آسٹریلیا پاکستان سے نمٹنے کے لیے تیار

1 1,021

پاک-آسٹریلیا سیریز کے لیے تیاریاں اب حتمی مرحلے میں داخل ہو رہی ہیں۔ میزبان پاکستان نے تو ابھی تک اپنی ٹیموں کا اعلان نہیں کیا لیکن آسٹریلیا نے آج ٹیسٹ، ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی تینوں طرز کے لیے اپنے اسکواڈز کا اعلان کردیا ہے جس میں اہم ترین شمولیت ٹیسٹ دستے میں اسٹیو او کیف کی ہے۔

دورۂ سری لنکا میں پاکستان کے رنگانا ہیراتھ کے خلاف جدوجہد کرتا دیکھ کر آسٹریلیا نے بائیں ہاتھ کے اسپنر اسٹیو اوکیف کو اسکواڈ میں جگہ دی ہے (تصویر: Getty Images)
دورۂ سری لنکا میں پاکستان کے رنگانا ہیراتھ کے خلاف جدوجہد کرتا دیکھ کر آسٹریلیا نے بائیں ہاتھ کے اسپنر اسٹیو اوکیف کو اسکواڈ میں جگہ دی ہے (تصویر: Getty Images)

بائیں ہاتھ سے دھیمی گیندبازی کرنے والے او کیف نے بین الاقوامی کرکٹ میں محض ایک سال آسٹریلیا کی نمائندگی کی ہے، وہ بھی صرف 7 ٹی ٹوئنٹی مقابلوں میں۔ آخری مرتبہ انہوں نے 2011ء میں جنوبی افریقہ کے خلاف کے ایک ٹی ٹوئنٹی میچ کھیلا تھا اور اب دستے سے باہر ہیں۔ لیکن حالیہ دورۂ سری لنکا میں پاکستان کے بلے بازوں کو رنگانا ہیراتھ کے مقابلے میں جدوجہد کرتا دیکھ کر آسٹریلیا نے اسٹیو او کیف کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جو ویسے ہی گزشتہ سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں لینے والے باؤلر رہے ہیں۔ ہیراتھ نے پاکستان کے خلاف محض دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز میں 23 وکٹیں حاصل کرکے نیا عالمی ریکارڈ قائم کیا تھا۔

آسٹریلیا کے قومی سلیکٹر روڈ مارش نے کہا کہ دورے کے لیے ایک اضافی اسپنر کی حیثیت سے او کیف کا انتخاب کیا ہے۔ فی الوقت تو ہمیں معلوم نہیں کہ متحدہ عرب امارات میں پچیں کس طرح کی ہوں گی لیکن ہمیں دو اسپنرز کے ساتھ تیار رہنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اسٹیو ڈومیسٹک کرکٹ کی کارکردگی کو ٹیسٹ میں بھی دہرا پائیں گے۔

آسٹریلیا کے لیے زیادہ اہم خبر مائیکل کلارک کے حوالے سے ہوں گی، جنہیں ٹیسٹ اور ون ڈے ٹیموں میں شامل تو رکھا گیا ہے لیکن ان کی شمولیت پر اب بھی سوالیہ نشان موجود ہے۔ کلارک حالیہ دورۂ زمبابوے میں ران کے پٹھوں میں تکلیف کا شکار ہوئے تھے اور اس کی وجہ سے انہیں فوری طور پر وطن واپس لوٹنا پڑا اور اگر وہ پاکستان کے خلاف سیریز سے قبل صحت یاب نہ ہوسکے تو انہیں اس اہم دورے سے خارج کردیا جائے گا۔

او کیف کے علاوہ ٹیسٹ دستے میں شامل کیے گئے کھلاڑیوں میں اہم نام مچل مارش، گلین میکس ویل اور فلپ ہیوز کے ہیں۔ ممکنہ طور پر اسپن باؤلنگ کے شعبے میں ناتھن لیون کا ساتھ نبھانے کے لیے اوکیف اور میکس ویل میں سے کسی ایک کا انتخاب ہوگا۔

ایک روزہ مرحلے کے لیے اعلان کردہ دستے میں قابل ذکر شمولیت 22 سالہ سین ایبٹ کی ہے، جنہوں نے گزشتہ سیزن میں سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کی تھیں۔ ان کے علاوہ ذاتی مسائل کی وجہ سے دورۂ زمبابوے سے دستبردار ہونے والے ڈیوڈ وارنر بھی ایک روزہ ٹیم اور ٹی ٹوئنٹی ٹیموں میں واپس آئے ہیں۔

آسٹریلیا نے جارج بیلی کے استعفے کے بعد ٹی ٹوئنٹی کی قیادت آرون فنچ کو سونپ دی ہے جو پاکستان کے خلاف واحد ٹی ٹوئنٹی کے ذریعے اپنے قائدانہ دور کا آغاز کریں گے۔

پاک-آسٹریلیا سیریز کا آغاز 5 اکتوبر کو واحد ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا جس کے بعد دونوں ٹیمیں تین ون ڈے میچز کھیلیں گی جبکہ دو ٹیسٹ مقابلوں کی سیریز کا آغاز 22 اکتوبر کو دبئی میں ہوگا۔

آسٹریلیا کا ٹیسٹ دستہ:

مائیکل کلارک (کپتان)، اسٹیو او کیف، اسٹیون اسمتھ، ایلس ڈولان، بریڈ ہیڈن، پیٹر سڈل، ڈیوڈ وارنر، شین واٹسن، فلپ ہیوز، کرس راجرز، گلین میکس ویل، مچل اسٹارک، مچل جانسن، مچل مارش اور ناتھن لیون۔

ایک روزہ دستہ:

مائیکل کلارک (کپتان)، اسٹیون اسمتھ، آرون فنچ، بریڈہیڈن، جارج بیلی، جیمز فاکنر، ڈیوڈ وارنر، سین ایبٹ، شین واٹسن، گلین میکس ویل، مچل اسٹارک، مچل جانسن، مچل مارش اور ناتھن لیون۔

ٹی ٹوئنٹی دستہ:

آرون فنچ (کپتان)، اسٹیون اسمتھ، بریڈ ہیڈن، پیٹ کمنز، جیمز فاکنر، ڈیوڈ وارنر، سین ایبٹ، شین واٹسن، کیمرون بوائس، کین رچرڈسن، گلین میکس ویل، مچل اسٹارک اور مچل مارش۔