انگلستان صرف 99 رنز پر ڈھیر، سری لنکا کی شاندار جیت

4 1,042

چند روز پہلے اوول میں شاندار فتح کے بعد انگلستان کا اگلے ہی ایک روزہ مقابلے میں یہ حشر ہوگا، اس کی توقع میدان میں موجود ہزاروں تماشائیوں کو نہ تھی لیکن دن کا نتیجہ اس صورت میں نکلا کہ انگلش بیٹنگ لائن اپ محض 99 رنز پر ڈھیر ہونے کے بعد دوسرا ون ڈے 157 رنز کے بڑے مارجن سے ہار گئی۔

سینانائیکے نے صرف 13 رنز دے کر چار وکٹیں لیں (تصویر: PA Photos)
سینانائیکے نے صرف 13 رنز دے کر چار وکٹیں لیں (تصویر: PA Photos)

ریورسائیڈ گراؤنڈ، چیسٹر-لی-اسٹریٹ میں ہونے والے سیریز کے دوسرے مقابلے میں انگلستان نے ٹاس جیت کر پہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا لیکن اس کے باؤلرز باؤلرز کے لی مددگار صبح کی کنڈیشنز کا بالکل فائدہ نہ اٹھا سکے۔ کمار سنگاکارا اور تلکارتنے دلشان کے درمیان دوسری وکٹ پر 96 رنز کی شراکت داری نے سری لنکا کو مضبوط بنیاد فراہم کی۔ سنگا 40 رنز بنانے کے بعد آؤٹ ہوئے تو کچھ ہی دیر میں سری لنکا کو مہیلا جے وردھنے اور تلکارتنے دلشان کی قیمتی وکٹیں بھی گنوانا پڑیں۔ مہیلا صرف 2 رنز بنانے کے بعد رن آؤٹ ہوئے جبکہ دلشان نے 101 گیندوں پر 88 رنز کی بہترین اننگز کھیلی۔ یہ انگلش سرزمین پر دلشان کی پہلی ون ڈےنصف سنچری تھی۔

حتمی 10 اوورز کا مرحلہ شروع ہونے سے پہلے ہی تمام سیٹ بلے باز کھونے کے بعد کپتان اینجلو میتھیوز اور نوجوان آشان پریانجن کی اننگز نے سری لنکا کو 250 کی نفسیاتی حد عبور کروائی۔ آشان کو ابتداء ہی میں کیچ چھوٹنے کی وجہ سے نئی زندگی ملی جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور 33 گیندوں پر 43 رنز جوڑ ڈالے جبکہ اینجلو 35 گیندوں پر 30 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ مقررہ 50 اوورز کے اختتام پر سری لنکا اسکور 256 رنز تک پہنچا جبکہ اس کے آٹھ کھلاڑی آؤٹ ہوئے۔

انگلستان کی جانب سے ہیری گرنی نے 3، جمی اینڈرسن نے 2 جبکہ کرس جارڈن اور جیمزٹریڈویل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

257 رنز کا ہدف بہت بڑا تو نہیں تھا لیکن باؤلرز کے لیے سازگار حالات کو دیکھتے ہوئے مشکل ضرور تھا۔ لیکن انگلستان کی بیٹنگ لائن اتنی بری کارکردگی دکھائے گی؟ اس کا اندازہ نہیں تھا۔ ابتدائی تین بلے باز نووان کولاسیکرا کی بہترین باؤلنگ کا شکار بنے۔ ایلسٹر کک کی جگہ لینے والے مائیکل کاربیری تیسرے ہی اوور میں آؤٹ ہوئے جبکہ کولا نے اگلے اوور میں این بیل کو بھی سنگا کے ہاتھوں کیچ کرا دیا۔ رہی سہی کسر چھٹے اوور میں لاستھ مالنگا کے ہاتھوں جو روٹ کے آؤٹ ہونے اس کے بعد گیری بیلنس کے کولاسیکرا کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو نے پوری کردی۔ یعنی کہ 7 اوورز سے پہلے ہی محض 29 رنز پر چار انگلش بلے باز لوٹ چکے تھے جن میں جو روٹ صفر، کاربیری 6، گیری بیلنس 5 اور این بیل صرف 12 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

سنبھلنے کا امکان ضرور تھا، لیکن یہ محض انگلستان کی خواہش ہی رہی کیونکہ ایک طرف سے کولاسیکرا کا زور کم ہوا تو اسپنر سچیتھرا سینانائیکے نے مڈل آرڈر پر ہاتھ صاف کرنا شروع کردیا۔ بس ایون مورگن کی صورت میں ایک اینڈ ہی کچھ مزاحمت کر پایا۔ دوسرے اینڈ سے کسی کو دہرے ہندسے میں پہنچنےکی توفیق بھی نہ مل سکی۔ روی بوپارا 7، جوس بٹلر 4 اور کرس جارڈن صرف 1 رن بنانے کے بعد آؤٹ ہوگئے اور پوری ٹیم 27 ویں اوور کے آغاز پر محض 99 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ مورگن 40 رنز کے ساتھ سب سے نمایاں رہے اور ان کی یہی اننگز تھی جوانگلستان کو اپنی تاریخ کے کم ترین مجموعے 86 رنز سے آگے لے گئی۔

سینانائیکے نے صرف 13 رنز دے کر 4 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ کولاسیکرا نے 15 رنز دے کر تین وکٹیں لیں۔ ایک، ایک وکٹ لاستھ مالنگا، اینجلو میتھیوز اور دھمیکا پرساد نے بھی حاصل کی۔

اس مقابلے سے ثابت ہوگیا کہ انگلستان کو انفرادی نہیں بلکہ اجتماعی سطح پر کارکردگی دکھانے کی ضرورت ہے۔ نتیجے کو اپنے حق میں کرنے کے لیے کسی ایک کھلاڑی پر انحصار ہی انگلش ٹیم کے لیے مشکلات کھڑی کررہا ہے اور اگر وہ اس ذہنیت سے نہیں نکل پایا تو سیریز ہاتھوں سے نکل سکتی ہے۔

دوسری جانب سری لنکا نے ثابت کردیا کہ پہلے ون ڈے میں شکست کے بعد اس کے حوصلے نہیں ٹوٹے تھے اور وہ پوری تیاری کے ساتھ میدان میں اترا اور سیریز کو ایک-ایک سے برابر کردیا۔ اب دونوں ٹیمیں 28 مئی کو اولڈ ٹریفرڈ، مانچسٹر میں تیسرا ون ڈے کھیلیں گی۔