پی سی بی چار اسٹیڈیم ضلعی انتظامیہ کے حوالے کرنے کا خواہشمند

1 1,017

ملک میں بین الاقوامی کرکٹ کے عدم انعقاد اور اس کے نتیجے میں ہونے والے مالی خسارے کو کم کرنے کے لیے پاکستان کرکٹ بورڈ کی نئی انتظامیہ نے چند اہم فیصلے کرنے کی ٹھان لی ہے اور اس سلسلے کا ایک قدم چار بین الاقوامی اسٹیڈیمز ضلعی انتظامیہ کے سپرد کرنا ہوگا۔

بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ اسٹیڈیمز کو سنبھالنا بورڈ کے لیے مالی طور پر پریشان کن ہے (تصویر: AFP)
بین الاقوامی کرکٹ نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ اسٹیڈیمز کو سنبھالنا بورڈ کے لیے مالی طور پر پریشان کن ہے (تصویر: AFP)

اچھے دنوں میں پاکستان کرکٹ بورڈ نے ملتان، فیصل آباد، راولپنڈی اور حیدرآباد کے اسٹیڈیمز ضلعی انتظامیہ سے اپنی تحویل میں لے لیے تھے اور ان کے تمام تر انتظامات پی سی بی کی ذمہ داری ہیں۔ لیکن ذرائع کے مطابق اب ان چاروں شہروں کے یہ تاریخی میدان ایک مرتبہ پھر ضلعی انتظامیہ کے حوالے کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔

ماضی قریب میں ضلعی انتظامیہ نے حیدرآباد کے تاریخی نیاز اسٹیڈیم کی جو درگت بنائی تھی، اور وہاں میدان کے وسط میں جس طرح شادی کی تقریبات منعقد کی جاتی تھیں، وہ پاکستان کے کرکٹ میدانوں کی زبوں حالی کا ثبوت تھی۔ ذرائع ابلاغ میں خبریں نمایاں ہونے کے بعد ہی پاکستان نے اس میدان کو واپس اپنی تحویل میں لے لیا تھا لیکن اب بورڈ کا یہ فیصلہ ان چاروں اہم میدانوں کی حالت دوبارہ بگاڑ سکتا ہے۔ ان اسٹیڈیمز کی واپسی کے بعد اب تعینات شدہ عملے کی خدمات بھی ضلعی انتظامیہ کی ذمہ داری ہوں گی۔

حیران کن بات یہ ہے کہ ایک طرف پاکستان کرکٹ بورڈ اسلام آباد میں ایک بین الاقوامی معیار کے اسٹیڈیم کی تعمیر کررہا ہے اور میرپور، آزاد کشمیر اور ایبٹ آباد کے میدانوں کو معیاری بنانے کی باتیں ہیں، لیکن دوسری طرف ان چار اہم ترین اسٹیڈیمز کو دوبارہ زبوں حالی کا شکار کرنے کا سامان بھی کیا جا رہا ہے۔