عالمی کپ کے لیے پاکستان کے 15 رکنی دستے کا اعلان

9 1,588

عالمی کپ 2015ء کے لیے پاکستان کے 15 رکنی دستے کا اعلان کردیا گیا ہے، جس میں حیران کن طور پر سہیل خان کا نام بھی شامل ہے جو 30 رکنی ابتدائی فہرست کا حصہ نہیں تھے جبکہ باؤلنگ پر پابندی لگنے کے باوجود محمد حفیظ حتمی دستے میں موجود ہیں اور تمام تر خدشات کے باوجود عمر اکمل، وہاب ریاض اور یاسر شاہ بھی آسٹریلیا جانے والے دستے میں جگہ بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔

سہیل خان کو پاکستان کی طرف سے آخری ایک روزہ کھیلے ہوئے بھی تین سال سے زيادہ کا عرصہ گزر چکا ہے (تصویر: AFP)
سہیل خان کو پاکستان کی طرف سے آخری ایک روزہ کھیلے ہوئے بھی تین سال سے زيادہ کا عرصہ گزر چکا ہے (تصویر: AFP)

ٹیم کا اعلان کرتے ہوئے چیف سلیکٹر معین خان نے کہا کہ ان کے لیے عالمی کپ 2015ء بہت اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ 23 سال بعد پاکستان کی ٹیم آسٹریلیا میں ہونے والے عالمی کپ میں حصہ لے رہی ہے کہ جہاں پچھلی بار ہم نے میدان مارا تھا۔ قومی سلیکشن کمیٹی نے طویل غوروخوض کے بعد بدھ کی صبح عالمی کپ کے لیے دستے کا اعلان کیا جس کی قیادت مصباح الحق کریں گے۔ دستے میں سب سے حیران کن شمولیت سہیل خان کی رہی جو صرف پانچ ایک روزہ مقابلوں کا تجربہ رکھتے ہیں اور آخری بار پاکستان کی نمائندگی کیے ہوئے بھی انہیں تین سال سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔

سہیل نے ایک روزہ بین الاقوامی کرکٹ میں 33.16 کے اوسط سے 6 وکٹیں حاصل کر رکھی ہیں اور حالیہ ڈومیسٹک کرکٹ میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہی وجہ ہےکہ آسٹریلیا کی اچھال والی وکٹوں کے لیے سلیکٹرز نے ان پر بھروسہ کرنے کا فیصلہ کیا۔ سہیل نے پورٹ قاسم اتھارٹی کی نمائندگی کرتے ہوئے گزشتہ ماہ قائداعظم گولڈن لیگ میں 22.09 کی اوسط سے 64 وکٹیں حاصل کیں اور اس ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ شکار کرنے والے گیند باز رہے۔ معین خان کہتے ہیں کہ "سہیل خان کی شمولیت ایک حیران کن فیصلہ لگے گی لیکن یہ ثابت کرتی ہے کہ سلیکشن کمیٹی ڈومیسٹک کارکردگی کو ترجیح دیتی ہے۔ ہم نے سہیل کو سخت محنت اور کارکردگی کا انعام دیا ہے۔" تیز گیند بازی کے شعبے میں سہیل خان کو محمد عرفان اور جنید خان کے علاوہ وہاب ریاض اور احسان عادل کا ساتھ حاصل رہے گا۔ تجربہ کار عمر گل مکمل طور پر فٹ نہ ہونے کی وجہ سے نوجوان گیندبازوں کے مقابلے میں اپنی جگہ کھو بیٹھے ہیں۔

باؤلنگ ایکشن کی ابتدائی جانچ میں ناکامی کا منہ دیکھنے والے محمد حفیظ کی شمولیت کے بعد اب تمام تر انحصار ان کی بلے بازی پر ہوگا۔ وہ ابتدائی بلے باز کی حیثیت سے احمد شہزاد کے ساتھ ہوں گے جبکہ مڈل آرڈر میں کپتان مصباح الحق کے ساتھ یونس خان، صہیب مقصود، عمر اکمل اور حارث سہیل موجود ہیں۔ سرفراز احمد 15 رکنی اسکواڈ میں شامل واحد وکٹ کیپر ہیں جن کی عدم موجودگی یا زخمی ہونے کی صورت میں عمر اکمل وکٹوں کے پیچھے ذمہ داریاں نبھا سکتے ہیں۔ سرفراز احمد کو اوپنر کی حیثیت سے بھی آزمایا جا سکتا ہے جیسا کہ حال ہی میں نیوزی لینڈ کے خلاف سیریز میں تجربہ کیا گیا۔ معین خان نے کہا کہ "صرف دو اوپنرز کے ساتھ عالمی کپ کھیلنے کا فیصلہ اس لیے کیا گیا کیونکہ ہمارے پاس سرفراز احمد کی صورت میں اضافی اوپنر موجود ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو انہیں ضرور آزمایاجائے گا۔

آل راؤنڈرز میں پاکستان جارح مزاج شاہد آفریدی پر انحصار کرے گا کہ جو پہلے ہی عالمی کپ کے بعد ایک روزہ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔ ان کے ہمراہ 28 سالہ لیگ اسپنر یاسر شاہ اسپن باؤلنگ کا شعبہ سنبھالیں گے۔ ٹیم میں کوئی آف اسپن گیندباز شامل نہیں۔ پاکستان کے نمبر ایک باؤلر سعید اجمل پہلے ہی عالمی کپ سے دستبردار ہوچکے ہیں جبکہ محمد حفیظ بھی اپنے باؤلنگ ایکشن کو کلیئر نہیں کرواسکے۔ چیف سلیکٹر کا کہنا ہے کہ "1992ء میں بھی ہم دو لیگ اسپنرز، مشتاق احمد اور اقبال سکندر، کے ساتھ آسٹریلیا گئے تھے اس لیے دو لیگ اسپنرز کی شمولیت کوئی نئی بات نہیں ہے۔"

پاکستان عالمی کپ 2015ء کے پول "بی" میں شامل ہے جہاں اس کا پہلا مقابلہ ہی روایتی حریف بھارت سے ہے، جو 15 فروری کو ایڈیلیڈ میں کھیلا جائے گا۔

پاکستان کا دستہ حتمی 15 رکنی دستہ ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہے:

احمد شہزاد، محمد حفیظ، یونس خان، حارث سہیل، مصباح الحق (کپتان)، عمر اکمل، صہیب مقصود، سرفراز احمد (وکٹ کیپر)، شاہد آفریدی، یاسر شاہ، محمد عرفان، جنید خان، احسان عادل، سہیل خان اور وہاب ریاض۔