ناقص تیاریوں کا منطقی انجام، پاکستان کو دو-صفر سے شکست

7 1,028

دورۂ سری لنکا کے لیے پاکستان کی ناقص تیاریاں بالآخر اپنے منطقی انجام کو پہنچیں اور ٹیم گال کے بعد کولمبو میں ہونےوالا دوسرا ٹیسٹ بھی بری طرح ہارنے کے بعد سیریز میں شکست کھا گئی۔ 271 رنز کے ہدف کے تعاقب میں درحقیقت شکست تو چوتھے دن ہی ہوگئی تھی، آخری روز تو بس ضابطے کی کارروائی مکمل ہونا تھی۔ یہاں تک کہ دن کے دسویں اوور میں سرفراز احمد کی صورت میں وکٹ گرتے ہی پاکستان کی شکست پر مہر ثبت ہوگئی۔ ٹیم 165 رنز پر آل آؤٹ قرار پائی اور یوں سری لنکانے دوسرا مقابلہ 105 رنز کے واضح فرق سے جیت لیا۔ اس شکست کے ساتھ ہی پاکستان ٹیسٹ کی عالمی درجہ بندی میں تیسرے سے چھٹے نمبر پر پہنچ گیا ہے، یعنی بالکل اسی مقام پر جس کا وہ کارکردگی کی بنیاد پر اصل حقدار تھا۔

سیریز میں دو-صفر کی شاندار کامیابی کے ساتھ مہیلا جے وردھنے نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا (تصویر: AFP)
سیریز میں دو-صفر کی شاندار کامیابی کے ساتھ مہیلا جے وردھنے نے ٹیسٹ کرکٹ کو خیرباد کہہ دیا (تصویر: AFP)

پاکستان کے لیے ابتدائی روز ہی سے حالات اتنے بہتر نہیں تھے۔ سری لنکا کو پہلی اننگز میں آؤٹ کرتے کرتے بھی پاکستان 320 رنز دے بیٹھا جو سنہالیز اسپورٹس کلب کی اسپنرز کے لیے سازگار وکٹ پر کافی سے زیادہ رنز تھے۔ جواب میں پاکستانی اننگز اہم بلے بازوں کی ناکامی سے عبارت رہی۔ اگر سرفراز احمد ساتویں نمبر پر آ کر سنچری نہ بناتے تو پاکستان سری لنکا کے پہلی اننگز کے مجموعے کے قریب بھی نہ پھٹک سکتا تھا لیکن وکٹ کیپر بیٹسمین کی ایک اور جراتمندانہ اننگز نے پاکستان کو 12 رنز کی برتری دلا دی، جو فیصلہ کن اور حوصلہ افزاء نہ سہی لیکن کم از کم اس نے پاکستانی بیٹسمینون کو پہلی اننگز میں خسارے کے بوجھ سے تو آزاد کر ہی دیا تھا۔

سری لنکا نے اپنی آزمودہ جوڑی کمار سنگاکارا اور مہیلا جے وردھنے کے بل بوتے پر دوسری اننگز میں 282 رنز جوڑ کر پاکستان کو 271 رنز کا انتہائی مشکل ہدف دیا لیکن تب بھی میچ پاکستا ن کے ہاتھوں سے نکلا نہیں تھا۔ اس کے پاس خاصا وقت تھا کہ وہ اس ہدف تک پہنچنے کے لیے حکمت عملی تیار کرے لیکن پلک جھپکتے میں پاکستان کی دوسری اننگز ڈھیر ہوگئی اور جب چوتھے دن کے کھیل کا اختتام ہوا تو 127 رنز 7 کھلاڑی آؤٹ کی اسکور لائن پاکستان کی نااہلی کی داستان بیان کررہی تھی۔

آخری روز پاکستان نے اسکور میں 38 رنز کا اضافہ کیا جس میں سرفراز احمد اور وہاب ریاض آؤٹ ہونے والے آخری کھلاڑی تھے جبکہ زخمی جنید خان بیٹنگ کے لیے میدان میں نہیں اترے۔

سری لنکا کی جانب سے رنگانا ہیراتھ نے دوسری اننگز میں بھی پانچ وکٹیں حاصل کیں اور یوں میچ میں ان کی مجموعی وکٹوں کی تعداد 14 ہوگئی۔ اس شاندار کارکردگی پر انہیں میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا جبکہ سیریز میں ان کی وکٹوں کی تعداد 23 رہی جس نے انہیں سیریز کے بہترین کھلاڑی کے اعزاز کا بھی حقدار ٹھہرایا۔ ہیراتھ نے دو مقابلوں میں 15.13 کے اوسط کے ساتھ صرف 348 رنز دے کر 23 پاکستانی کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

اس کے علاوہ کولمبو ٹیسٹ کے ساتھ ہی سری لنکا نے سابق کپتان اور عظیم بیٹسمین مہیلا جے وردھنے کا ٹیسٹ کیریئر بھی اختتام کو پہنچا۔ اپنے دو پسندیدہ ترین میدانوں پر پاکستان کے خلاف زبردست فتوحات نے مہیلا کو شایان شان انداز میں الوداع کیا۔ مہیلا نے پچھلے مہینے اعلان کیا تھا کہ وہ پاکستان کے خلاف ہوم سیریز کے بعد ٹیسٹ کو خیرباد کہہ دیں گے اور اپنی تمام نظریں ایک روزہ کرکٹ پر مرکوز رکھیں گے جس کا سب سے بڑا ٹورنامنٹ ورلڈ کپ اگلے سال فروری اور مارچ میں آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ میں منعقد ہورہا ہے۔

اب پاکستان اور سری لنکا کے درمیان تین ون ڈے میچز کھیلے جائیں گے جس کا پہلا مقابلہ 23 اگست کو ہمبنٹوٹا میں ہوگا۔ پاکستان کے پاس اب غلطی کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ اسے اپنے حوصلے بحال کرنے کے لیے ایک روزہ سیریز لازمی جیتنا ہوگی جبکہ سری لنکا سال 2014ء میں اپنی فتوحات کے سلسلے کو جاری رکھنے کا خواہشمند ہوگا۔