پی سی بی دباؤ نہ جھیل سکا، یونس کو زمرہ اول ملنے کا امکان

7 1,021

پاکستان کرکٹ بورڈ بالآخر دباؤ کو نہ جھیل سکا اور فیصلہ کرلیا کہ وہ سال 2014ء کے لیے یونس خان کو زمرہ اول میں مرکزی معاہدے سے نوازے گا۔

بورڈ نے یہ قدم غالباً یونس خان کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اٹھایا ہے (تصویر: AFP)
بورڈ نے یہ قدم غالباً یونس خان کو ٹھنڈا کرنے کے لیے اٹھایا ہے (تصویر: AFP)

پی سی بی نے گزشتہ ہفتے رواں سال کے لیے مرکزی معاہدوں کا اعلان کیا تو اس میں تجربہ کار بیٹسمین یونس خان کو ایک درجہ تنزلی کے ساتھ زمرہ دوئم میں منتقل کردیا گیا تھا۔ لیکن اس خبر کے منظرعام پر آتے ہی ذرائع ابلاغ میں زبردست ہنگامہ کھڑا ہوگیا اور اسے سابق کپتان کے ساتھ صریح زیادتی قرار دیا گیا۔ بورڈ اہلکاروں کو اس ردعمل کی کچھ توقع پہلے ہی تھی اور شاید اسی لیے ڈائریکٹر انٹرنیشنل کرکٹ ذاکر خان نے اعلان کرتے ہوئے ہی وضاحت کی تھی کہ "فارم اور کارکردگی، فٹنس اور مستقبل کے امکانات کی بنیاد پر معاہدے کیے گئے ہیں" ، یہاں تک کہ وہ پیمانہ بھی ظاہر کیا گیا کہ جس کی بنیاد پر کھلاڑیوں کی زمرہ بندی کی گئی کہ زمرہ اول میں ان کھلاڑیوں کو رکھا گیا جو یا تو کپتان ہوں، یا تینوں طرز کی کرکٹ میں ٹیم کا حصہ ہوں یا پھر کم از کم 50 ٹیسٹ اور 200 ون ڈے کھیل چکے ہوں، لیکن اس کے باوجود کوئی دلیل ناقدین کو متاثر نہ کرسکی۔ خود یونس خان بھی معاہدے پر دستخط میں پس و پیش کررہے ہیں۔ گو کہ پی سی بی کا کہنا ہے کہ آئندہ سیریز کے لیے اسی کھلاڑی کے انتخاب پر غور ہوگا جو مرکزی معاہدے پر دستخط کرے گا لیکن شاید یہ دھمکی بھی کارگر ثابت نہیں ہو رہی اور یوں بورڈ پچھلے قدم پر واپس آتے ہوئے اب یونس کو زمرہ اول دینے کا فیصلہ کرنے والا ہے۔

پاکستان نے زمرہ اول میں کپتان مصباح الحق کے علاوہ محمد حفیظ، سعید اجمل، شاہد آفریدی اور جنید خان کو معاہدوں سے نوازا تھا جبکہ یونس خان، احمد شہزاد، عمر اکمل اور عمر گل کے ساتھ دوسرے درجے میں قرار پائے۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ اب یونس خان کو دورۂ سری لنکا کے لیے ون ڈے اسکواڈ کا بھی حصہ بنایا جائے گا۔ یونس نے آخری مرتبہ مارچ 2013ء میں پاکستان کی جانب سے کوئی ایک روزہ مقابلہ کھیلا تھا اور اس کے بعد سے قومی ون ڈے دستے سے باہر ہیں۔