پہلے ٹیسٹ کے لیے ویسٹ انڈین ٹیم کا اعلان، چندرپال اور ایڈورڈز کی واپسی

0 1,028

ویسٹ انڈیز نے پاکستان کے خلاف پہلے ٹیسٹ کے لیے اپنے دستے کا اعلان کر دیا ہے جس میں تجربہ کار بلے باز شیونرائن چندرپال بھی شامل ہیں۔

مسلسل 18 ٹیسٹ میچز سے فتوحات سے محروم ویسٹ انڈیز ایک روزہ سیریز کے آخری دونوں میچز جیتنے کے بعد نئے حوصلوں کے ساتھ پاکستان کا سامنا کرے گا۔

تجربہ کار بلے باز شیونرائن چندر پال کا اضافہ ویسٹ انڈین بلے بازی کو تقویت بخشے گا

پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان دو ٹیسٹ میچز کی سیریز کا پہلا مقابلہ جمعرات 12 مئی 2011ء سے پروویڈنس، گیانا میں شروع ہوگا۔ ویسٹ انڈیز کے اعلان کردہ 13 رکنی دستے میں لیگ اسپنر دیوندر بشو بھی شامل ہیں جنہوں نے ایک روزہ سیریز میں متاثر کن کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ویسٹ انڈیز کی جانب سے سب سے زیادہ وکٹیں حاصل کرنے والے باؤلر رہے۔ ان کے علاوہ دو سالوں سے انجری مسائل کے باعث ٹیم سے باہر رہنے والے تیز باؤلر فیڈل ایڈورڈز کو بھی دستے میں طلب کیا گیا ہے۔

اعلان کردہ کھلاڑیوں میں بلے باز مارلون سیموئلز بھی شامل ہیں، جو ممکنہ طور پر تین سال کے عرصے کے بعد کوئی ٹیسٹ میچ کھیلیں گے۔ انہیں غیر قانونی سٹے بازوں کے ساتھ تعلقات کے الزام میں پابندی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

ماضی میں کالی آندھی سمجھی جانے والی ویسٹ انڈین ٹیم کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ اپنی سرزمین پر آج تک پاکستان سے کوئی سیریز نہیں ہارا اور ڈیرن سیمی کی ٹیم کوشش کرے گی کہ ویسٹ انڈیز کا یہ اعزاز برقرار رکھا جائے۔

ویسٹ انڈیز نے ٹیسٹ کرکٹ میں آخری فتح 2009ء میں انگلستان کے خلاف حاصل کی تھی۔ دونوں ٹیمیں 5 سال کے طویل وقفے کے بعد کسی ٹیسٹ میں ایک دوسرے کے مدمقابل ہوں گی۔ آخری مرتبہ 2006ء میں پاکستان اور ویسٹ انڈیز کے درمیان 3 ٹیسٹ میچز کی سیریز پاکستان میں کھیلی گئی تھی جس میں پاکستان نے 2-0 سے فتح حاصل کی تھی۔ دونوں کا آخری مرتبہ آمنا سامنا کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں ہوا جہاں پاکستان کو 199 رنز سے فتح نصیب ہوئی تھی۔ ویسٹ انڈیز نے آخری مرتبہ 2005ء میں برج ٹاؤن، بارباڈوس میں پاکستان کو زیر کیا تھا جب برائن لارا اور چندرپال کی شاندار بلے بازی کی بدولت ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 276 رنز کی بدترین شکست دی تھی۔ اس کے بعد سے ویسٹ انڈیز آج تک پاکستان کے خلاف فتح سے محروم ہے۔

فیڈل ایڈورڈز، پاکستانی بلے بازوں کا امتحان

گو کہ جنوبی افریقہ کے خلاف سیریز برابر کرنے اور نیوزی لینڈ کو اس کی سرزمین پر شکست دینے کے بعد بظاہر پاکستان کا پلڑا بھاری دکھائی دیتا ہے لیکن ہوم گراؤنڈ پر ویسٹ انڈیز کا ریکارڈ بہت شاندار ہے۔ دونوں ٹیموں کے درمیان اب تک ویسٹ انڈین سرزمین پر 21 ٹیسٹ میچز کھیلے گئے جن میں سے 10 میں میزبان ٹیم نے فتح حاصل کی جبکہ پاکستان کو صرف 4 مرتبہ ہی جیت نصیب ہوئی۔

اب اس مرتبہ رامنریش سروان اور شیونرائن چندرپال کی صورت میں مڈل آرڈر میں دو انتہائی تجربہ کار بلے باز موجود ہیں اور ان کی موجودگی ویسٹ انڈیز کے لیے تقویت کا باعث ہوگی جبکہ اسپنر دیوندر بشو اور فاسٹ باؤلر فیڈل ایڈورڈز کی آمد باؤلنگ اٹیک کو مضبوط کرے گی۔

ویسٹ انڈیز ٹیسٹ ممالک کی عالمی درجہ بندی میں اس وقت ساتویں نمبر پر ہے اور اگر وہ پاکستان کو شکست دینے میں کامیاب ہوتا ہے تو وہ اس سے چھٹی پوزیشن چھین لے گا۔

اعلان کردہ ویسٹ انڈین اسکواڈ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

ڈیرن سیمی (کپتان)، برینڈن نیش، دیوندر بشو، ڈیرن براوو، ڈیوون اسمتھ، رامنریش سروان، روی رامپال، شیونرائن چندرپال، فیڈل ایڈورڈز، کارلٹن با، کیمار روچ، لینڈل سیمنز اور مارلون سیموئلز۔