پاک-لنکا ون ڈے سیریز، سعید اجمل کے باہر ہوجانے کا خطرہ

2 1,005

سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں بدترین شکست کے بعد پاکستان ایک روزہ مرحلے کے آغاز سے پہلے ہی اپنے دو اہم ترین کھلاڑیوں سے محروم ہوچکا ہے۔ کولمبو ٹیسٹ میں زخمی ہونے والے جنید خان تو ایک روزہ سیریز سے باہر ہوئے ہی ہیں اب سعید اجمل کی بھی تین میں سے دو ون ڈے میں شمولیت کے امکانات تقریباً صفر ہیں۔

2009ء میں بھی سعید اجمل کا باؤلنگ ایکشن مشتبہ قرار دیا گیا تھا (تصویر: AFP)
2009ء میں بھی سعید اجمل کا باؤلنگ ایکشن مشتبہ قرار دیا گیا تھا (تصویر: AFP)

سری لنکا کے خلاف گال میں کھیلے گئے پہلے ٹیسٹ کے دوران امپائروں نے سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا اور انہیں اپنے ایکشن کی جانچ کی ہدایت کی گئی۔ اب سعید اجمل اپنے باؤلنگ ایکشن کی جانچ کے لیے ہفتہ یا اتوار کو آسٹریلیا کے شہر برسبین روانہ ہوں گے۔ پاک-لنکا ایک روزہ سیریز کا آغاز کل ہمبنٹوٹا میں پہلے ون ڈے سے ہو رہا ہے جبکہ دوسرا مقابلہ 27 اگست کو کولمبو میں کھیلا جائے گا۔

36 سالہ سعید اجمل کے باؤلنگ ایکشن کی جانـ کے مراحل میں ذرا بھی تاخیر ہوئی تو وہ دوسرا ایک روزہ بھی نہیں کھیل پائیں گے۔ فی الوقت ان کی واپسی کی تاریخ 26 اگست طے کی گئی ہے۔ اس سفر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے میڈیکل پینل کے سربراہ ڈاکٹر سہیل سلیم ان کے ہمراہ ہوں گے۔

پاکستان کی گزشتہ چند سالوں کی کامیابی میں مرکزی کردار ادا کرنے والے سعید اجمل کے ریکارڈ پر 178 ٹیسٹ، 182 ون ڈے اور 85 ٹی ٹوئنٹی وکٹیں ہیں۔ لیکن اس شاندار کیریئر میں وہ دوسری بار اپنے باؤلنگ ایکشن پر اعتراض کی زد میں آئے ہیں۔ 2009ء میں جب پہلی بار ان کے باؤلنگ ایکشن کو رپورٹ کیا گیا تھا تو وہ اس کی جانچ کے لیے آسٹریلیا کے دوسرے شہر پرتھ کی یونیورسٹی آف ویسٹرن آسٹریلیا گئے تھے، جہاں بیشتر دیگر باؤلرز کی طرح ان کے ایکشن کو بھی درست قرار دے دیا گیا۔ لیکن اب آئی سی سی نے متنازع باؤلنگ ایکشن کو پرکھنے کے لیے اپنے معیارات کے ساتھ ساتھ مقامات کو بھی تبدیل کردیا ہے۔ اب تمام گیند بازوں کو برسبین یا پھر ویلز، برطانیہ کے شہر کارڈف بھیجا جارہا ہے اور گزشتہ چند ماہ میں نیوزی لینڈ کے کین ولیم سن اور سری لنکا کے سچیتھرا سینانائیکے پر پابندی بھی عائد کی جاچکی ہے۔

ایک جانب مسلسل رو بہ زوال کارکردگی اور دوسری جانب باؤلنگ ایکشن کی تلوار نے سعید اجمل کو دوراہے پر کھڑا کردیا ہے اور اگر جانچ میں ان کے ایکشن کو شفاف قرار نہیں دیا گیا تو عین ممکن ہے کہ آئی سی سی باؤلنگ ایکشن کو درست کرنے تک ان کو گیندبازی سے روک دے، یا پھر ان کی چند مخصوص گیندوں، جیسا کہ دوسرا وغیرہ، پر پابندی عائد کردے۔ گال ٹیسٹ کے امپائروں اور میچ ریفری نے قرار دیا تھا کہ میچ کے دوران سعید کی 30 سے 35 گیندیں مشتبہ ایکشن کے ساتھ پھینکی گئی تھیں۔