یونس اور مصباح سرفہرست 10 بلے بازوں میں شامل

3 1,026

پاک-آسٹریلیا سیریز سے قبل یہ خدشہ تھا کہ شاید یہ دو ٹیسٹ یونس خان اور مصباح الحق کے کیریئر کے خاتمے کا سبب بن جائیں۔ سری لنکا اور آسٹریلیا کے خلاف پے در پے شکستوں کے بعد ٹیم کے حوصلے پست تھے لیکن ان دونوں تجربہ کار کھلاڑیوں نے ثابت کیا کہ وہ اس وقت بھی پاکستان کرکٹ کے بہترین بلے باز ہیں۔ یونس خان نے چار اننگز میں 156 کے اوسط کے ساتھ 468 رنز بنائے جبکہ مصباح الحق 135 کے اوسط کے ساتھ 271 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ یونس نے چار میں سے تین اننگز میں سنچریاں بنائیں جن میں ایک ڈبل سنچری بھی شامل تھی جبکہ مصباح نے ابوظہبی میں کھیلے گئے دوسرے ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں تہرے ہندسے کی باریاں کھیلیں، جن میں آخری اننگز ریکارڈ شکن تھی جس میں مصباح نے تیز ترین سنچری اور تیز ترین نصف سنچری کے عالمی ریکارڈز قائم کیے۔ اس ناقابل یقین کارکردگی نے دونوں کھلاڑیوں کو بلے بازوں کی عالمی درجہ بندی میں سرفہرست 10 میں شامل کردیا ہے۔

یونس خان، مصباح الحق اور اظہر علی تینوں دنیا کے 20 بہترین بلے بازوں میں شامل ہوگئے ہیں (تصویر: Getty Images)
یونس خان، مصباح الحق اور اظہر علی تینوں دنیا کے 20 بہترین بلے بازوں میں شامل ہوگئے ہیں (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل نے پاک-آسٹریلیا ٹیسٹ سیریز مکمل ہونے کے بعد تازہ ترین عالمی درجہ بندی جاری کی ہے جس میں پاکستان بھارت، انگلستان اور سری لنکا کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک مرتبہ پھر تیسری پوزیشن پر پہنچ گیا ہے جبکہ انفرادی سطح پر یونس خان، مصباح الحق، اظہرعلی، ذوالفقار بابر، یاسر شاہ اور عمران خان سمیت تقریباً تمام ہی پاکستانی کھلاڑیوں نے اپنے درجات کو بہتر بنایا ہے۔

ابوظہبی میں یونس خان کی 213 اور 46 رنز کی شاندار باریوں نے پاکستان کی جیت میں کلیدی کردار ادا کیا۔ دونوں ٹیسٹ مقابلوں کی لازوال کارکردگی نے یونس خان کو مزید ایک درجہ ترقی دیتے ہوئے دنیا کا چھٹا بہترین بیٹسمین بنا دیا ہے۔ یونس پاک-آسٹریلیا سیریز سے قبل گیارہویں نمبر پر تھے اور اب جنوبی افریقہ کے ہاشم آملہ سے صرف تین پوائنٹس کی دوری کے ساتھ چھٹے درجے پر موجودہیں۔ صرف 56 گیندوں پر ریکارڈ تیز رفتار سنچری کے ساتھ سیریز کا اختتام کرنے والے پاکستانی قائد مصباح الحق بھی تین درجے پھلانگ کر آٹھویں مقام پر آ گئے ہیں۔ ان دونوں بلے بازوں کے علاوہ بہترین بلے بازی کا مظاہرہ کرنے پر اظہر علی کو بھی ترقی ملی ہے جو 9 درجے آگے بڑھتے ہوئے 18 ویں نمبر براجمان ہوگئے ہیں۔

مجموعی طور پر بلے بازوں میں سری لنکا کے کمار سنگاکارا بدستور نمبر ایک ہیں جبکہ جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈی ولیئرز دوسرے مقام پر فائز ہیں۔

گیندبازوں میں سرفہرست 10 میں تو کوئی تبدیلی واقع نہیں ہوئی اور جنوبی افریقہ کےڈیل اسٹین بدستور اپنے تمام حریف باؤلرز پر برتری حاصل کیے ہوئے ہیں۔ البتہ سیریز میں پاکستان کے باؤلرز کی عمدہ کارکردگی نے انہیں بہتر مقام عطا کیے ہیں۔ لیگ اسپنر یاسر شاہ 29 درجے ترقی پاتے ہوئے 36 ویں نمبر پر آ گئے ہیں جبکہ ذوالفقار بابر 13 درجے پھلانگ کر 40 ویں نمبر پر آ گئے ہیں۔ ان دونوں اسپنرز نے سیريز میں مجموعی طور پر 26وکٹیں حاصل کیں۔ تیز گیندباز راحت علی اور عمران خان نے بھی درجہ بندی کو بہتر بنایا ہے۔ راحت سات اور عمران 25 پوزیشنیں پھلانگتے ہوئے بالترتیب 72 ویں اور 86 ویں نمبر پر آموجود ہوئے ہیں۔

پاکستان کے ان تمام کھلاڑیوں کو نیوزی لینڈ کے خلاف آئندہ ٹیسٹ سیریز میں اپنی رینکنگز کے مزید بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔ پاک-نیوزی لینڈسیریز کا آغاز 9 نومبر سے ابوظہبی میں پہلے ٹیسٹ مقابلے سے ہوگا جس کے بعد مزید دو ٹیسٹ میچز کھیلے جائیں گے۔

ٹیسٹ کرکٹ کی تازہ ترین درجہ بندی دیکھنے کے لیے کرک نامہ کا یہ خصوصی صفحہ دیکھیں۔