"۔۔۔۔ ہیرا پھیری سے نہ جائے،" جنوبی افریقہ کی ایک مرتبہ پھر بال ٹمپرنگ

4 1,037

گال ٹیسٹ کے تیسرے روز جب ڈیل اسٹین کے سامنے سری لنکا کی وکٹیں خزاں کے پتوں کی طرح جھڑ رہی تھیں۔ ڈیل اسٹین قہر برسا رہے تھے اور سری لنکا کے بیٹسمین یکے بعد دیگرے اپنی وکٹیں دے کر سر جھکائے میدان سے لوٹ رہے تھے۔ اس مرحلے پر جب چائے کے وقفے پر 182 رنز پر 4 آؤٹ تھے، 201 رنز تک پہنچتے پہنچتے 7 کھلاڑی آؤٹ ہو چکے تھے۔ اسٹین نے محض پانچ اوورز میں تین اہم بلے بازوں لاہیرو تھریمانے، دنیش چندیمال اور دلرووان پیریرا کو میدان سے واپسی کا پروانہ تھمایا۔ لیکن کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ آخر یہ ہوا کیا؟

فلینڈر کی گیند سے چھیڑچھاڑ کے کچھ ہی دیر بعد ڈیل اسٹین نے سری لنکن بیٹنگ لائن کو ادھیڑ کر رکھ دیا (تصویر: AFP)
فلینڈر کی گیند سے چھیڑچھاڑ کے کچھ ہی دیر بعد ڈیل اسٹین نے سری لنکن بیٹنگ لائن کو ادھیڑ کر رکھ دیا (تصویر: AFP)

تیسرے دن کا کھیل مکمل ہونےکے بعد جب آن-فیلڈ اور باقی دونوں امپائر مل بیٹھے اور انہوں نےدن بھر کی وڈیوز کا تجزیہ کیا تو معلوم ہوا کہ جنوبی افریقہ کے اہم باؤلر ویرنن فیلڈر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررہے ہیں۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے اعلامیہ کے مطابق فلینڈر کو آئی سی سی کے ضابطہ اخلاق کی شق 2.2.9 کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا گیا ہے جو گیند کے ساتھ چھیڑچھاڑ کرنے سے تعلق رکھتی ہے۔ الزام ثابت ہونے پر امپائروں نے فلینڈر پر 75 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کردیا ہے۔

امپائروں کا کہنا ہے کہ یہ وڈیو براہ راست نشر نہیں ہوئی تھی بلکہ بعد ازاں امپائر بلی باؤڈن اور رچرڈ کیٹل برو نے ساتھی امپائروں کے ساتھ مل کر اس وقت دیکھی جب وہ وڈیوز پر نظرثانی کررہے تھے۔

وڈیوز میں فلینڈر کو اپنے ناخنوں سے گیند کی شکل تبدیل کرنے کی کوشش کرتے دیکھا گیا اور بعدازاں فلینڈر نےالزام کی تردید نہیں کی اور اسے قبول کرلیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں پاکستان کے خلاف دبئی ٹیسٹ میں جنوبی افریقہ کے کھلاڑی فف دو پلیسی پر بال ٹمپرنگ ثابت ہوگئی تھی تاہم انہیں محض 50 فیصد میچ فیس کا جرمانہ برداشت کرنا پڑا۔ فف میچ کے دوران اپنے پاجامے کی زپ کے ساتھ گیند کو رگڑتے ہوئے پائے گئے تھے۔ پہلے امپائروں نے پاکستان کو پنالٹی کے 5 رنز دیے اور گیند تبدیل کی لیکن بعد ازاں آئی سی سی نے محض فف کے اس بیان کو کہ یہ حرکت انہوں نے جان بوجھ کر نہیں کی، کافی جانتے ہوئے انہیں گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کے قانون کی کم ترین سزا دی۔ آئی سی سی قواعد کے مطابق گیند سے چھیڑ چھاڑ پر 50 سے 100 فیصد میچ فیس کا جرمانہ عائد کیا جا سکتا ہے یا ایک ٹیسٹ، دو ون ڈے یا دو ٹی ٹوئنٹی کی پابندی تک کی سزا بھی ہوسکتی ہے۔

رواں سال کے اوائل میں پورٹ ایلزبتھ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں شکست کے بعد آسٹریلیا کے اوپنر ڈیوڈ وارنر نے بھی الزام لگایا تھا کہ جنوبی افریقہ کے کھلاڑی گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کررہے تھے۔ گو کہ یہ الزام ثابت نہیں ہوسکا لیکن ایک سال کے اندر اندر دوسری بار ایک کھلاڑی کا بال ٹمپرنگ پر دھر لیا جانا ظاہر کرتا ہے کہ پروٹیز کھلاڑیوں میں گیند سے چھیڑ چھاڑ کرنے کا کلچر عام ہے اور اگر آئی سی سی اس معاملے پر سخت سزائیں نہیں دے گا تو یہ دیگر ٹیموں میں بھی زور پکڑے گا۔