جنوبی افریقہ نے پہلی بار لنکا ڈھا دی

1 1,064

جنوبی افریقہ نے شاندار بیٹنگ اور بہترین باؤلنگ کے ذریعے تاریخ میں پہلی بار سری لنکا کو اسی کے میدانوں پر ون ڈے سیریز میں شکست دے دی۔ ہمبنٹوٹا میں ہونے والا سیریز کا تیسرا و آخری مقابلہ جنوبی افریقہ کی آل راؤنڈ کارکردگی کے بعد حاصل کردہ 82 رنز کی فتح پر مکمل ہوا اور یوں سیریز بھی دو-ایک سے پروٹیز کے نام رہی۔ اس کے ساتھ ہی ایک روزہ میں سری لنکا کی سال بھر کی فتوحات کا بھی خاتمہ ہوا۔ ایشیا کپ، بنگلہ دیش اور انگلستان کے خلاف ون ڈے سیریز فتوحات کے بعد اسے اپنے ہی میدانوں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔

ڈی کوک نے اپنے مختصر ون ڈے کیریئر کی پانچویں سنچری بنائی، جو گزشتہ 6 اننگز میں ان کی چوتھی سنچری تھی (تصویر: AFP)
ڈی کوک نے اپنے مختصر ون ڈے کیریئر کی پانچویں سنچری بنائی، جو گزشتہ 6 اننگز میں ان کی چوتھی سنچری تھی (تصویر: AFP)

جنوبی افریقہ کے لیے فتح کی بنیاد نوجوان کوئنٹن ڈی کوک اور ابراہم ڈی ولیئرز نے رکھی جن کی شاندار سنچریوں کی بدولت جنوبی افریقہ 339 رنز کا ایسا مجموعہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوا، جس تک پہنچنا سری لنکا کے بس کی بات نہیں دکھائی دیتی تھی۔ گو کہ سری لنکا نے آغاز بہت اچھا لیا اور ابتدائی 10 اوورز میں تقریباً 10 رنز فی اوور کے اوسط سے رنز بنانے میں کامیاب رہے لیکن سلسل تین اوورز میں تلکارتنے دلشان، کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کی وکٹیں گرنے سے ان کی پیشرفت کو ایسا نقصان پہنچا، جس کا ازالہ آخر تک نہیں ہوسکا۔

سری لنکا نے کوشال پیریرا اور دلشان کے ذریعے ایک تیز رفتار آغاز لیا، جو 340 رنز کے بڑے ہدف تک پہنچنے کےلیے بہت ضروری بھی تھا۔ دونوں نے ابتدائی پانچ اوورز ہی میں نصف سنچری شراکت داری بنا ڈالی اور اس کے خاتمے کے بعد سنگاکارا کے 23 گیندوں پر 36 رنز نے مزید تقویت فراہم کی لیکن یہ اننگز کا 12 واں اوور تھا جس نے میچ میں فیصلہ کن موڑ فراہم کیا۔ دلشان کا رن آؤٹ اور اس کے بعد اگلے ہی اوور میں سنگاکارا کا وکٹوں کے پیچھے کیچ دے جانا کم دھچکا تھا کہ عمران طاہر نے جے وردھنے کو آؤٹ کرتے ہوئے سری لنکا کی پیشرفت پر کاری ضرب لگا دی۔ 113 رنز پر 4 وکٹیں گنوانے کے بعد اینجلو میتھیوز کی کوئی معجزاتی اننگز ہی سری لنکا کو ریکارڈ ہدف تک پہنچا سکتی تھی۔ انہوں نے کوشش تو کافی کی اور چھٹی وکٹ پر آشان پریانجن کے ساتھ 83 رنز بھی جوڑے لیکن فی اوور درکار رنز اوسط تقریباً 10 کو چھو رہا تھا اور اس کے بوجھ تلے میزبان بلے باز دبتے چلے گئے، یہاں تک کہ میتھیوز کی قیمتی وکٹ میک لارن کے ہاتھ لگی اور پھر 45 ویں اوور میں پوری ٹیم 257 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔

میتھیوز کے 58 رنز کے علاوہ 37 رنز پیریرا، 36 سنگاکارا اور 30، 30 دلشان اور پریانجن نے بنائے۔ جنوبی افریقہ کی جانب سے راین میک لارن نے 3، مورنے مورکل اور ژاں-پال دومنی نے دو، دو جبکہ وین پارنیل اور عمران طاہر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

قبل ازیں جنوبی افریقہ نے سری لنکا کے خلاف اپنی ون ڈے تاریخ کا سب سے بڑا مجموعہ اکٹھا کیا اور اس اس کام کے لیے انہیں ہاشم آملہ کی سنچری تک کی ضرورت نہ پڑی، جو مسلسل تین ون ڈے سنچریوں کا ریکارڈ توڑنے سے محروم رہ گئے لیکن انفرادی سنگ میل سے ہٹ کر اجتماعی طور پر یہ مقابلہ ان کے لیے خوش کن رہا۔ صرف 'بڑی اننگز' کھیلنے پر یقین رکھنے والے نوجوان کوئنٹن ڈی کوک اور کپتان ابراہم ڈی ولیئرز کی دھواں دار سنچری اننگز نے جنوبی افریقہ کے ایک ایسے مجموعے تک پہنچایا، جس کا آج تک سری لنکا کی سرزمین پر کوئی ٹیم تعاقب نہیں کر سکی۔

جنوبی افریقی اننگز کا آغاز ہی شاندار انداز میں ہوا، ہاشم آملہ اور کوئنٹن ڈی کوک کے مابین 118 رنز کی افتتاحی شراکت داری نے وہ بنیاد فراہم کی جس پر رنز کی بلند و بالا عمارت کھڑی ہوئی۔ ہاشم 48 رنز بنانے کے بعد میدان سے واپس آ گئے اور یوں مسلسل تیسرے ون ڈے میں سنچری کا عالمی ریکارڈ برابر نہ کرسکے۔ ژاک کیلس کی ناکامیوں کا سلسلہ بھی جاری رہا جو صرف 4 رنز بنانے کے بعد رنگانا ہیراتھ کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ اس طرح گزشتہ تین مقابلوں میں ان کے رنز کی تعداد محض 5 تک پہنچی۔

اس مرحلے پر ڈی کوک اور ڈی ولیئرز کے درمیان 116 رنز کی زبردست رفاقت ٹھہری۔ جو ہاشم-ڈی کوک کے بعد دن کی دوسری سب سے بڑی ساجھے داری تھی۔ دونوں بلے بازوں نے صرف 15 اوورز استعمال کرتے ہوئے 41 ویں اوور ہی میں مجموعے کو 248 رنز تک پہنچا دیا تھا اور اس کے بعد ڈی ولیئرز کے لیے میدان تیار تھا کہ وہ میچ کو سری لنکا کی پہنچ سے باہر کردیا۔

21 سالہ ڈی کوک نے اس دوران اپنے مختصر کیریئر کی پانچویں سنچری بنائی۔ حیران کن بات یہ ہے کہ ڈی کوک نے جب بھی 50 رنز کا ہندسہ عبور کیا انہوں نے سنچری سے پہلے دم نہیں لیا یعنی ان کے کیریئر میں کوئی نصف سنچری شامل نہیں، تمام ہی سنچریاں ہیں۔ اس کے علاوہ یہ ڈی کوک کی گزشتہ 6 اننگز میں چوتھی سنچری تھی جس میں بھارت کے خلاف سیریز میں بنائی گئی ریکارڈ تین مسلسل سنچریاں بھی شامل ہیں۔

ڈی کوک کو 38 کے انفرادی اسکور پر ایک زندگی ملی تھی جس کا انہوں نے بھرپور فائدہ اٹھایا اور 127 گیندوں پر 128 رنز بنانے کے بعد میدان سے واپس آئے۔ ان کی اننگز میں تین چھکے اور 12 چوکے شامل تھے۔

ڈی ولیئرز کی موجودگی اور دومنی کی آمد کے ساتھ ہی اسٹیج تیار تھا اور دونوں نے صرف 8 اوورز میں 80 رنز جوڑ کر مجموعے کو 339 تک پہنچا دیا۔ ڈي ولیئرز 71 گیندوں پر 108 رنز بنا کر 49 ویں اوور میں آؤٹ ہوئے۔ 11 چوکوں اور 4 چھکوں سے مزین اس اننگز پر انہیں بعد ازاں میچ کے بہترین کھلاڑی کااعزاز بھی ملا۔ دومنی نے 24 گیندوں پر 29 رنز بنائے۔

اب سری لنکا اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا آغاز ہوگا جس کا پہلا مقابلہ 16 جولائی سے گال میں شروع ہوگا۔