زخمی عمر گل مایوس، ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے پر غور کرنے لگے

3 1,050

گھٹنے کی انجری کی باعث گزشتہ ڈیڑھ سال سے جدجہد کرتے پاکستانی تیز گیندباز عمر گل اب ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہنے پر غور کررہے ہیں۔

عمر گل نے آخری ٹیسٹ فروری 2013ء میں کھیلا تھا، اس کے بعد سے گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہیں (تصویر: Getty Images)
عمر گل نے آخری ٹیسٹ فروری 2013ء میں کھیلا تھا، اس کے بعد سے گھٹنے کی تکلیف کا شکار ہیں (تصویر: Getty Images)

47 ٹیسٹ میچز میں 34 کے اوسط سے 163 وکٹیں حاصل کرنے والے عمر گل آخری بار فروری 2013ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف کیپ ٹاؤن ٹیسٹ میں شریک ہوئے تھے اور اس کے بعد گھٹنے کی تکلیف کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ سے باہر ہوگئے تھے۔ بعد ازاں آسٹریلیا میں انہیں گھٹنے کا آپریشن بھی کروانا پڑا۔ صحت یابی کے بعد وہ قومی ٹیم میں واپس ضرور آئے لیکن اپنی کارکردگی سے متاثر نہیں کرپائے۔

گھٹنے کی تکلیف دوبارہ بڑھ جانے کی وجہ سے وہ دورۂ سری لنکا سے بھی باہر ہوگئے ہیں لیکن اب ان کی نگاہیں اکتوبر میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز پر مرکوز ہیں۔ عمر گل کہتے ہیں کہ انہیں اس کا اندازہ تو نہیں ہے کہ آگے کیا ہوگا، لیکن فی الوقت وہ اپنے گھٹنے کی حالت سے مطمئن نہیں ہیں۔

ویسے تو عمر گل کو امید ہے کہ وہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز سے قبل فٹ ہوجائیں گے لیکن ساتھ ہی یہ بھی کہتے ہیں کہ اگر ایسا نہیں ہو پایا تو وہ ٹیسٹ کرکٹ چھوڑنے پر غور کریں گے۔

عمر گل نے بتایا کہ اس وقت وہ اپنے گھٹنے کے مسائل کی وجہ سے بحالی کے عمل اور مختلف مشقوں سے گزر رہے ہیں اور اگر اس وقت مجھ سے پوچھا جائے تو میں یہی کہوں گا کہ میں ٹیسٹ نہيں کھیل سکتا۔ لیکن مجھ میں ابھی کافی کرکٹ باقی ہے اور میں آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے ذریعے واپس آنا چاہتا ہوں۔

عمر گل اور محمد عرفان کی عدم موجودگی میں پاکستان کو سری لنکا کے خلاف سیریز کے پہلے ٹیسٹ میں سخت جدوجہد کا سامنا کرنا پڑا اور بالآخر اسے شکست کا منہ دیکھنا پڑا، جس کا اہم سبب کمزور باؤلنگ تھی۔