[ویڈیوز] پولارڈ اور اسٹارک کا جھگڑا، کوہلی بھی کود پڑے

4 1,238

انڈین پریمیئر لیگ کا ساتواں سیزن جیسے جیسے آگے بڑھ رہا ہے، پوائنٹس ٹیبل پر ٹیم کی کارکردگی کی بنیاد پر کھلاڑیوں کا پارہ بھی اوپر نیچے ہو رہا ہے۔ بنگلور اور ممبئی کو بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا ہے اور یہی وجہ ہے کہ گزشتہ شب مقابلے کے دوران بنگلور کے مچل اسٹارک اور ممبئی کے کیرون پولارڈ پھٹ پڑے۔

ممبئی کے ہوم گراؤنڈ پر ہونے والے مقابلے سے قبل دونوں ٹیمیں آئی پی ایل7 میں اپنے ابتدائی 6 مقابلوں میں سے صرف دو، دو ہی جیت پائی تھیں اور اعزاز کی دوڑ میں برقرار رہنے کے لیے اب ان کے لیے آنے والے تمام مقابلے اہم تھے۔ اس لیے حریف کے اعصاب پر قابو پانے کے لیے منفی حربے آزمانے کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے اور مچل اسٹارک نے بھی یہی کیا۔ اننگز کا 17 واں اوور پھینکتے ہوئے اسٹارک نے کیرون پولارڈ کو ایک باؤنسر رسید کیا، جسے کھیلنے میں وہ ناکام رہے جس پر اسٹارک نے ان پر جملے کسے۔ پولارڈ، جو اسکور بورڈ پر صرف 133 رنز کی موجودگی کی وجہ سے ویسے ہی پریشان تھے، اسٹارک کو دھتکار دیا۔ جب معاملہ اگلی گیند پر پہنچا تو پولارڈ نے باؤلر کے کریز پر پہنچنے سے قبل ہی وکٹیں چھوڑ دیں، جس کا مطلب تھا کہ وہ گیند کھیلنے کے لیے تیار نہیں، لیکن مچل اسٹارک نے اس کے باوجود نہ صرف گیند کرائی بلکہ عین اس جگہ پر پھینکی جہاں پولارڈ کھڑے تھے۔ اس حرکت پر لحیم شحیم پولارڈ آپے سے باہر ہوگئے اور سخت غصے کے عالم میں انہوں نے اپنا بلّا مچل کی جانب لہرایا، وہ تو باؤلر کی خوش قسمتی تھی کہ بیٹ اس وقت پولارڈ کے ہاتھ سے نہ نکلا جب وہ ان کی زد میں تھے، ورنہ آسٹریلوی باؤلر ہسپتال میں پڑے ہوتے۔

اس صورتحال میں امپائرز درمیان میں آئے، کھلاڑیوں کو قابو کیا۔ بنگلور کے کپتان ویراٹ کوہلی، جو ویسے ہی اپنے غصے کی وجہ سے مشہور ہیں، ہتھے سے اکھڑے ہوئے دکھائی دیے۔ پہلے انہوں نے پولارڈ کے رویے پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور امپائروں سے طویل بحث کی بلکہ خود پولارڈ کو بھی کھری کھری سنائی۔

'شرفاء کا کھیل' سمجھا جانے والے کرکٹ میں اب ایسے واقعات بارہا ہونے لگے ہیں، جو منتظمین پر زور دیتے ہیں کہ سخت اقدامات اٹھائے جائیں۔

ذیل میں اس واقعے کی وڈيو دیکھیں اور بتائیں کہ کیا ان دونوں کھلاڑیوں پر چند مقابلوں کی پابندی نہيں عائد ہونی چاہیے؟