سرفراز کی بلند پرواز، پاکستان کو پہلا ٹی ٹوئنٹی جتوا دیا

5 1,023

سرفراز احمد کی یادگار ٹی ٹوئنٹی اننگز، باؤلرز کی ناقابل یقین کارکردگی اور سعد نسیم کے ناقابل یقین کیچ نے نیوزی لینڈ کے خلاف پاکستان کو 7 وکٹوں کی آسان جیت سے ہمکنار کردیا۔

سرفراز احمد نے 76 رنز کے ساتھ کسی بھی پاکستانی وکٹ کیپر کی طویل ترین ٹی ٹوئںٹی اننگز کھیلی (تصویر: AFP)
سرفراز احمد نے 76 رنز کے ساتھ کسی بھی پاکستانی وکٹ کیپر کی طویل ترین ٹی ٹوئںٹی اننگز کھیلی (تصویر: AFP)

دبئی میں ہونے والے سیریز کے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے گیندبازی کا فیصلہ کیا اور ابتدائی تین اوورز ہی میں مقابلے پر چھا گیا۔ پہلے انور علی کی اندر آتی ہوئی خوبصورت گیند نے نیوزی لینڈ کے قائم مقام کپتان کین ولیم سن کی اننگز کا خاتمہ کیا تو اگلے ہی اوور میں سہیل تنویر نے انتون ڈیوکچ کو ایل بی ڈبلیو کردیا۔ نیوزی لینڈ اس دہرے دھچکے سے نکل ہی نہیں پایا تھا کہ طویل قامت محمد عرفان کی گیند تجربہ کار روس ٹیلر کی اننگز کا خاتمہ کرگئی۔ یوں نیوزی لینڈ صرف 15 رنز پر اپنے تین بہترین بلے بازوں سے محروم ہوگیا اور درحقیقت یہیں سے مقابلہ اس کی گرفت سے نکلتا چلا گیا۔

مارٹن گپٹل اور کوری اینڈرسن نے اننگز کو کچھ سنبھالا، بالخصوص اینڈرسن بہت خطرناک موڈ میں دکھائی دیے۔ ان کے چار شاندار چھکے پورے میچ کے سب سے شاندار نظارے تھے اور اگر وہ 48 رنز کی اننگز نہ کھیلتے اور آخر میں لیوک رونکی 33 رنز کے ساتھ اپنا حصہ نہ ڈالتے تو یقیناً نیوزی لینڈ تہرے ہندسے تک بھی نہ پہنچ پاتا۔

اینڈرسن کی ایک اور چھکے کے ذریعے نصف سنچری مکمل کرنے کی خواہش سعد نسیم کے ناقابل یقین کیچ کی وجہ سے دم توڑ گئی۔ ڈیپ مڈ وکٹ پر سعد نسیم نے رضا حسن کی گیند پر کھیلے گئے اینڈرسن کے پل کو عین باؤنڈری لائن پر تھاما اور یوں پاکستان کو ایک بڑے خطرے سے نجات دلا دی۔ کوری اینڈرسن کے میدان سے لوٹتے ہی نیوزی لینڈ کی اننگز اپنا راستہ بھول گئی اور پاکستان کے باؤلرز مقابلے پر چھا گئے۔ انہوں نےآخری پانچ اوورز میں نیوزی لینڈ کو صرف 25 رنز بنانے دیے اور یہی مرحلہ بعد میں فیصلہ کن ثابت ہوا۔ نیوزی لینڈ 15 اوورز میں 110 رنز بنانے کے بعد اننگز کے خاتمے پر صرف 135 رنز تک محدود رہ گیا۔

پاکستان کے تمام ہی گیندبازوں نے کپتان کی توقعات کے عین مطابق باؤلنگ کی۔ سہیل تنویر اور محمد عرفان نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا جبکہ ایک، ایک وکٹ انور علی، رضا حسن اور شاہد آفریدی کو ملی۔

صرف 136 رنز کے تعاقب میں پاکستان نے رنز پر رنز بٹورنے والے سرفراز احمد کو اوپنر کی حیثیت سے میدان میں اتارا اور ان کا ساتھ دینے کے لیے اویس ضیاء موجود تھے۔ یہ تجربہ بہت اچھا ثابت ہوا۔ ایک کنارے پر جب اویس سخت جدوجہد کرتے دکھائی دے رہے تھے تو وہیں دوسرے پر سرفراز اپنی فارم کے بل بوتے پر ہر گزرتے اوور کے ساتھ مقابلے کو نیوزی لینڈ کی پہنچ سے مزید دور کرتے جا رہے تھے۔ میٹ ہنری کو سویپ پر لگائے گئے شاندار چھکے سے لے کر 76 رنز کی کیریئر کی بہترین اننگز تک، انہوں نے نیوزی لینڈ کو مقابلے میں واپس آنے کا کوئی موقع نہیں دیا۔ پہلی وکٹ پر اویس کے ساتھ 51 رنز کی شراکت داری قائم ہوئی اور پھر چوتھی وکٹ پر عمر اکمل نے ان کے ساتھ 43 رنز کا اضافہ کیا اور پاکستان نے آخری اوور کی پہلی گیند پر عمر کے چھکے کی بدولت مقابلہ 7 وکٹوں سے جیت لیا۔

سرفراز احمد 64 گیندوں پر دو چھکوں اور 8 چوکوں کی مدد سے 76 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے جبکہ عمر اکمل 14 گیندوں پر 27 رنز کے ساتھ ناقابل شکست واپس آئے۔'سیفی' کی اننگز پاکستان کے کسی بھی وکٹ کیپر کی ٹی ٹوئنٹی میں سب سے بڑی باری بھی رہی جس پر انہیں میچ کے بہترین کھلاڑی کا اعزاز دیا گیا۔