احسان علی، پاکستان کا نوعمر ڈبل سنچورین

0 1,063

آسٹریلیا کے بعد اب نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کے بلے باز خوب جوہر دکھا رہے ہیں۔ اتنی سنچریاں پاکستانی بیٹسمینوں نے شاید سالوں میں نہیں بنائی ہوں گی، جتنی پچھلے ایک مہینے کے عرصے میں بن گئیں۔ لیکن اس کے باوجود کرکٹ کا ایک کھیل ایک بہتے دھارے کی طرح ہے۔ وہی کارکردگی اہمیت رکھتی ہے جو آج دکھائی جائے، گزشتہ روز کی کارکردگی آنے والے دنوں کے لیے جواز فراہم نہیں کرے گی۔ یہی وجہ ہے کہ ہر کرکٹ کھیلنے والے ملک کی طرح پاکستان کو بھی نوجوان بلے بازوں کی ضرورت ہے۔

احسان علی انڈر 15 اور انڈر 19 سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں اور فرسٹ کلاس ڈبل سنچری انہیں خبروں میں لے آئی ہے (تصویر: Getty Images)
احسان علی انڈر 15 اور انڈر 19 سطح پر پاکستان کی نمائندگی کرچکے ہیں اور فرسٹ کلاس ڈبل سنچری انہیں خبروں میں لے آئی ہے (تصویر: Getty Images)

مستقبل میں پاکستان کی نمائندگی کے خواہشمند نوجوانوں میں ایک احسان علی بھی ہیں جنہوں نے چند روز قبل صرف 20 سال کی عمر میں فرسٹ کلاس ڈبل سنچری بنا کر اپنی اہلیت ثابت کی ہے۔

آج مکمل ہونےوالے قائد اعظم ٹرافی کے گولڈ لیگ کے پہلے مرحلے میں احسان علی سیزن کا صرف دوسرا میچ کھیل رہے تھے، جہاں انہوں نے یونائیٹڈ بینک لمیٹڈ کی نمائندگی کرتے ہوئے ملتان ٹائیگرز کے خلاف 224 رنز کی ایک شاہکار کھیلی ہے۔ 270 گیندوں پر 33 چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے تراشی گئی اس اننگز کی ایک خاص بات یہ بھی ہے کہ ریگولر اوپنر نہ ہونے کے باوجود احسان کو اننگز کے آغاز کے لیے بھیجا گیا تھا۔ لاہور لائنز کے خلاف سیزن میں اپنا پہلا فرسٹ کلاس میچ کھیلتے ہوئے 50 رنز بنانے کے بعد احسان پراعتماد تھے اور اب فرسٹ کلاس ڈبل سنچری بنانے والے پاکستانی تاریخ کے کم عمر ترین بلے بازوں میں شامل ہوگئے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے ترین ڈبل سنچری بنانے والے کم عمر ترین بیٹسمین حسن رضا ہیں جنہوں نے 15 سال 215 دن کی عمر میں کراچی وائٹس کی جانب سے کھیلتے ہوئے یہ کارنامہ انجام دیا تھا۔

البتہ احسان علی ڈبل سنچری بنانے کے بعد بہت خوش ہیں بلکہ خود کہتے ہیں کہ کہ ایسی پرفارمنس پر تو وہ پھولے نہیں سما رہے۔ انہوں نے بتایا کہ ملنے والے چانس کا بھرپور فائدہ اٹھایا اور اب مستقبل میں بھی ایسی ہی کارکردگی دہرانے کی کوشش کروں گا۔

فطری اسٹروک پلیئر احسان بھارت کے دھواں دار بیٹسمین یووراج سنگھ کو اپنا آئیڈیل مانتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ پاکستان کی جانب سے کھیلتے ہوئے 'یووی' جیسی کارکردگی دکھانا چاہتے ہیں۔

احسان انڈر 15 اور انڈر 19 لیول پر پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں بلکہ 2010ء میں نیوزی لینڈ میں ہونے والا انڈر19 ورلڈ کپ بھی کھیل چکے ہیں۔ صرف تین فرسٹ کلاس میچز میں 70.75 کے اوسط کے ساتھ 283 رنز بنانے والے احسان کی نظریں جلد ملک کی نمائندگی پرمرکوز ہیں۔