آف اسپنرز پر عتاب، سہاگ غازی کے باؤلنگ ایکشن پر بھی شکوک و شبہات

1 1,050

گزشتہ تقریباً ایک سال سے بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے آف اسپنرز پر کڑی نظر رکھی ہوئی ہے۔ گزشتہ سال کے آخری ایام میں ویسٹ انڈیز کے شین شلنگ فرڈ پر پابندی لگائی گئی اور چند ماہ بعد ان کے ہم وطن مارلون سیموئلز کو تیز گیندیں پھینکنے سے روک دیا گیا لیکن جیسے ہی جولائی کا مہینہ آیا گویا آف اسپنرز پر عتاب نازل ہوگیا۔ سب سے پہلے سری لنکا کے سچیتھرا سینانائیکے اور اس کے چند روز بعد نیوزی لینڈ کے کین ولیم سن کے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دے کر ان پر پابندیاں عائد کردی گئیں اور پھردنیا کے نمبر ایک اسپنر سعید اجمل پر بھی شبہات ظاہر کرتے ہوئے ان کے باؤلنگ ایکشن کو رپورٹ کردیا گیا۔ ابھی سعید اجمل اپنے باؤلنگ ایکشن کی جانچ کے لیے آسٹریلیا کے شہر برسبین روانہ بھی نہیں ہوئے تھے کہ زمبابوے کے پراسپر اتسیا بھی مشتبہ باؤلنگ ایکشن کے حامل باؤلرز کی فہرست میں شامل ہوگئے اور اس کے اگلے ہی روز امپائروں نے بنگلہ دیش کے سہاگ غازی کے باؤلنگ ایکشن پر بھی اعتراض جڑ دیا۔

سہاگ غازی گزشتہ چند ماہ میں پانچویں آف اسپنر ہیں جن کے ایکشن پر شک ظاہر کیا گیا ہے (تصویر: AP)
سہاگ غازی گزشتہ چند ماہ میں پانچویں آف اسپنر ہیں جن کے ایکشن پر شک ظاہر کیا گیا ہے (تصویر: AP)

سہاگ غازی اس وقت دورۂ ویسٹ انڈیز پر موجود ہیں جہاں بنگلہ دیش ویسے ہی شکست کے گرداب میں پھنسا ہوا ہے اور رہی سہی کسر یہ معاملہ پوری کردے گا۔ 23 سالہ گیندباز کو قواعد کے مطابق آئندہ 21 دنوں میں آئی سی سی کی منظور شدہ کسی بھی تنصیب پر اپنے باؤلنگ ایکشن کی جانچ کروانا ہوگی جس کے نتائج کی بنیاد پر ان کے مستقبل کا فیصلہ کیا جائے گا۔ ممکنہ طور پر وہ ستمبر کے وسط میں ویلز کے دارالحکومت کارڈف میں اپنے ایکشن کی جانچ کروائیں گے جس کے نتائج کی بنیاد پر حال ہی میں سری لنکا کے سچیتھرا سینانائیکے پر پابندی عائد ہوچکی ہے۔

سہاگ غازی 2012ء میں اپنے کیریئر کے آغاز شاندار انداز میں کیا تھا اور اس کے بعد سے اب تک10 ٹیسٹ، 19 ایک روزہ اور 9 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں بنگلہ دیش کی نمائندگی کر چکے ہیں۔ جانچ کے لیے 21 دن کے وقفے کی وجہ سے وہ ویسٹ انڈیز کے دورے کو مکمل کرنے کے اہل ہوں گے کیونکہ قوانین کے مطابق جانچ کے نتائج سامنے آنے تک باؤلر کو کھیلنے کی مکمل اجازت ہوتی ہے۔