انگلستان بھارت کو دو مقابلوں کے فرق سے ہرائے گا: این بوتھم کی خوش فہمی

1 1,090

انگلستان اور بھارت کے درمیان سیریز کا باضابطہ آغاز اب صرف ایک دن کے فاصلے پر ہے اور الفاظ کی جنگ اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے۔ ایک طرف روی شاستری کا ایلسٹر کک کو ہدف بنائے رکھنے کا بیان ہے تو دوسری طرف سابق انگلش آل راؤنڈر این بوتھم بھی اپنی پٹاری لیے حاضر ہیں اور اس مرتبہ ان کی خوش فہمیانہ پیشن گوئی یہ ہے کہ انگلستان بھارت کے خلاف پانچ ٹیسٹ میچو کی سیریز دو-صفر یاتین-ایک سے جیتے گا ۔

این بوتھم نے روی شاستری کی اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی کوشش کی ہے (تصویر: Getty Images)
این بوتھم نے روی شاستری کی اینٹ کا جواب پتھر سے دینے کی کوشش کی ہے (تصویر: Getty Images)

بیرون ملک پے در پے شکستیں کھانے والا بھارت اور حال ہی میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے ہاتھوں ہار سے بے حال انگلستان ٹرینٹ برج، ناٹنگھم میں پہلے ٹیسٹ کےلیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ انگلینڈ اپنی بیٹنگ کے حوالے سے سخت پریشان ہے جو کیون پیٹرسن کے غیر موجودگی اور ایلسٹر کک کی ناقص فارم کی وجہ سے بہت کمزور دکھائی دیتی ہے جبکہ بھارت کا مسئلہ باؤلنگ کا ہے۔ پریکٹس میچز تک میں 10 باؤلرز آزمانے کے باوجود وہ ایک مرتبہ بھی دوسرے درجے کی کاؤنٹی ٹیموں کے آل آؤٹ نہ کرپائے۔

این بوتھم بھی یہی کہتے ہیں کہ بھارت کی بیٹنگ لائن کافی مضبوط ہے لیکن باؤلنگ میں وہ بہت زیادہ کمزور ہیں یہی وجہ ہے کہ انگلینڈ کی حالیہ کارکردگی اچھی نہ ہونے کے باوجود میرے خیال میں بھارت کے باؤلرز سیریز میں جدوجہد کرتے دکھائی دیں گے اور انگلینڈ گھریلو میدانوں کا فائدہ اٹھا کر سیریز جیت لے گا۔

انگلستان میں بھارت کی آخری سیریز 2011ء کے موسم گرما میں کھیلی گئی تھی جہاں تمام چاروں مقابلوں میں بھارت کو بری طرح شکست ہوئی تھی لیکن بوتھم کا کہنا ہے کہ اس مرتبہ معاملہ اتنا یکطرفہ نہیں ہوگا، اس کے باوجود میرے خیال میں انگلینڈ دو-صفر یا تین-ایک کے مارجن سے جیت جائے گا۔

سابق آل راؤنڈر نے سیریز میں جیمز اینڈرسن اور بین اسٹوکس سے خاصی امیدیں وابستہ کر رکھی ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ جمی میرا ریکارڈ توڑنے کے لیے درکار 28 وکٹیں اسی سیریز میں حاصل کرلے گا۔ اس وقت اینڈرسن کی ٹیسٹ وکٹوں کی تعداد 355 ہے۔

یاد رہے کہ بھارت کے خلاف گزشتہ کلین سویپ کے بعد این بوتھم نے دعویٰ انگلینڈ آئندہ آٹھ سالوں تک ٹیسٹ کی عالمی نمبر ایک ٹیم رہے گا۔ وہ الگ بات کہ وہ آٹھ ماہ بھی اس پوزیشن پر برقرار نہ رہ سکا اور اسی سال موسم سرما میں پاکستان کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد نمبر ایک پوزیشن سے محروم ہوگیا۔ اب دیکھتے ہیں کہ انگلینڈ سری لنکا کے ہاتھوں شکست سے بے حال ہونے کے باوجود بوتھم کی لاج رکھتا ہے یا اسے ہوم گراؤنڈ پر مسلسل دوسری سیریز شکست ہوگی۔