پاکستان کی ٹی ٹوئنٹی اور ون ڈے ٹیموں کا اعلان، یونس خان واپس

2 1,058

نیوزی لینڈ سے ٹیسٹ سیریز نہ جیت پانے کے بعد پاکستان نے آئندہ ٹی ٹوئنٹی سیریز اور ابتدائی دو ایک روزہ مقابلوں کے لیے اپنے دستوں کا اعلان کردیا ہے جس میں کئی واضح اور بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ جن میں سب سے اہم یونس خان کی ایک روزہ اسکواڈ میں واپسی ہے۔

یونس خان کی واپسی ظاہر کرتی ہے کہ کارکردگی دکھانے کی صورت میں وہ عالمی کپ 2015ء کھیل سکتے ہیں (تصویر: AFP)
یونس خان کی واپسی ظاہر کرتی ہے کہ کارکردگی دکھانے کی صورت میں وہ عالمی کپ 2015ء کھیل سکتے ہیں (تصویر: AFP)

یونس خان 2013ء کے دورۂ جنوبی افریقہ میں ناکامی کے بعد ایک روزہ دستے سے باہر کردیے گئے تھے اور ڈیڑھ سال کے عرصے کے بعد انہیں رواں سال دورۂ سری لنکا کے لیے منتخب کیا گیا۔ انہوں نے صرف ایک مقابلے میں شرکت کی جس کے بعد انہیں خاندانی مسائل کی وجہ سے فوری طور پر وطن واپس آنا پڑا لیکن اسی ایک مقابلے کی کارکردگی انہیں ٹیم سے دوبارہ باہر کرنے کے لیے کافی سمجھی گئی اور آسٹریلیا کے خلاف آئندہ سیریز میں وہ نظرانداز کردیے گئے۔ پاکستان کو شکست تو ہوئی لیکن ساتھ ہی یونس خان کی عدم شمولیت کے فیصلے پر بھی سخت تنقید ہوئی۔ یونس خان نے آسٹریلیا اور پھر نیوزی لینڈ کے خلاف رنز کے انبار لگا کر اپنی فارم ثابت کردی اور نتیجتاً انہیں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک روزہ سیریز کے لیے طلب کرلیا گیا۔ اس اعلان کے ساتھ ظاہر ہو رہا ہے کہ یونس خان بدستور اگلے سال عالمی کپ کے لیے پاکستان کے منصوبوں کا حصہ ہیں اور اگر وہ آئندہ مقابلو ں کارکردگی دکھائیں تو کوئی وجہ نہیں کہ فروری اور مارچ میں آسٹریلیا و نیوزی لینڈ کے میدانوں پر کھیلتے نظر آئیں۔

لیکن یونس خان کو واپس کرنے کے لیے ایک بہت بڑا فیصلہ لیا گیا ہے۔ گزشتہ 8 مقابلوں میں 69 رنز کا شاندار اوسط رکھنے والے فواد عالم کو باہر کی راہ دکھا دی گئی ہے۔ گو کہ آسٹریلیا کے خلاف گزشتہ سیریز میں فواد کی کارکردگی بہت مایوس کن تھی، لیکن اس سیریز کے تینوں مقابلوں میں شکست کا سبب صرف فواد کی کارکردگی تو نہیں تھی۔ دوسری جانب احمد شہزاد کی واپسی ایک خوش آئند خبر ہے۔ احمد نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز کے پہلے مقابلے میں سر پر گیند لگنے سے زخمی ہوگئے تھے اور اب مکمل طور پر صحت یاب قرار دیے جا رہے ہیں۔ ایک روزہ دستے میں شامل ہونے والے دیگر اہم ناموں میں اوپنر ناصر جمشید اور حارث سہیل ہیں جبکہ باؤلنگ میں عمر گل کی واپسی سب سے نمایاں ہیں۔ وہ محمد عرفان، وہاب ریاض، سہیل تنویر اور بلاول بھٹی کے ساتھ تیز باؤلنگ کا شعبہ سنبھالیں گے۔

اگر اسپن باؤلنگ کا جائزہ لیں تو شاہد آفریدی کو ذوالفقار بابر کے ساتھ رکھا گیا ہے اور ان کا ساتھ دینے کے لیے محمد حفیظ ہوں گے، جو ابھی حال ہی میں اپنے باؤلنگ ایکشن کی جانچ کروا چکے ہیں اور نتائج کا انتظار کررہے ہیں۔ اگر نتائج محمد حفیظ کے حق میں نہیں آئے تو ان کی باؤلنگ پر پابندی عائد کردی جائے گی اور پاکستان اہم اسپن ہتھیار سے محروم ہوجائے گا۔ ویسے آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ کے خلاف حالیہ ٹیسٹ سیریز میں عمدہ کارکردگی دکھانے والے یاسر شاہ کو محدود اوورز کے مقابلوں کے لیے طلب نہیں کیا گیا۔

ابتدائی دونوں مقابلوں کے لیے اعلان کردہ دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے۔

مصباح الحق (کپتان)، احمد شہزاد، اسد شفیق، بلاول بھٹی، حارث سہیل، ذوالفقار بابر، سرفراز احمد، سہیل تنویر، شاہد آفریدی، عمر اکمل، عمر گل، محمد حفیظ، ناصر جمشید، وہاب ریاض اور یونس خان۔

دوسری جانب ٹی ٹوئنٹی کے لیے شاہد آفریدی کی زیر قیادت 14 رکنی ٹیم میں عمر گل، رضا حسن، اویس ضیاء اور انور علی کے ساتھ سعد نسیم بھی شامل ہیں۔ سوائے عمر گل کے باقی تمام کھلاڑی حال ہی میں آسٹریلیا کے خلاف واحد ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان کی نمائندگی کر چکے ہیں، اور شکست بھی کھاچکے ہیں۔ لیکن اس مرتبہ ان نوجوانوں 4 اور 5 دسمبر کو دبئی میں دو ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے ذریعے خود کوثابت کرنے کا موقع ملے گا۔

پاکستان نے دونوں طرز کے لیے وکٹوں کے پیچھے ذمہ داری سرفراز احمد کو سونپی ہے اور یوں عرصے کے بعد عمر اکمل پر اضافی بوجھ ہٹا دیا گیا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی مقابلوں کے لیے اعلان کردہ ٹیم:

شاہد آفریدی (کپتان)، احمد شہزاد، انور علی، اویس ضیاء، حارث سہیل، رضا حسن، سرفراز احمد، سعد نسیم، سہیل تنویر، عمر اکمل، عمر گل، محمد حفیظ، محمد عرفان اور وہاب ریاض۔