سپریم کورٹ کا فیصلہ نجم سیٹھی کے حق میں، ذکا پھر باہر

10 1,048

برصغیر پر نظام الدین سقہ کی ایک دن کی بادشاہت تو سنی، اب پاکستان کرکٹ بورڈ میں عملی طور پر دیکھ بھی لی، جہاں عہدہ سنبھالنے کے محض ایک دن بعد عدالت عظمیٰ نے ذکا اشرف کو ایک مرتبہ پھر عہدے سے محروم کردیا ہے اور نجم سیٹھی چیئرمین پی سی بی کے عہدے پر بحال ہوچکے ہیں۔

ذکا اشرف کی ایک دن کی بادشاہت اختتام کو پہنچی (تصویر: AFP)
ذکا اشرف کی ایک دن کی بادشاہت اختتام کو پہنچی (تصویر: AFP)

اسلام آباد کی عدالت عالیہ نے چند روز قبل 10 فروری کے اس حکم نامے کو معطل کردیا تھا جس کے تحت پاکستان کرکٹ بورڈ کے منتظم اعلیٰ وزیراعظم نواز شریف نے نجم سیٹھی کی سربراہی میں عبوری کمیٹی قائم کی تھی۔ اس کے ساتھ ہی ذکا اشرف تیسری مرتبہ عہدے پر فائز ہوئے تھے۔ اس مرتبہ انہیں خود بھی بخوبی اندازہ تھا کہ یہ پھولوں کی سیج نہیں۔ اس لیے کافی لیت و لعل کے بعد انہوں نے نشست سنبھالی جبکہ نجم سیٹھی نے معاملات کو عدالت عظمیٰ میں لے جانے کا اعلان کیا جس نے آج سماعت کے بعد نجم سیٹھی سمیت پوری انتظامی کمیٹی کو بحال کردیا ہے۔

اپیل وزارت بین الصوبائی رابطہ کی وکیل عاصمہ جہانگیر نے دائر کی تھی جس کی سماعت جسٹس انور ظہیر جمالی کی زیر صدارت سپریم کورٹ کے سہ ررکنی بینچ نے کی۔ عاصمہ جہانگیر نے قرار دیا کہ اسلام آباد کی عدالت عالیہ نے پالیسی معاملات میں مداخلت کی ہے، اس لیے اس کے فیصلے کو کالعدم قرار دیا جائے۔ جس پر عدالت عظمیٰ نے سنگل بینچ کا فیصلہ معطل کردیا اور یوں نجم سیٹھی ایک مرتبہ پھر پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ بن گئے۔

اعجاز بٹ کے بھیانک دور کے اختتام کے بعد ذکا اشرف 27 اکتوبر 2011ء سے 8 مئی 2013ء تک بغیر کسی پریشانی کے پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رہے، لیکن مذکورہ تاریخ کو جب وہ پی سی بی کے پہلے منتخب سربراہ بنے تو بگاڑ وہیں سے شروع ہوا۔ ان کے انتخاب کے طریقے پر کئی حلقوں نے اعتراض کیا اور معاملہ عدالت میں پہنچا دیا۔ 28 مئی کو اسلام آباد کی عدالت عالیہ نے نئے انتخابات کا حکم دیتے ہوئے ذکا اشرف کو معطل کردیا۔ حکومت نے جون 2013ء میں نجم سیٹھی کو عبوری طور پر چیئرمین کا عہدہ سونپا لیکن اکتوبر میں معاملات پھر عدالت میں پہنچے اور عہدے سے ہٹائے جانے کے باوجود حکومت نے عبوری انتظامی کمیٹی تشکیل دے کر اس کی سربراہی نجم سیٹھی کو سونپ دی۔ نئے سال کے آغاز کے بعد جنوری میں اسلام آباد کی ہائی کورٹ نے ذکا اشرف کو عہدے پر پھر بحال کردیا اور وہ ایک ماہ بھی نہ گزار پائے تھے کہ وزیراعظم نواز شریف نے انہیں معطل کرتے ہوئے نجم سیٹھی کو ایک مرتبہ پھر بورڈ کا سربراہ بنا دیا۔ اب مئی کے مہینے میں ایک مرتبہ پھر یہ 'آنکھ مچولی' کا کھیل جاری ہے۔ پہلے ذکا اشرف بحال ہوئے اور اب سپریم کورٹ کے فیصلے سے نجم سیٹھی۔

سیٹھی کی بحالی کے فیصلے کے ساتھ ہی کئی لوگوں نے سکھ کے سانس لیے ہوں گے کیونکہ ہیڈ کوچ سے لے کر اسپن باؤلنگ مشیر تک کئی عہدوں پر تعیناتی ابھی حال ہی میں ان کے عہد میں ہوئی تھی اور ان تمام نوواردوں پر معطلی کی تلوار لٹک رہی تھی۔ لیکن جو جگ ہنسائی پاکستان کی اس پورے معاملے میں ہوئی ہے، اس کی تلافی نہیں ہوسکتی۔