آسٹریلیا نمبر ایک کی حیثیت سے ورلڈ کپ کھیلے گا

2 1,012

دنیائے کرکٹ کے 'تین بڑوں' کے درمیان کھیلی جانے والی سیریز میں آسٹریلیا کی شاندار کامیابی نے عالمی درجہ بندی میں اس کے نمبر ایک مقام کو مزید مستحکم کردیا ہے۔ آسٹریلیا سہ فریقی سیریز میں ناقابل شکست رہا ۔ اس نے انگلستان کو تینوں مقابلوں میں شکست دی اور ساتھ ہی بھارت کے خلاف کھیلے گئے واحد مقابلے میں بھی ظفرمند ٹھیرا جبکہ ایک مقابلہ بارش کی نذر ہوا۔ فائنل میں آسٹریلیا نے جامع کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلستان کو باآسانی 112 رنز سے شکست دی اور یوں اپنی سرفہرست جگہ مضبوط کرلی ہے۔

آسٹریلیا نے سہ فریقی سیریز میں کوئی مقابلہ نہیں ہارا اور اپنی نمبر ایک پوزیشن کو مزید مضبوط کرلیا (تصویر: Getty Images)
آسٹریلیا نے سہ فریقی سیریز میں کوئی مقابلہ نہیں ہارا اور اپنی نمبر ایک پوزیشن کو مزید مضبوط کرلیا (تصویر: Getty Images)

بین الاقوامی کرکٹ کونسل کی جاری کردہ تازہ ترین درجہ بندی کے مطابق آسٹریلیا کو دوسرے نمبر پر موجود بھارت پر چھ پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔ بھارت نہ صرف سہ فریقی سیریز میں، بلکہ پورے دورۂ آسٹریلیا میں ہی، کوئی مقابلہ نہ جیت پایا۔ ٹیسٹ سیریز میں شکست کے بعد اسے سہ فریقی سیریز میں انگلستان کے ہاتھوں دونوں مقابلوں میں شکست ہوئی آسٹریلیا کے خلاف اس کا ایک مقابلہ بارش کی نذر ہوا جبکہ دوسرے میں اس نے 4 وکٹوں سے شکست کھائی۔ دفاعی چیمپئن بھارت کو عالمی کپ سے پہلے جنوبی افریقہ پر صرف ایک پوائنٹ کی برتری حاصل ہے۔

دوسری جانب پاک-نیوزی لینڈ سیریز میں میزبان کو ایک-صفر کی برتری حاصل ہے اور اگر بلیک کیپس دوسرے مقابلے میں بھی کامیاب ہوتے ہیں تو نیوزی لینڈ اور انگلستان کے مابین صرف دو پوائنٹس کا فرق رہ جائے گا جبکہ ساتویں نمبر پر موجود پاکستان کے جیتنے کی صورت میں نیوزی لینڈ کی برتری تین پوائنٹس کی رہ جائے گی۔

انفرادی درجہ بندی میں جنوبی افریقہ کے ابراہم ڈی ولیئرز بدستور دنیا کے نمبر ایک بلے باز ہیں جبکہ ان کے ہم وطن ہاشم آملہ بھارت کے ویراٹ کوہلی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے دوسری پوزیشن پر آ پہنچے ہیں۔ سرفہرست 10 بلے بازوں میں پاکستان کا کوئی کھلاڑی شامل نہیں۔ کپتان مصباح الحق 15 ویں جبکہ احمد شہزاد 18 ویں درجے پر موجود ہیں۔ البتہ گیندبازوں میں سعید اجمل بدستور سرفہرست ہیں۔ گزشتہ کئی ماہ سے معطل ہونے کے باوجود سعید اجمل کو اپنے قریبی ترین حریف سنیل نرائن پر 14 پوائنٹس کی برتری حاصل ہے۔ ایک روزہ کرکٹ کے یہ دونوں بہترین گیندباز عالمی کپ نہیں کھیلیں گے کیونکہ سعید اجمل اپنے ناقص باؤلنگ ایکشن کی وجہ سے بین الاقوامی کرکٹ میں گیندبازی نہیں کرسکتے جبکہ سنیل نرائن نے چند روز پہلے ہی عالمی کپ سے دستبردار ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔ بدقسمتی سے پاکستان کے دوسرے بہترین گیندباز محمد حفیظ، جو اس وقت بھی دنیا کے 10 بہترین باؤلرز میں شامل ہیں، بھی اپنے باؤلنگ ایکشن کو غیر قانونی قرار دیے جانے کی وجہ سے عالمی کپ میں باؤلنگ نہیں کرپائیں گے۔

یعنی درجہ بندی کے مطابق دیکھا جائے تو آسٹریلیا، بھارت، جنوبی افریقہ اور سری لنکا کے امکانات سب سے زيادہ ہیں، باقی قسمت کا کھیل ہے۔ پاکستان، انگلستان یا نیوزی لینڈ بھی سیمی فائنل تک پہنچنے کی یکساں قابلیت رکھتے ہیں۔