اگر پاکستان میچ جیت گیا تو یہ یادگار ترین سنچری ہوگی: سرفراز احمد

0 1,037

سرفراز احمد کی سنچری اور اسپن گیندبازوں ذوالفقار بابر اور یاسر شاہ کی شاندار باؤلنگ پاک-نیوزی لینڈ دبئی ٹیسٹ کو ایک بہت دلچسپ مرحلے میں داخل کردیا ہے۔ اس مقام تک پہنچانے میں سب سے اہم کردار سرفراز کی سنچری کا تھا جنہوں نے چوتھے دن 112 رنز بناکر نیوزی لینڈ کی برتری کو صرف 10 رنز تک پہنچا دیا حالانکہ دن کے اختتام پر وہ 100 رنز سے زیادہ کی برتری حاصل کرتا دکھائی دے رہا تھا۔

سرفراز احمد کے خیال میں پانچویں روز230 سے 240 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے (تصویر: AFP)
سرفراز احمد کے خیال میں پانچویں روز230 سے 240 رنز کا ہدف باآسانی حاصل کیا جا سکتا ہے (تصویر: AFP)

چوتھے روز کے اختتام پر سرفراز احمد نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان دبئی ٹیسٹ جیت جاتا ہے تو یہ سنچری اننگز بہت خاص حیثیت اختیار کرجائے گی اور بلاشبہ میری زندگی کی بہترین اننگز ہوگی۔

اس وقت نیوزی لینڈ 6 وکٹوں کے نقصان پر 167 رنز بنا چکا ہے اور روس ٹیلر کی 77 رنز کی اننگز نے مجموعی برتری کو 177 رنز تک پہنچا دیا ہے۔ لیکن سرفراز احمد سمجھتے ہیں کہ اگر پاکستان 50 سے 60 رنز کے اضافے تک باقی چار وکٹیں بھی حاصل کرلیتا ہے تو ٹیم ہدف کا تعاقب کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ میں نے سال کے آغاز پر ہی سمجھ لیا تھا کہ یہ قومی ٹیم میں جگہ مضبوط کرنے کا آخری موقع ہے اس لیے میں نے سخت محنت کی اور ٹیم انتظامیہ اور ساتھی کھلاڑیوں نے میرا بھرپور ساتھ دیا، اب میں اس مقام پر کھڑا ہو کہ سال میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے وکٹ کیپر بیٹسمینوں میں میرا نام شامل ہے۔ یہ سب اہل خانہ اور والدین کی دعاؤں کے بغیر بھی ممکن نہیں تھا۔

دبئی ٹیسٹ کے چوتھے روز اپنی اننگز کے بارے میں سرفراز نے کہا کہ آج میں بالکل مختلف صورتحال میں بیٹنگ کے لیے میدان میں اترا۔ تیسرے روز اسد شفیق کے ساتھ اچھی شراکت داری جاری تھی لیکن وہ آخری اوورز میں آؤٹ ہوگئے۔ پھر آج ہم تین وکٹیں بھی جلد گنوا بیٹھے۔ اس مرحلے پر راحت علی نے میرا بہت اچھا ساتھ دیا اور ہم نے خسارے کو کافی حد تک کم کردیا۔

پچ کی موجودہ صورتحال پر سرفراز کا کہنا ہے کہ پچ میں ٹرن موجود ہے لیکن اب بھی اتنا نہیں ہے کہ ہدف کا تعاقب ہی نہ کیا جا سکے۔ اگر ہم نیوزی لینڈ کو محدود کردیں تو پاکستان 230 سے 240 رنز کا تعاقب باآسانی کرسکتا ہے۔

اگر پاکستان پانچویں روز جیتنے میں کامیاب ہوگیا تو سیریز کا فیصلہ دوسرے ٹیسٹ ہی میں ہوجائے گا، بصورت دیگر شارجہ میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ تک انتظارکرنا ہوگا۔