بہترین ایک روزہ کے بعد یادگار ٹی ٹوئنٹی بھی جوہانسبرگ میں

4 1,043

مارچ 2006ء میں جوہانسبرگ کے اسی وینڈررز اسٹیڈیم میں تاریخ کے یادگار ترین ون ڈے مقابلوں میں ایک کھیلا گیا جب آسٹریلیا نے پہلے بلے بازی کرتے ہوئے صرف چار وکٹوں پر 434 رنز بنائے لیکن جنوبی افریقہ نے ایک تاریخی تعاقب میں آخری اوور میں ہدف کو جا لیا۔ آج تقریباً 9 سال بعد اسی میدان پر ٹی ٹوئنٹی کی تاریخ کا ایک یادگار مقابلہ کھیلا گیا ہے جہاں ویسٹ انڈیز نے 232 رنز کے ہدف کو حاصل کرکے ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔

ڈیرن سیمی نے آخری اوور میں چھکے کے ذریعے تاریخی فتح پر مہر ثبت کی (تصویر: AP)
ڈیرن سیمی نے آخری اوور میں چھکے کے ذریعے تاریخی فتح پر مہر ثبت کی (تصویر: AP)

کرس گیل اور مارلون سیموئلز کی بلے بازی سے ایسا ظاہر ہو رہا تھا کہ اینٹ کا جواب پتھر نہیں بلکہ گولے سے دیا جا رہا ہے۔ 19 رنز پر پہلی وکٹ گرنے کے بعد ان دونوں بلے بازوں نے محض 71 گیندوں پر 152 رنز جوڑ کو جیت کی بنیاد رکھی اور ویسٹ انڈیز کو اس مقام تک پہنچا دیا کہ پے در پے اوورز میں چار وکٹیں گنوانے کے باوجود وہ ہدف تک پہنچ گیا۔ پہلے ٹی ٹوئنٹی میں صرف 31 گیندوں پر 77 رنز بنانے والے گیل نے یہاں ایک اور طوفانی اننگز کھیلی اور اس بار صرف 41 گیندوں پر 7 چھکوں اور 9 چوکوں کی مدد سے 90 رنز بنائے۔ جبکہ ان کے ساتھی سیموئلز 39 گیندوں پر 60 رنز بنانے میں کامیاب رہے۔ جنوبی افریقہ نے کیرون پولارڈ، آندرے رسل اور ڈیرن براوو کو جلد از جلد ٹھکانے لگا کر اننگز کی بساط لپیٹنے کی کوشش کی لیکن ڈیرن سیمی نے ان کی سعی کو ناکام بنا دیا اور آخری اوور کی دوسری گیند پر ایک شاندار چھکے کے ذریعے مقابلے کا خاتمہ کردیا۔

232 رنز کا کامیاب تعاقب نہ صرف بین الاقوامی بلکہ ٹی 20 کرکٹ کی تاریخ میں بھی دوسری اننگز کا سب سے بڑا مجموعہ ہے۔ ویسٹ انڈیز نے جولائی 2014ء میں سسیکس کاؤنٹی کا بنایا گیا 226 رنز کا ریکارڈ بھی توڑا اور بین الاقوامی ٹی ٹوئنٹی میں فروری2010ء میں آسٹریلیا کا 214 رنز کا ریکارڈ بھی اپنے نام کیا۔ آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ کے مقام پر 214 رنز بنا کر مقابلہ ٹائی کردیا تھا اور سپر اوور میں نیوزی لینڈ نے مقابلہ جیت کر سیریز برابر کردی تھی۔

ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی میں دوسری اننگز کے سب سے بڑے مجموعے

رنز اوورز نتیجہ بمقابلہ بمقام بتاریخ
ویسٹ انڈیز 236/6 19.2 جیت جنوبی افریقہ جوہانسبرگ 11 جنوری 2015ء
آسٹریلیا 214/4 20.0 برابر نیوزی لینڈ کرائسٹ چرچ 28 فروری 2010ء
بھارت 211/4 19.1 جیت سری لنکا موہالی 12 دسمبر 2009ء
انگلستان 209/6 20.0 شکست آسٹریلیا ساؤتھمپٹن 29 اگست 2013ء
جنوبی افریقہ 208/2 17.4 جیت ویسٹ انڈیز جوہانسبرگ 11 ستمبر 2007ء

گیل اور سیموئلز نے فف دو پلیسی کی اس یادگار سنچری کو گہنا دیا جس نے جنوبی افریقہ کو 231 رنز تک پہنچایا۔ 21 رنز پر دو وکٹیں گرنے کے بعد فف نے بہترین قائدانہ اننگز کھیلی اور 8 اوورز میں ہی100 سے زیادہ رنز کا اضافہ کر ڈالا۔ 26 گیندوں پر 47 رنز بنانے والے ملر کے رن آؤٹ ہونے کے ساتھ ہی اس اننگز کا خاتمہ ہوا جبکہ فف نے پہلے صرف 23 گیندوں پر نصف سنچری اور بعد ازاں 46 گیندوں پر اپنی پہلی ٹی ٹوئنٹی سنچری مکمل کی۔

جنوبی افریقہ نے مقررہ 20 اوورز میں 7 وکٹوں پر 231 رنز جوڑے اور ویسٹ انڈیز کو ایک بہت بڑا ہدف دیا، لیکن کالی آندھی کے سامنے اس کی ایک نہ چلی۔ مرکزی گیندباز کائل ایبٹ کے چار اوورز میں 68، مرچنٹ دے لانگے کے 3.2 اوورز میں 42 جبکہ ڈیوڈ ویز کے 4 اوورز میں 43 رنز لوٹے گئے۔ اسپنرز آرون فانگیسو اور عمران طاہر نے بالترتیب 3 اور 4 اوورز میں 33 اور 29 رنز کھائے جبکہ جسٹن اونٹونگ کے واحد اوور میں انہیں 17 رنز رسید کیے گئے۔ دوسری جانب ویسٹ انڈیز کے باؤلرز کا حال بھی کچھ کم خراب نہیں رہا۔ سلیمان بین نے 3 اوورز میں 42 اور شیلڈن کوٹریل نے 47 رنز کھائے۔ نئے ایک روزہ کپتان جیسن ہولڈرز کو 4 اوورز میں 40، آندرے رسل کو 39 اور ڈیرن براوو کو 32 رنز پڑے۔

یوں مجموعی طور پر اس مقابلے میں 39.2 اوورز میں 467 رنز بنے جو ایک نیا عالمی ریکارڈ ہے۔ اگست 2013ء میں انگلستان اور آسٹریلیا کے ٹی ٹوئنٹی میں دونوں ٹیموں نے 457 رنز بنائے تھے، لیکن اب یہ ریکارڈ قصہ پارینہ بن چکا ہے۔

ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ میں دوسری اننگز میں سب سے بڑا مجموعہ

رنز وکٹیں اوورز بمقام بتاریخ
جنوبی افریقہ بمقابلہ ویسٹ انڈیز 467 13 39.2 جوہانسبرگ 11 جنوری 2015ء
انگلستان بمقابلہ آسٹریلیا 457 12 40.0 ساؤتھمپٹن 29 اگست 2013ء
نیوزی لینڈ بمقابلہ آسٹریلیا 428 10 40.0 کرائسٹ چرچ 28 فروری 2010ء
انگلستان بمقابلہ بھارت 418 10 40.0 ڈربن 19 ستمبر 2007ء
بھارت بمقابلہ سری لنکا 417 11 39.1 موہالی 12 دسمبر 2009ء

ویسٹ انڈیز کے 236 رنز ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کی تاریخ کا چوتھا سب سے بڑا مجموعہ ہیں۔ ٹی ٹوئنٹی میں سب سے طویل اننگز کھیلنے کا آغاز سری لنکا کو حاصل ہے جس نے ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2007ء کے دوران کینیا کے خلاف 20 اوورز میں 260 رنز بنائے تھے۔ باقی دیگر مقابلوں کا ذکر ذیل کے جدول میں ہے:

ٹی ٹوئنٹی بین الاقوامی کرکٹ کے سب سے بڑے مجموعے

رنز اوورز بمقابلہ بمقام بتاریخ
سری لنکا 260/6 20.0 کینیا جوہانسبرگ 14 ستمبر 2007ء
آسٹریلیا 248/6 20.0 انگلستان ساؤتھمپٹن 29 اگست 2013ء
جنوبی افریقہ 241/6 20.0 انگلستان سنچورین 15 نومبر 2009ء
ویسٹ انڈیز 236/6 19.2 جنوبی افریقہ جوہانسبرگ 11 جنوری 2015ء
جنوبی افریقہ 231/7 20.0 ویسٹ انڈیز جوہانسبرگ 11 جنوری 2015ء

عالمی کپ سے پہلے ویسٹ انڈیز کے لیے ایسی فتوحات، چاہے وہ کسی بھی طرز کی کرکٹ میں ہوں، بہت حوصلہ افزاء ثابت ہوں گی کیونکہ اس جیت کے نتیجے میں جنوبی افریقہ کو اس کی سرزمین پر ٹی ٹوئنٹی سیریز میں شکست دے چکا ہے۔ تیسرا مقابلہ 14 جنوری کو ڈربن میں ہوگا اور ابتدائی دونوں مقابلوں کے انتہائی دلچسپ ہوجانے کے بعد اب شائقین کی بھی پوری توجہ تیسرے مقابلے پر ہوگی۔ دیکھتے ہیں کہ ویسٹ انڈیز کلین سویپ کرتا ہے یا نہیں؟