[وڈیوز] نووان پردیپ کا عجیب و غریب آؤٹ

2 1,035

سری لنکا کے نوجوان باؤلر نووان پردیپ اپنے مختصر بین الاقوامی کیریئر میں گیندباز کی حیثیت سے تو آج تک کوئی کارنامہ انجام نہیں دے سکے لیکن بلے باز کے طور پر دو "سنہرے کارنامے" ضرور اپنے نام لکھوا چکے ہیں۔ ایک 2012ء میں اپنی وکٹ گنوا کر کمار سنگاکارا کو یقینی ڈبل سنچری سے محروم کرنا اور دوسرا انگلستان کے خلاف لارڈز ٹیسٹ میں عجیب و غریب انداز میں آؤٹ ہونا، آپ نے شاید ہی کبھی کسی بیٹسمین کو اس طرح آؤٹ ہوتے ہوئے دیکھا ہو، جس طرح گزشتہ روز پردیپ ہٹ وکٹ ہوئے ہیں۔

نووان پردیپ کے بیٹنگ "کارناموں" میں اک نئے باب کا اضافہ (تصویر: Getty Images)
نووان پردیپ کے بیٹنگ "کارناموں" میں اک نئے باب کا اضافہ (تصویر: Getty Images)

لارڈز کے تاریخی میدان پر جاری انگلستان-سری لنکا پہلے ٹیسٹ کے چوتھے دن سری لنکا کی اننگز اس وقت مکمل ہوئی جب پردیپ کرس جارڈن کی گیند پر ہٹ وکٹ ہوئے۔ ہٹ وکٹ کیا کہیے کہ اپنی ہی وکٹوں پر بلے کو کلہاڑا سمجھ کر مار دیا۔ جب سری لنکا کا اسکور 453 رنز پر پہنچا تو کرس جارڈن کی ایک اٹھتی ہوئی گیند کو لیگ سائیڈ کی جانب کھیلنے کی ناکام کوشش کی اور باؤنسر سیدھا ان کے دائیں کاندھے پر لگا۔ گو کہ پردیپ شاٹ کھیلنے میں ناکام ہوچکے تھے لیکن ایک تو وہ اسے کھیلنے کے لیے خاصا زور لگا چکے تھے اور دوسرا گیند کی ضرب نے بھی انہیں دھچکا پہنچایا، نتیجہ یہ نکلا کہ وہ گھومتے ہوئے گرے اور بلّا سیدھا مڈل اسٹمپ پر جا مارا۔

ٹیسٹ میں 89.25 کے اوسط سے 8 اور ایک روزہ میں 38.33 کے اوسط سے محض 3 وکٹیں لینے والے پردیپ کو اپنی بیٹنگ "اہلیت" پر بھی اس وقت سخت تنقید کا نشانہ بننا پڑا تھا جب 2012ء کے انہی ایام میں پاکستان کے خلاف گال میں کھیلے گئے ٹیسٹ میں ان کی نااہلی نے کمار سنگاکارا کو ڈبل سنچری کے سنگ میل سے محروم کردیا تھا۔ اس مقابلے میں سنگا 199رنز پر کھیل رہے تھے جب پردیپ محمد حفیظ کے ہاتھوں اپنی وکٹ نہ بچا سکے اور یوں سنگا تاریخ کے محض دوسرے بلے باز بنے جو 199 رنز پر ناقابل شکست میدان سے لوٹے۔

بہرحال، اس انوکھے آؤٹ کے ساتھ سری لنکا کو 122 رنز کے خسارے کا سامنا کرنا پڑا اور انگلستان کے نوجوان بیٹسمین گیری بیلنس کی سنچری نے ان کے زخموں پر مزید نمک چھڑک دیا ہے جس کی بدولت انگلستان 267 رنز پر کھڑا ہے یعنی میزبان کی برتری 389 رنز کی ہوچکی ہے۔ اب سری لنکا کو ضرورت ہے کہ وہ آخری دن سنبھل کر کھیلے اور مقابلے کو بچائے ۔ اور ہاں! ایک بات یاد رکھنی ہے کہ کوشش ہو کہ نووان پردیپ کی بیٹنگ نہ آئے 🙂