پاک-آسٹریلیا سیریز، یونس خان باہر، سعید اجمل کی جگہ رضا حسن کی شمولیت

4 1,079

کپتان مصباح الحق کی تمام تر کوششیں ناکام ثابت ہوئیں اور یونس خان ایک روزہ ٹیم میں جگہ برقرار رکھنے میں ناکام ہوگئے کیونکہ آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے محدود اوورز کے مرحلے کے لیے اعلان کردہ دونوں دستوں میں یونس کا نام شامل نہیں ہے۔

مصباح الحق نے یونس خان کو شامل کروانے کی کافی کوشش کی، لیکن یونس عالمی کپ کے لیے بورڈ کے منصوبے کا حصہ نہیں دکھائی دیتے (تصویر: AFP)
مصباح الحق نے یونس خان کو شامل کروانے کی کافی کوشش کی، لیکن یونس عالمی کپ کے لیے بورڈ کے منصوبے کا حصہ نہیں دکھائی دیتے (تصویر: AFP)

پاکستان کو اگلے ماہ آسٹریلیا کے خلاف ایک ٹی ٹوئنٹی اور تین ون ڈے میچز کھیلنے ہیں جس کے لیے قومی ٹیم کا اعلان آج لاہور میں کیا گیا۔ حیران کن طور پر صرف ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے کے لیے کھلاڑیوں کے نام ظاہر کیے گئے اور ٹیسٹ دستے کے اعلان کو موخر کردیا گیا۔

یونس خان ڈیڑھ سال کے طویل عرصے کے بعد دورۂ سری لنکا کے لیے ایک روزہ دستے میں شامل کیے گئے تھے لیکن وہاں صرف ایک ہی میچ کھیل پائے تھے کہ خاندان میں ایک ناگہانی موت کی وجہ سے انہیں فوری طور پر وطن واپس لوٹنا پڑا۔ مذکورہ مقابلے میں انہوں نے صرف 3 رنز بنائے اور شاید اسی کارکردگی کی بنیاد پر انہیں مزید ون ڈے مقابلے نہ کھلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ یونس کی آسٹریلیا کے خلاف ایک روزہ سیریز میں عدم شمولیت سے ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ وہ عالمی کپ کے منصوبے کا حصہ نہیں ہیں جو اگلے سال فروری و مارچ میں کھیلا جائے گا۔

پاک-آسٹریلیا سیریز کا آغاز 5 اکتوبر کو دبئی میں واحد ٹی ٹوئنٹی سے ہوگا جو سعید اجمل پر پابندی کے بعد پاکستان کی پہلی سیریز ہوگی۔ پاکستان نے ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے دونوں کے لیے نوجوان رضا حسن کو سعید اجمل کی جگہ سونپی ہے۔ رضا 2 سال کے طویل عرصے کے بعد ایک مرتبہ پھر ایکشن میں نظر آئیں گے۔ وہ ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2012ء کے بعد زخمی ہونے کی وجہ سے ٹیم سے باہر ہوگئے تھے اور اس کے بعد اب دوبارہ جگہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ ممکنہ طور پر وہ پاک-آسٹریلیا سیریز میں اپنے ایک روزہ کیریئر کا آغاز بھی کرسکتے ہیں۔ واحد ٹی ٹوئنٹی میں شاہد خان آفریدی عرصہ بعد قیادت کے فرائض سرانجام دیں گے جبکہ سابق کپتان محمد حفیظ ان کی سرکردگی میں کھیلیں گے۔ ان کے علاوہ لاہور لائنز کی جانب سے کھیلنے والے سعد نسیم بھی دستے میں شامل ہیں جبکہ اویس ضیاء کو بھی ایک اور موقع دیا گیا ہے۔

تین ایک روزہ مقابلوں کے لیے قیادت بدستور مصباح الحق کے پاس ہیں جن کی یونس خان کے بارے میں رائے پر اعتماد نہیں کیا گیا کیونکہ بورڈ اسد شفیق کو برقرار رکھتے ہوئے عالمی کپ کھلانا چاہتا ہے۔ علاوہ ازیں ناقص فٹنس پر شرجیل خان اور غیر متاثر کن کارکردگی پر محمد طلحہ کو بھی باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔ ان کی جگہ عمر امین دستے کا حصہ بنے ہیں جو نومبر 2013ء کے بعد پہلی بار قومی ٹیم میں کھیل سکتے ہیں۔ دورۂ سری لنکا میں ٹیسٹ سیریز کی عمدہ کارکردگی سرفراز احمد کو ایک روزہ دستے میں لے آئی ہے اور ان کی شمولیت کی بدولت عمر اکمل اب بلے باز کی حیثیت سے کھیلیں گے۔

چیف سلیکٹر معین خان نے ٹیموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سلیکشن میں کوئی تعطل پیدا نہیں ہوا تھا بلکہ تاخیر کی وجہ کراچی میں جاری قومی ٹی ٹوئنٹی کپ ہے۔ انہوں نے کہا کہ 22 اکتوبر سے شروع ہونے والی ٹیسٹ سیریز کے لیے دستوں کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔

پاکستان بمقابلہ آسٹریلیا، بمقام متحدہ عرب امارات

پاکستان کے اعلان کردہ دستے

برائے ٹی ٹوئنٹی:

شاہد آفریدی (کپتان)، احمد شہزاد، انور علی، اویس ضیاء، بلاول بھٹی، رضا حسن، سعد نسیم، سہیل تنویر، صہیب مقصود، عمر اکمل، عمر امین، محمد حفیظ، محمد عرفان اور وہاب ریاض۔

برائے ایک روزہ:

مصباح الحق (کپتان)، احمد شہزاد،اسد شفیق، انور علی، جنید خان، رضا حسن، سرفراز احمد، شاہد آفریدی، صہیب مقصود، عمر اکمل، عمر امین، فواد عالم، محمد حفیظ، محمد عرفان اور وہاب ریاض۔