تجربات کو دیکھتے ہوئے اس مرتبہ سابق کپتان اپنی شرائط پر آئیں گے اور اسی سلسلے میں آج چیئرمین کے ساتھ ان کی ملاقات اہم رہی ہوگی۔ بعد ازاں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وقار یونس نے کہا کہ وہ ہیڈ کوچ کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہیں۔

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ ملاقات کے حوالے سے وقار یونس نے کہا کہ اس میں مختلف امور پر گفتگو کی گئی لیکن وہ فی الوقت اس بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ پہلے باضابطہ اعلان ہوجائے کہ آیا انہیں کوچ بنایا جائے گا یا نہیں، اس کے بعد ہی سوالوں کے جوابات دے پائیں گے۔

کوچ کی حیثیت سے گزشتہ دور میں شاہد آفریدی کے ساتھ اختلافات کی وجہ سے سخت بدمزگی پیدا ہوئی تھی لیکن وقار یونس مصر ہیں کہ ان کے ٹیم کے کسی رکن کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں ہیں اور وہ صرف پاکستان کرکٹ کو وہ سب کچھ لوٹانا چاہتے ہیں، جو انہوں نے حاصل کیا۔

واضح رہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے ہیڈ کوچ اور دیگر اہم عہدوں کے لیے درخواستیں طلب کرنے کی آخری تاریخ 5 مئی رکھی ہے اور یہ عہدہ حاصل کرنے والے نام کا اعلان اس تاریخ کے بعد ہی کیا جائے گا۔