نیوزی لینڈ ٹی ٹوئنٹی بھی جیت گیا، ویسٹ انڈیز پھر ناکام

0 1,172

نیوزی لینڈ نے ویسٹ انڈیز کے خلاف پہلا ٹی ٹوئنٹی ڈک ورتھ لوئس طریقے کے تحت 12 رنز سے جیت کر سیریز میں ناقابل شکست برتری حاصل کرلی۔

آندرے فلیچر کی عمدہ بیٹنگ بھی ویسٹ انڈیز کے کسی کام نہ آئی، البتہ انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ ضرور ملا (تصویر: WICB)
آندرے فلیچر کی عمدہ بیٹنگ بھی ویسٹ انڈیز کے کسی کام نہ آئی، البتہ انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا ایوارڈ ضرور ملا (تصویر: WICB)

چند روز قبل ٹیسٹ سیریز جیتنے کے بعد ویسٹ انڈیز اس عزم کے ساتھ میدان میں آیا تھا کہ وہ اس کا بدلہ ٹی ٹوئنٹی میچز میں دے گا لیکن اس کے سارے عزائم نیوزی لینڈ کے اسٹرائیک باؤلرز ٹم ساؤتھی اور ٹرینٹ بولٹ کی عمدہ باؤلنگ اوربعد ازاں برینڈن میک کولم اور روز ٹیلر کی شاندار بیٹنگ کے سامنے جھاگ کی طرح بہہ گئے۔

ونڈسر پارک، روسیو میں ہونے والے تاریخ کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میچ میں بارش نے مقابلے کو خاصا متاثر کیا جس کی وجہ سے میچ 18 اوورز فی اننگز تک محدود کردیا گیا لیکن اس کے باوجود دوسری اننگز 15 اوورز ہی میں مکمل کرنا پڑی اور نیوزی لینڈ کو ڈک ورتھ لوئس طریقے کے تحت فاتح قرار دیا گیا۔

نیوزی لینڈ نے ٹاس جیت کرپہلے باؤلنگ کا فیصلہ کیا تو ساؤتھی اور بولٹ نے ابتدائی تین اوورز ہی میں میزبان ٹیم کو دونوں اوپنرز ڈیوون اسمتھ اور لینڈل سیمنز سے محروم کردیا۔ تیسرے وکٹ پر آندرے فلیچر اور ڈیرن براوو کی عمدہ بیٹنگ نے ویسٹ انڈیز کو خاصی حد تک مقابلے میں واپس لے آئی۔ فلیچر 39 گیندوں پر 52 رنز بنانے میں کامیاب رہے جبکہ براوو نے 30 رنز بنائے۔ لیکن ان دونوں کے آؤٹ ہونے کے بعد ویسٹ انڈیز اس رفتار کے ساتھ رنز نہیں بنا پایا، جتنا کہ اس کو ضرورت تھی۔ پولارڈ نے صرف 16 رنز بنائے، کپتان ڈیرن سیمی 10 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے جبکہ آندرے رسل اور دنیش رام دین کی باریاں تو ایک، ایک رن سے آگے ہی نہیں بڑھ پائیں۔ جب 18 اوورز مکمل ہوئے تو اسکور بورڈ پر 132 رنز ہی جمع ہوپائے تھے۔

نیوزی لینڈ کی جانب سے ساؤتھی اور بولٹ کے علاوہ کوری اینڈرسن نے بھی دو وکٹیں حاصل کیں جبکہ ایک وکٹ اپنا پہلا ٹی ٹوئنٹی کھیلنے والے ایش سودھی کو بھی ملی۔

133 رنز کے ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کو دوسرے ہی اوور میں جمی نیشام کی وکٹ کھونا پڑی جو کرشمار سنتوکی کے ہتھے چڑھ گئے۔ البتہ دوسری وکٹ پر کین ولیم سن اور برینڈن میک کولم کی 53 رنز کی شراکت داری نے منزل کی طرف پیشقدمی کو آسان کردیا۔ بالخصوص میک کولم نے ایک مرتبہ پھر ثابت کیا کہ انہیں آخر کیوں ٹی ٹوئنٹی طرز میں دنیا کا بہترین بیٹسمین تصور کیا جاتا ہے۔ ان کی 35 گیندوں پر 40 رنز کی اننگز کو روز ٹیلر کا بھرپور سہارا ملا، جنہوں نے آندرے رسل کے ایک ہی اوور میں دو چھکے اور ایک چوکے کے ذریعے یقینی بنایا کہ نیوزی لینڈ ڈک ورتھ لوئس پار اسکور سے آگے ہی رہے۔

جب 15 اوورز کا کھیل مکمل ہوا تو نیوزی لینڈ نے 117 رنز بنا چکا تھا، لیکن ایک مرتبہ پھر بارش اور کم ہوتی روشنی کی وجہ سے امپائروں کو میچ روکنا پڑا اور انہوں نے ڈک ورتھ لوئس طریقے کے مطابق فیصلہ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کو فاتح قرار دے دیا۔

ویسٹ انڈیز کے آندرے فلیچر کو میچ کی واحد نصف سنچری بنانے پر بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا لیکن ویسٹ انڈیز کے لیے مایوس کن بات یہ ہے کہ اب وہ ٹی ٹوئنٹی سیریز بھی نہیں جیت سکتا کیونکہ یہ سیریز ہی محض دو مقابلوں پر مشتمل ہے۔ جس کا آخری مقابلہ اتوار کو اسی میدان پر کھیلا جائے گا۔