گال میں سنگاکارا کا دن، پاکستان سخت دباؤ میں

3 1,024

کمار سنگاکارا کی شاندار ڈبل سنچری نے گال ٹیسٹ میں پاکستان کو سخت دباؤ میں ڈال دیا ہے جو 82 رنز کے خسارے میں جانے کے بعد صرف 4 رنز پر اپنی ایک وکٹ سے محروم ہوچکا ہے۔

سال 2014ء میں کمار سنگاکارا کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ گال میں بھی جاری رہا، وہ اب تک سال میں 1329 رنز بنا چکے ہیں (تصویر: AFP)
سال 2014ء میں کمار سنگاکارا کی شاندار کارکردگی کا سلسلہ گال میں بھی جاری رہا، وہ اب تک سال میں 1329 رنز بنا چکے ہیں (تصویر: AFP)

سری لنکا نے میچ کے چوتھے روز کا آغاز 252 رنز، دو کھلاڑی آؤٹ پر کیا اور دن کی پہلی ہی گیند پر عبد الرحمٰن نے کمار سنگاکارا کا ایک آسان کیچ چھوڑ کر انہیں کیریئر کی 10 ویں ڈبل سنچری بنانے کا نادر موقع دے دیا۔ گو کہ اسی اوور میں جنید خان نے مہیلا جے وردھنے کو ضرور آؤٹ کیا لیکن سنگا کا کیچ چھوڑنا بعد ازاں پاکستان کو بہت مہنگا پڑ گیا۔ وہ اس وقت صرف 102 رنز پر کھیل رہے تھے اور بعد ازاں 221 رنز بنانے کے بعد پاکستانی باؤلرز کی جان چھوڑی۔

دن کے ابتدائی سیشن میں یہ صرف مہیلا کی وکٹ تھی جو پاکستان کو نصیب ہوئی اور ان کے جانے کے بعد سنگاکارا کو کپتان اینجلو میتھیوز کی صورت میں ایک اور قابل اعتماد ساتھی میسر آ گیا۔ دونوں نے چوتھی وکٹ پر 181 رنز جوڑ کر پاکستان کی برتری کا تقریباً خاتمہ ہی کردیا اور یوں پاکستان کی میچ پر گرفت پانے کی رہی سہی امیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ بدقسمتی سے پاکستان کے خلاف ایک مرتبہ پھر سنچری مکمل نہ کرسکے اور 188 گیندوں پر 91 رنز بنانے کے بعد چائے کے وقفے سے کچھ دیر پہلے سعید اجمل کی پہلی وکٹ بن گئے۔ یہ اننگز میں 46 اوورز پھینکنے کے بعد سعید کی پہلی وکٹ تھی اور ان کے کیریئر کا سب سے طویل انتظار ہے۔ انہوں نے پہلے کبھی وکٹ کے حصول کے لیے اتنی دوڑ دھوپ نہیں کی ہوگی۔ البتہ اس انتظار کا انہیں بعد ازاں پورا پورا صلہ ملا۔

آخری سیشن کی ابتداء ہی میں سعید اجمل نے کیتھوروون ویتھاناگے، نیروشان ڈکویلا اور دلرووان پیریرا کو آؤٹ کرکے سری لنکا کی اننگز کو لپیٹنا شروع کردیا لیکن دوسرے اینڈ پر کھڑے کمار سنگاکارا کو کوئی نہ ہلا سکا جنہوں نے اپنے کیریئر کی 10 ویں ڈبل سنچری مکمل کرکے ہی دم لیا۔ دو سال قبل پاکستان کے دورۂ سری لنکا میں وہ دو مرتبہ اس سنگ میل کو عبور کرنے سے محروم رہ گئے تھے لیکن آج انہوں نے 425 گیندوں پر 221 رنز بنائے اور عبد الرحمٰن کی گیند پر آؤٹ ہوکر تالیوں کی گونج میں میدان سے لوٹے۔ سری لنکا نے کچھ دیر بعد 533 رنز 9 کھلاڑی آؤٹ پر اپنی پہلی اننگز ڈکلیئر کردی۔

پاکستان کی جانب سے سعید اجمل نے 166 رنز کے عوض 5 وکٹیں حاصل کیں جبکہ دو وکٹیں جنید خان کو ایک، ایک وکٹ محمد طلحہ اور عبد الرحمٰن کو ملی۔

جس وقت سری لنکا نے اننگز ڈکلیئر کی، تب صرف 20 منٹ کا کھیل باقی تھا، لیکن پاکستان کے کھلاڑی دن بھر کی فیلڈنگ کے بعد سخت تھکے ہوئے دکھائی دے رہے تھے اور یہی وجہ ہے کہ چوتھے ہی اوور میں خرم منظور ایک غیر ضروری شاٹ کھیلتے ہوئے وکٹوں کے پیچھے دھر لیے گئے۔ پاکستان نے دن کا اختتام 4 رنز پر ایک کھلاڑی آؤٹ کے ساتھ کیا۔ احمد شہزاد کے ساتھ نائٹ واچ مین سعید اجمل کریز پر موجود تھے۔

اب پاکستان بدستور پہلی اننگز میں 78 رنز کے خسارے میں ہے اور اس کے پاس واحد راستہ یہی ہے کہ پانچویں دن ڈٹ کر سری لنکا کے باؤلرز کا مقابلہ کرے اور میچ کو ڈرا کی جانب لے جائے کیونکہ پہلی اننگز کی برتری کے ساتھ اب سری لنکا کو بالادست پوزیشن حاصل ہے اور اگر پاکستان کے بلے بازوں نے کمزوری دکھائی تو سری لنکا ناقابل یقین فتح بھی حاصل کرسکتا ہے۔