[ریکارڈز] یونس خان سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریوں کے قومی ریکارڈ کے قریب

3 1,030

یونس خان کی گال ٹیسٹ میں 228 گیندوں پر 11 چوکوں اور ایک چھکے کے ذریعے کھیلی گئی 133 رنز کی ناٹ آؤٹ اننگز نے انہیں سب سے زیادہ ٹیسٹ رنز بنانے والے پاکستانی کھلاڑیوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر پہنچانے کے ساتھ ساتھ ایک اور قومی ریکارڈ کے بھی بہت قریب پہنچا دیا ہے۔ یہ یونس کے کیریئر کی 24 ویں سنچری تھی جس کی بدولت وہ سب سے زیادہ سنچریاں بنانے والے پاکستانی بیٹسمینوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر موجود محمد یوسف کے برابر آ گئے ہیں۔

یونس خان کو سابق کپتان انضمام الحق کا قومی ریکارڈ برابر کرنے کے لیے ایک ٹیسٹ سنچری درکار ہے (تصویر: AFP)
یونس خان کو سابق کپتان انضمام الحق کا قومی ریکارڈ برابر کرنے کے لیے ایک ٹیسٹ سنچری درکار ہے (تصویر: AFP)

پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا اعزاز انضمام الحق کو حاصل ہے جنہوں نے اپنے 15 سالہ کیریئر میں 25 سنچریاں بنائیں۔ یونس خان نے گال میں جاری ٹیسٹ کے پہلے روز جب 181 گیندوں پر اپنی سنچری مکمل کی تو وہ جاوید میانداد کو پیچھے چھوڑتے ہوئے محمد یوسف کے برابر آ گئے۔ یوسف نے 90 ٹیسٹ میچز میں 24 سنچریاں اسکور کی تھیں اور یونس بھی اتنے ہی مقابلوں میں اسی تعداد کو پہنچ گئے ہیں۔ حیران کن بات یہ ہے کہ دونوں کے رنز اور اوسط میں بھی بہت مماثلت ہے۔ 90 ٹیسٹ مقابلوں کے بعد یوسف کے رنز کی تعداد 7530 تھی جبکہ یونس اپنے 90ویں ٹیسٹ میں 7532 تک پہنچ گئے ہیں۔ یوسف کا اوسط 52.29 تھا جبکہ یونس کا 52.30 ہے جبکہ دونوں کی سنچریوں کی تعداد بھی برابر ہے۔

جو چیز یونس کو پاکستان کے ان تینوں سرفہرست بلے بازوں سے ممتاز کرتی ہے وہ ان کی نصف سنچریوں کو سنچریوں میں بدلنے کی صلاحیت ہے۔ یعنی یونس کو 'لمبی ریس کا گھوڑا' کہا جا سکتا ہے۔ جاوید میانداد اپنے کیریئر میں 43 نصف سنچریاں رکھتے ہیں جبکہ انضمام کی ففٹیز کی تعداد بھی 46 ہے لیکن یونس 24 سنچریوں کے ساتھ محض 28 نصف سنچریاں رکھتے ہیں یعنی وہ اپنی بیشتر نصف سنچریوں کو سنچریوں میں بدلنے میں کامیاب رہے۔

سب سے زیادہ ٹیسٹ سنچریاں بنانے والے پاکستانی کھلاڑی

مقابلے رنز بہترین اسکور اوسط سنچریاں نصف سنچریاں
انضمام الحق 119 8829 329 50.16 25 46
محمد یوسف 90 7530 223 52.29 24 33
یونس خان 90 7532 313 52.30 24 28
جاوید میانداد 124 8832 280* 52.57 23 43
سلیم ملک 103 5768 237 43.69 15 29