پاکستان کے لیے درجہ بندی بہتر بنانے کا موقع

1 1,063

پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز کل یعنی بدھ سے دبئی میں شروع ہو رہی ہے جس کے دو ٹیسٹ مقابلے دونوں ٹیموں کو عالمی درجہ بندی میں بہتر مقام حاصل کرنے کا موقع فراہم کریں گے۔ آسٹریلیا ایک مرتبہ پھر عالمی نمبر ایک بن سکتا ہے جبکہ پاکستان دوبارہ اپنا کھویا ہوا مقام یعنی تیسرا نمبر حاصل کرسکتا ہے۔

آسٹریلیا پاکستان کے خلاف کلین سویپ کے ذریعے دوبارہ عالمی نمبر ایک بن سکتا ہے (تصویر: AFP)
آسٹریلیا پاکستان کے خلاف کلین سویپ کے ذریعے دوبارہ عالمی نمبر ایک بن سکتا ہے (تصویر: AFP)

اس وقت عالمی درجہ بندیم یں آسٹریلیا جنوبی افریقہ سے ایک پوائنٹ کے فاصلے سے دوسرے نمبر پر ہے اور پاکستان کے خلاف دونوں میچز میں فتوحات اسے دوبارہ دنیا کی بہترین ٹیسٹ ٹیم بنا سکتی ہیں۔ دوسری صورت میں اگر آسٹریلیا صرف ایک ٹیسٹ کے فرق سے جیتتا ہے تو پوائنٹس میں تو وہ جنوبی افریقہ کے برابر ہوجائے گا لیکن اعشاریہ کے فرق سے جنوبی افریقہ کو پچھاڑ نہیں سکے گا۔

دوسری جانب پاکستان سری لنکا کے ہاتھوں بدترین شکست کے بعد اب چھٹے نمبر پر آ گیا ہے۔ ابھی کچھ عرصہ قبل ہی قومی کرکٹ ٹیم درجہ بندی میں تیسرے نمبر پر فائز تھی لیکن سری لنکا کے ہاتھوں مایوس کن شکست نے اسے دوبارہ چھٹے نمبر پر لا پھینکا ہے۔ اب درجہ بندی کو بہتر بنانےکے لیے اسے بہت مشکل ہدف درپیش ہے۔ اسے اپنی کھوئی ہوئی پوزیشن دوبارہ حاصل کرنے کے لیے آسٹریلیا کو دونوں ٹیسٹ مقابلوں میں شکست دینا ہوگی۔ کلین سویپ کی صورت میں پاکستان بھارت، سری لنکا اور انگلستان کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوبارہ نمبر تین بن جائے گا۔ البتہ ایک ٹیسٹ سے جیت بلکہ سیریز برابر کرنے کی بھی صورت میں پاکستان روایتی بھارت کو پیچھے چھوڑتے ہوئے چوتھے نمبر پر آ سکتا ہے۔

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کے مطابق سیریز میں آسٹریلیا کے کپتان مائیکل کلارک اور پاکستانی ہم منصب مصباح الحق کو سرفہرست10 بلے بازوں میں اپنا درجہ مزید بہتر بنانے کا موقع ملےگا۔ کلارک اس وقت عالمی نمبر 7 جبکہ مصباح نمبر 10 ہیں۔ ان کے علاوہ یونس خان کو بھی ٹاپ 10 میں داخلے کا موقع مل سکتا ہے جو اس وقت دنیا کے 11 ویں بہترین ٹیسٹ بلے باز ہیں۔

اس سیریز کے علاوہ زمبابوے اور بنگلہ دیش کی ٹیسٹ سیریز درجہ بندی کے نچلے حصے میں تبدیلیاں لاسکتی ہے۔