عالمی کپ کے لیے جنوبی افریقہ کے حتمی دستے کا اعلان

1 1,003

ہمیشہ منزل سے چند قدم کے فاصلے پر ہمت ہارنے والے جنوبی افریقہ نے بھی نئے عزم و حوصلے کے ساتھ عالمی کپ کے لیے حتمی دستے کا اعلان کردیا ہے، جو بلے بازی میں چند کمزور کڑیوں کے باوجود، جنوبی افریقہ کو عالمی کپ کے لیے مضبوط ترین امیدوار بنا سکتا ہے۔

گزشتہ عالمی کپ کے کوارٹر فائنل میں ڈی ولیئرز کا رن آؤٹ فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا تھا اور جنوبی افریقہ شکست کھا گیا تھا، اب کپتان کی حیثیت سے ڈی ولیئرز اس غلطی کو مٹانا چاہتے ہیں (تصویر: AFP)
گزشتہ عالمی کپ کے کوارٹر فائنل میں ڈی ولیئرز کا رن آؤٹ فیصلہ کن موڑ ثابت ہوا تھا اور جنوبی افریقہ شکست کھا گیا تھا، اب کپتان کی حیثیت سے ڈی ولیئرز اس غلطی کو مٹانا چاہتے ہیں (تصویر: AFP)

اپنی مشہور زمانہ تیز گیندبازوں کی فہرست کے ساتھ جنوبی افریقہ کو دنیا کے دو بہترین ون ڈے بیٹسمینوں کا ساتھ حاصل ہے، ایک کپتان ابراہم ڈی ولیئرز اور دوسرے ہاشم آملہ۔ پھر انہیں ڈیوڈ ملر جیسے شعلہ فشاں بلے باز اور فف دو پلیسی اور ژاں-پال دومنی جیسے مرد بحران کا ساتھ حاصل ہوگا۔ البتہ جنوبی افریقہ کے لیے سب سے زیادہ باعث تشویش نوجوان وکٹ کیپر کوئنٹن ڈی کوک کا زخمی ہونا ہے۔

سنچریوں کے دلدادہ وکٹ کیپر بلے باز ڈی کوک اس وقت ٹخنے کی تکلیف کا شکار ہیں اور عالمی کپ کے آغاز کے بعد ہی صحت یابی کا امکان ہے۔ ان کی عدم موجودگی میں ڈی ولیئرز وکٹوں کے پیچھے ذمہ داری ادا کررہے ہیں اور جب تک وہ فٹ نہیں ہوں گے، تب تک یہ اضافی بوجھ ان کے کاندھوں پر رہے گا۔ ژاں-پال دومنی بھی گھٹنے کی تکلیف کے باوجود حتمی 15 رکنی دستے کا حصہ بنے ہیں لیکن کیونکہ وہ صحت یاب ہوچکے ہیں اور اب ویسٹ انڈیز کے خلاف آئندہ ایک روزہ سیریز میں متحرک نظر بھی آئیں گے، اس لیے ان کے حوالے سے زیادہ تشویش نہیں ہے۔

عالمی کپ کی تاریخ میں کبھی ناک آؤٹ مرحلے کاپہلا مقابلہ نہ جیتنے والے جنوبی افریقہ کے لیے اب ناقدین کو غلط ثابت کرنے کا ایک اور موقع ہے۔ کپتان ابراہم ڈی ولیئرز بھی تیسری بار عالمی کپ میں شرکت کرکے اس روایت کو توڑنا چاہتے ہیں۔ ڈی ولیئرز 2007ء میں اس ٹیم کا حصہ تھے جسے سیمی فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں بدترین شکست ہوئی تھی جبکہ عالمی کپ 2011ء میں کوارٹر فائنل میں نیوزی لینڈ سے شکست کھانے والے دستے میں بھی 'اے بی' موجود تھے۔

اب دیکھنا یہ ہے کہ "پروٹیز" تاریخ کا دھارا موڑ پاتے ہیں یا نہیں۔ کم از کم کاغذ پر تو ایسا دکھائی دیتا ہے کہ وہ ایسا کرنے کی بھرپور اہلیت رکھتے ہیں۔

عالمی کپ کے لیے جنوبی افریقہ کا اعلان کردہ 15 رکنی دستہ:

ابراہم ڈی ولیئرز (کپتان)، ہاشم آملہ، کوئنٹن ڈی کوک، ریلی روسو، فف دو پلیسی، فرحان بہاردین، ڈیوڈ ملر، ژاں-پال دومنی، وین پارنیل، کائل ایبٹ، مورنے مورکل، ویرنن فلینڈر، ڈیل اسٹین، آرون فانگیسو اور عمران طاہر ۔